
- مرکزی صفحہ
- اردو کالم
- کالم نگار
- سید عباس انور
- قومی اسمبلی کی پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کا اجلاس اور پاکستانی میڈیا
قومی اسمبلی کی پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کا اجلاس اور پاکستانی میڈیا
ہفتہ 3 جولائی 2021

سید عباس انور
(جاری ہے)
گزشتہ ہفتے ڈی جی رینجرز سندھ لیفٹینٹ جنرل افتخار حسن چودھری نے داؤد یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنس کراچی میں اپنے ایک خطاب میں پاکستان میڈیا کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میڈیا اپنے وطن کی اصل تصویر دکھانے اور اس کی صحیح انداز میں رپورٹنگ کرنے میں بالکل ناکام ہو گیا ہے۔ اس خطاب کے دوران انہوں نے پاکستان کے موم بتی مافیا اور لبرل کمیونٹی کی دکھتی رگ پر ہاتھ رکھتے ہوئے یونیورسٹی کے اساتذہ اور طلبہ و طالبات کو بتایا کہ کراچی جیسے بڑے شہر میں گزشتہ سال کے دوران 2/3 تیزابی گردی کے کیس سامنے آئے اور کینیڈا سے تعلق رکھنے والی شرمین عبید چنائی نامی پاکستانی نژاد خاتون ان کیسوں پر اپنا فوکس رکھتے ہوئے ڈاکومنٹری Saving Face نامی فلم بنا ڈالی اور اس پر آسکر ایوارڈ بھی دوسری بار جیتا۔ شرمین عبید ہیں تو پاکستانی لیکن گزشتہ کئی برس سے کینیڈا میں مقیم ہیں اور اپنے ہی گھر کے چند کپڑوں کو بیچ چوراہے پر دھونے اور پاکستان کی شکل بہت زیادہ مسخ کر کے پیش کرتے ہوئے بدنامی کو سرعام منظرعام پر لانے پر مغربی دنیا کے لوگ انہیں ایوارڈ سے نوازتے ہیں۔لیکن انہی مغربی ملکوں میں پچھلے سال کے اعداد و شمار میں لندن میں800 اور نیویارک جیسے ترقی یافتہ اور کثیر آبادی والے ماڈرن شہر میں 1600سے زائدعورتوں پر مظالم پر مبنی کیس رجسٹر ہو چکے ہیں لیکن اس شرمین عبید کی نظر ان ماڈرن معاشروں پر ہرگز نہیں پڑتی اور نہ ہی دنیا بھر کا میڈیا ان کو رپورٹ کرتا ہے، اور اگر کوئی برصغیر یا تیسری دنیا سے تعلق رکھنے والے شرمین عبید کی طرح کے کسی ڈائریکٹر یا پروڈیوسر کی نظر ان وارداتوں پرپڑے تو فلم بنانے کی جرات نہیں ہوتی اور اگر کوئی اس کی جسارت کر بھی لے تو آسکر کے ارباب اختیار اس بنائی جانیوالی فلم کو اپنے ایوارڈ کیلئے کسی صورت مناسب نہ سمجھتے ہوئے اسے بہترین ڈاکومنٹری فلم کی دوڑ سے ہی باہر کرنے میں ہی اپنی عافیت جانتے ہیں۔شرمین عبید کو پہلا آسکر ان کی پہلی ڈاکومنٹری جو کہ انہوں نے طالبان پر بنائی تھی پر دیا گیا۔ اور اب اپنے ہی ملک کی بدنامی کرتے ہوئے انہوں نے دوسرا آسکر بھی جیت لیا۔ لیکن اسی شرمین عبید کو مغربی معاشرے اور اس میں ڈھائے جانیوالے مظالم کو کہیں نظر نہیں آئے، لیکن انہوں نے پاکستان میں موجود چند ایک عناصر کی طرف سے تیزابی واقعات پر مغربی معاشرے کی نظریں متوجہ کی جس پر انہیں ایوارڈ سے بھی نواز دیا گیا۔ ڈی جی رینجرز نے بھی اپنے میڈیا کی توجہ ایسے ڈائریکٹرز اور پروڈیوسرز کی جانب مبذول کرائی ہے جو اپنے معاشروں کو تو سب کی نظر میں لانے کیلئے کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے لیکن دوسرے ترقی یافتہ ممالک میں ہونیوالے بے شمار واقعات پر کبوتر کی طرح آنکھیں بند کر لیتے ہیں۔ابھی چند روز قبل کینیڈا میں کسی انتہا پسند نے ایک پاکستانی نژاد پوری فیملی کو اپنی بڑی کارکے نیچے کچل کر ہلاک کر ڈالا، اور ایک واقعہ ہوا کہ کسی انتہاء پسند نے کسی مسلمان کی داڑھی مونڈ ڈالی۔ اب اس شرمین چنائی سے کوئی پوچھے کہ تم ان مظلوموں کے لئے بھی کوئی ڈاکومنٹری فلم بناؤ گی تو یقین کیجئے اس کا جواب ہمیشہ کی طرح نہیں میں ہو گا، حالانکہ وہ خود کینیڈا کی نیشنلٹی ہولڈر ہیں۔کیونکہ اسے پتہ ہے کہ اگر اس نے ان گورے انتہا پسندوں کیخلاف کوئی ایسی ڈاکومنٹری فلم بنائی جس میں انہی کی قوم کی ساکھ خراب ہوتی ہو گی تو یہ آسکر ایواڈ کے ارباب اختیار ایسی فلم کو کوئی پذیرائی نہیں د یں گے اور شرمین چنائی پردیس میں اجنبی بن جائیگی۔ابھی تک سوشل میڈیا پر اس عورت کا کلپ محفوظ ہے اور جسے یوٹیوب پر دیکھا جا سکتا ہے جس میں ملتان سے تعلق رکھنے والی خاتون اس تیزاب گردی کا شکار ہوئی تھی، اور جس کو شرمین عبید نے 30 لاکھ روپے دینے اور اسے ملتان میں 5 مرلے کا گھر بنا کر دینے کا جھانسہ دے کر اسے ڈاکومنٹری فلم میں فلمایاگیا، وہ خاتون آج بھی شرمین عبید کی جان کو رو رہی ہے۔کیونکہ اسے کسی قسم کی کوئی امداد یا وعدے کے مطابق کچھ بھی نہیں ملا۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
سید عباس انور کے کالمز
-
خان صاحب !ٹیلی فونک شکایات یا نشستاً، گفتگواً، برخاستاً
منگل 25 جنوری 2022
-
خودمیری اپنی روداد ، ارباب اختیار کی توجہ کیلئے
منگل 4 جنوری 2022
-
پاکستان کے ولی اللہ بابے
جمعہ 24 دسمبر 2021
-
''پانچوں ہی گھی میں اور سر کڑھائی میں''
ہفتہ 30 اکتوبر 2021
-
کورونا کی تباہ کاریاں۔۔۔آہ پیر پپو شاہ ۔۔۔
جمعہ 22 اکتوبر 2021
-
تاریخ میں پہلی بار صحافیوں کااحتساب اورملکی صورتحال
اتوار 19 ستمبر 2021
-
کلچر کے نام پر پاکستانی ڈراموں کی '' ڈرامہ بازیاں''
پیر 13 ستمبر 2021
-
طالبان کا خوف اور سلطنت عثمانیہ
اتوار 5 ستمبر 2021
سید عباس انور کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.