ملّا نصیرالدین اور موجودہ حکمران
بدھ 30 جون 2021
(جاری ہے)
وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری اپنے آپ کو ملّا نصیرالدین اور عوام کو گدھے کے مالک کی طرح جان کر سمجھانے کی کوشش کرتے ہیں کہ ”جتنے وعدے الیکشن میں کیئے پورے کر دیئے“ وزیرِ اعظم عمران خان بھی ملّا نصیر الدین کا انداز اپنا کر بیان داغتے ہیں کہ”ملکی معیشت ترقی کی جانب گامزن ہے“ وزیرِ دفاع پرویز خٹک کا ارشاد ہوتا ہے کہ”ملک میں کوئی غربت نہیں،لوگ گاڑیاں خرید رہے ہیں اور کے پی کے میں کوئی بھی کچا مکان نہیں،لوگ خوشحال ہیں“آئی ایس پی آر کے ترجمان بھی وقفے وقفے سے قوم کو گدھے والا سمجھ کر مخاظب ہوتے ہیں کہ”ہمارا سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں“ اورحکومتی مشیر شہباز گل اسی ڈگر پر چلتے ہوئے آئے روز ٹیوٹر پر ”سب اچھا“ کا راگ الاپ کر جھوٹ بولنے کے عالمی ریکارڈ توڑ رہے ہوتے ہیں۔
ابھی حال ہی میں عوام کش بجٹ پیش کیا گیا لیکن حکومت کی جانب سے اِس بجٹ کو عوام دوست قرار دیا جا رہا ہے۔ ایک حکومتی وزیر کے مطابق زراعت کے شعبے کو بجٹ میں ریلیف دیا لیکن ساتھ ہی حکومت نے ایک مرتبہ پھر ٹریکٹرز کی قیمتوں میں 1 لاکھ 7 ہزار روپے تک کا اضافہ کر دیا۔واضع رہے پچھلے 4 ماہ کے دوران ٹریکٹرز کی قیمتوں میں 2 بار اضافہ کیا گیا۔ خسرو بختیار کہتے ہیں آٹے, چینی کی قیمتیں کنٹرول میں ہیں جبکہ دکانوں پرموجود نرخ عام آدمی کی پہنچ سے باہر ہیں۔حالیہ گیارہ ماہ میں حکومتِ وقت نے12 ارب ڈالرز قرضہ لیا ہے لیکن جھوٹ کا عالم یہ ہے کہ عوام کو گمشدہ گدھے والا سمجھ کر کہتے ہیں ہم تو قرضہ اتار رہے ہیں۔
وزیرِا عظم عمران خان دعویٰ کرتے ہیں کہ مہنگائی کم ہوئی ہے لیکن خود حکومت کے ادارہ شماریات کے مطابق مہنگائی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے مثلاً جیسے یکم جولائی سے گھی اور تیل کی قیمتوں میں 13سے 18روپے اضافہ ہونے جا رہا ہے۔ سیتا وائٹ کی بیٹی ٹیریان کے والد ماجد(امریکی کورٹ کے مطابق) یہ دعویٰ کرتے بھی نہیں تھکتے کہ وہ پاکستان کو نیو یاستِ مدینہ بنانے جا رہے ہیں لیکن آج ہی کی ایک خبر کے مطابق PTIکی پنجاب حکومت شراب کی صنعت کو فروغ دینے کے لیے مزید اقدامات کرنے جا رہی ہے۔ برطانوی شہری اور حکومتی مشیر زلفی بخاری گزشتہ نومبر میں اسرائیل گئے تھے جہاں انکی موساد کے سربراہ سے ملاقات ہوئی۔اس حوالے سے عالمی اخبارات میں خبریں بھی نمایاں ہیں لیکن حکومتِ عمرانیہ کی جانب سے اس ضمن میں کوئی تسلی بخش وضاحت یا جواب نہیں دیا جا رہا ماسوائے دفترِ خارجہ کی ایک معمولی نوعیت کی تردیدی پریس ریلیز کے۔
عوام کو فریب دینے اور جھوٹ بولنے کا عالم یہ ہے کہ ایک جانب مقبوضہ کشمیر کی بھارت سے سودے بازی کرنے کے بعد کشمیر کی آذادی کا راگ الاپا جا رہا ہے تو دسری جانب آذاد کشمیر کو پاکستان میں ضم کرنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔گویا مّلا نصیرالدین کی طرح عوام کو مذکورہ گدھے والا سمجھ کر دھوکہ دیا جا رہا ہے۔ سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کی بے گناہی کے ثبوت جج ارشد ملک کی آڈیو اور ویڈیوز میں موجود ہیں جنہیں جھٹلایا نہیں جا سکتا۔نواز شریف پر جھوٹے الزام لگانے کے باعث برطانوی اداروں اور نواز شریف کو کروڑوں روپے ہرجانہ بھی ادا کیا گیا ہے لیکن اخیر ہے کہ زمینی حقائق ماننے کو کوئی حکومتی نمائندہ تیار نہیں الٹا عوام کو گدھے والا جان کر گمراہ کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔
مذکورہ بالا چیدہ چیدہ گزارشات کے بعد آپ کو یقینا ملّا نصیرالدین یاد آ رہے ہوں گے جن کے گھر میں ہمسایہ کا گدھا تو موجود تھا لیکن وہ گدھے کی موجودگی سے انکاری تھے، بلکل جیسے وزیرِ اعظم عمران خان، حکومتی وزیر اور ترجمان اپنے گھر یعنی حکومت میں موجود لاتعداد مسائل، میگاکرپشن اور بد انتظامی و حکومتی ناکامی سے انکاری ہیں اور سمجھتے ہیں کہ قوم گدھے والے کی طرح ان کی باتوں کے فریب میں آ جائے گی۔ حقائق سے مسلسل انکار اور روزانہ کی بنیاد پر جھوٹ در جھوٹ بول کر حکومت اپنی ناکامیوں اور نا اہلیوں پر پردہ ڈالنے کی کوششوں میں مصروفِ عمل ہے لیکن موجودہ دورِ حکومت میں 400 روپے فی لیٹر پٹرول خریدنے پر بھی راضی قومِ یوتھ مذکورہ بالا گدھے کے مالک ہمسایہ کی طرح اپنے کپتان اور اس کی ٹیم کو مّلا نصیرالدین سمجھ کر یہ یقین کر بیٹھے ہیں کہ کپتان بھی جو کہ رہا ہے ٹھیک ہی کہ رہا ہو گا۔ یوتھیوں کے نذدیک ان کے کپتان کی حکومت کے اندر سے میگا کرپشن اور لوٹ مار کی جو داستانیں باہر سنائی دے رہی ہیں وہ ہم عوام کا وہم ہے اور کچھ نہیں۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
احتشام الحق شامی کے کالمز
-
حقائق اور لمحہِ فکریہ
ہفتہ 19 فروری 2022
-
تبدیلی، انکل سام اورحقائق
بدھ 26 جنوری 2022
-
’’سیکولر بنگلہ دیش اور حقائق‘‘
جمعہ 29 اکتوبر 2021
-
”صادق امینوں کی رام لیلا“
ہفتہ 2 اکتوبر 2021
-
”اسٹبلشمنٹ کی طاقت“
جمعہ 1 اکتوبر 2021
-
ملکی تباہی کا ذمہ دار کون؟
بدھ 29 ستمبر 2021
-
کامیاب مزاحمت آخری حل
بدھ 1 ستمبر 2021
-
"سامراج اور مذہب کا استعمال"
جمعہ 27 اگست 2021
احتشام الحق شامی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.