- مرکزی صفحہ
- مضامین و انٹرویوز
- خصوصی مضامین
- غیر قانونی تجارت اور ٹیکسوں کی چوری کی خاتمے سے حکومت کو COVID-19 سے نمٹنے میں مدد مل سکتی ہے
غیر قانونی تجارت اور ٹیکسوں کی چوری کی خاتمے سے حکومت کو COVID-19 سے نمٹنے میں مدد مل سکتی ہے
بحران کے اس عرصے میں ہمیں یہ حقیقت تسلیم کرنا ہو گی کہ حکومت اگر ، ملک میں،سخت اقدامات کے ذریعے غیرقانونی تجارت پرپابندی لگائے، ٹریک-اینڈ-ٹریس سسٹم کے نفاذ جیسے اقدامات کرے اور زیادہ سے زیادہ پیداوار کے لیے ، مناسب ٹیکس لگا کر،قانونی کاروباری اداروں کی حوصلہ افزائی کرے
ہفتہ 23 مئی 2020
اس وقت جہاں متعدد ادارے عطیات دینے کے لیے سامنے آئے ہیں وہیں غیر قانونی کاروبارکرنے والے ادارے متوازی معیشت کو فروغ دے رہے ہیں اور ٹیکسوں کی ادائیگی نہیں کر رہے ہیں۔
(جاری ہے)
لہٰذا،اس بحران کے دوران، ان اداروں سے ٹیکسوں کی وصولی سے بہت مدد مل سکتی ہے۔
اگر ہم زیادہ ٹیکس ادا کرنے والی صنعتوں کا جائزہ لیں تو پاکستان میں تمباکو کی قانونی صنعت یقیناً اِن سب سے اوپر ہے۔
اسی طرح، پٹرولیم کی صنعت میں بھی، سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پٹرولیم، ایرانی آئل کی اسمگلنگ سے قومی خزانے کو، ہر سال، 60 ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔یہ اسمگلنگ بلوچستان میں پاک-ایران سرحد کے راستے ہوتی ہے جس سے آئل اور گیس کے قانونی شعبے کو نقصان پہنچ رہا ہے۔پٹرول کی اس اسمگلنگ کی وجہ سے پاکستان اسٹیٹ آئل نے بلوچستان کے ایسے علاقوں میں اپنے 159 پٹرول آوٴٹ لیٹس بند کر دئیے ہیں جہاں فیول اسٹیشنوں پر ایرانی پٹرول بلا رکاوٹ دستیاب ہے اور پاکستانی پٹرول کے مقابلے میں 10-20روپے سستا ہے۔اس سے نہ صرف پٹرول کے کاروبار کو نقصان پہنچ رہا ہے بلکہ اس کا نقصان دہ اثرمجموعی طور پر معیشت پر بھی پڑ رہا ہے۔
ایک اور بڑی صنعت جہاں غیر قانونی تجارت پاکستانی معیشت کو سالانہ تقریباً 30 ارب روپے کا نقصان پہنچا رہی ہے وہ ٹائروں کی صنعت ہے۔ مقامی طور پر ٹائر بنانے والوں کی جانب سے فراہم کردہ ڈیٹا کے مطابق، سنہ 2017-18 کے دوران(ڈیوٹی کی موجودہ شرح کے اعتبار سے) قومی خزانے کو 30 ارب روپے کا نقصان اٹھانا پڑا جس کی وجہ ٹائروں کی اسمگلنگ ہے۔
عمران خان اور اسد عمر، دونوں نے کھلے عام ملک میں غیر قانونی تجارت کی موجودگی کا اعتراف کیا ہے اور مختلف صنعتوں پر ٹیکسوں میں اضافے کے ساتھ ٹریک اینڈ ٹریس (track-and-trace)سسٹم کے استعمال کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔قانونی کاروبار کرنے والے اداروں پر پہلے سے عائد ٹیکسوں کی شرح میں اضافے یا نئے ٹیکس لگانے سے ملکی معیشت کو خطرہ درپیش ہے کیوں کے اس طرح ان اداروں کو نقصان پہنچے گا جس کے نتیجے میں ملکی خزانے کو نقصان پہنچے گا۔
بحران کے اس عرصے میں ہمیں یہ حقیقت تسلیم کرنا ہو گی کہ حکومت اگر ، ملک میں،سخت اقدامات کے ذریعے غیرقانونی تجارت پرپابندی لگائے، ٹریک-اینڈ-ٹریس سسٹم کے نفاذ جیسے اقدامات کرے اور زیادہ سے زیادہ پیداوار کے لیے ، مناسب ٹیکس لگا کر،قانونی کاروباری اداروں کی حوصلہ افزائی کرے تومعیشت کہیں زیادہ بہتر ہوسکتی ہے۔صرف مندرجہ بالا مثالوں کے ذریعے ہی، اگر غیر قانونی تجارت پر قابو پا لیا جائے تو حکومت کو 130 ارب روپے سے زیادہ حاصل ہو سکتے ہیں جو اس بحران سے نکلنے میں مدد کر سکتے ہیں۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
ٹکٹوں کے امیدواروں کی مجلس اورمیاں نواز شریف کا انداز سخن
-
ایک ہے بلا
-
عمران خان کی مقبولیت اور حکومت کو درپیش 2 چیلنج
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کا عزم
-
کسان سندھ حکومت کی احتجاجی تحریک میں شمولیت سے گریزاں
-
”اومیکرون“ خوف کے سائے پھر منڈلانے لگے
-
صوبوں کو اختیارات اور وسائل کی منصفانہ تقسیم وقت کا تقاضا
-
بلدیاتی نظام پر تحفظات اور سندھ حکومت کی ترجیحات
-
سپریم کورٹ میں پہلی خاتون جج کی تعیناتی سے نئی تاریخ رقم
مزید عنوان
ELIMINATING ILLEGAL TRADE AND TAX EVASION CAN HELP THE GOVERNMENT IN DEALING WITH THE COVID-19 CRISIS is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 23 May 2020 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.