امریکا اپنے ہی لوگوں پر حملہ کر سکتا ہے

امریکا دنیا کو دکھانے اور ایران پردباؤ ڈالنے کے لیے اپنے فوجی اڈوں پر حملہ کرکہ جنگ کا آغاز کر سکتا ہے: خبر رساں ادارے ذرائع

Usama Ch اسامہ چوہدری منگل 7 جنوری 2020 23:09

امریکا اپنے ہی لوگوں پر حملہ کر سکتا ہے
واشنگٹن (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 7 جنوری 2020) : امریکا اپنے ہی لوگوں پر حملہ کر سکتا ہے، امریکا دنیا کو دکھانے اور اور ایران پردباؤ ڈالنے کے لیے اپنے فوجی اڈوں پر حملہ کرکہ جنگ کا آغاز کر سکتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکا ایران پر حملہ کرنے کے لیے اپنے ہی فوجی اڈوں پر حملہ کر سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق امریکا دنیا کی نظر میں اپنا موقف مثبت کرنے اور ایران پر دباؤ ڈالنے کے لیے اپنے ہی لوگوں پر حملہ کر سکتا ہے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل امریکی نیوز ایجنسی کے مطابق متعدد امریکی انٹیلی جنس ایجنسیوں کو رپورٹ ملی تھی کہ ایران امریکی فوج پر بہت بڑا حملہ کرنے کی پلاننگ کر رہا ہے۔ اس حوالے سے امریکی فوج کے نمائندے نے نیوز ایجنسی کو بتایاتھا کہ ایران کی جانب سے حملہ اگلے چارسے پانچ گھنٹوں میں ہوسکتا ہے۔

(جاری ہے)

امریکی فوج کے حکام نے انکشاف کیاتھا کہ ابھی ہم لوگ یہ کنفرم نہیں کرسکتے کہ حملہ کس جگہ ہوگا، لیکن اس حوالے سے متعدد رپورٹس آرہی ہیں کہ حملہ ایراق میں موجود کسی بھی امریکی فوجی بیس پر ہوسکتا ہے، اگر ایراق میں موجود امریکی بیس پر حملہ نہیں ہوتا تو پھر ایران کےہمسایہ ممالک میں موجود کسی بھی امریکی بیس پر حملہ ہوسکتا ہے، اس کیلئے ہم لوگ بھی تیار بیٹھے ہیں اور ایران کو ایسا نہیں کرنے دیں گے۔

دوسری جانب دفاعی تجزیہ نگاروں نے پہلے ہی امریکہ کو خبردار کردیا تھا کہ جیسے ہی ایران میں 3 روزہ سوگ ختم ہوگا، ایران امریکی فوج پر حملہ کردے گا۔ خیال رہے کہ اس وقت ایران کے ہمسایہ ممالک میں درجنوں امریکی بیس ہیں، جن پر ایران کی جانب سے کسی بھی وقت حملہ کرنے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ چونکہ جنرل قاسم سلیمانی کی تدفین کا عمل بھی مکمل ہوگیا ہے اور ایران میں 3 روزہ سوگ بھی ختم ہوگیا ہے، اسی لیے اب ایران لازمی اپنا جواب دے گا۔

واضح رہے کہ قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد ایران کی جانب سے متعدد بار امریکہ کو دھمکی دی جاچکی ہے کہ امریکہ اب ہمارے جواب کا انتظار کرے، اور ہم امریکی فوج کی لاشوں کا ڈھیر لگادیں گے۔ تاہم اب امریکی نیوز ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران اگلے چار یا پانچ گھنٹوں میں کسی بھی امریکی بیس پر حملہ کرسکتا ہے۔