ایران کے حالات پھر سے بگڑ گئے، عوام کا سمندر سڑکوں پر امڈ آیا

مظاہرین کی جانب سے شدید احتجاج کرتے ہوئے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے استعفے کا مطالبہ کر دیا گیا

muhammad ali محمد علی ہفتہ 11 جنوری 2020 23:32

ایران کے حالات پھر سے بگڑ گئے، عوام کا سمندر سڑکوں پر امڈ آیا
تہران (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 11 جنوری2020ء) ایران کے حالات پھر سے بگڑ گئے، عوام کا سمندر سڑکوں پر امڈ آیا، مظاہرین کی جانب سے شدید احتجاج کرتے ہوئے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے استعفے کا مطالبہ کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق ایران میں ایک مرتبہ پھر عوام کا سمندر سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کیخلاف سڑکوں پر نکل آیا ہے۔ ہفتے کے روز ایرانی حکومت کی جانب سے یوکرینی طیارے کو مار گرانے کا اعتراف کیے جانے کے بعد ایرانی عوام غصے سے بھڑک اٹھی۔

آخری اطلاعات تک ایرانی دارالحکومت تہران میں بہت بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرہ کیا جا رہا ہے۔

مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ ملک کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای مستعفی ہو جائیں۔

(جاری ہے)

جبکہ واضح رہے کہ گزشتہ دنوں بھی ایران میں بہت بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے ہوئے تھے۔ ان احتجاجی مظاہروں کو 1979 کے ایران انقلاب کے بعد ایران میں سر اٹھانے والی سب سے بڑی عوامی تحریک قرار دیا جا رہا تھا۔

ان مظاہروں کے دوران ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے حکم پر مظاہرین کیخلاف طاقت کا استعمال کیا گیا جس سے 1500 سے زائد مظاہرین ہلاک ہوئے۔ ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق ایران کے عوام ملک پر لگنے والی معاشی پابندیوں سے تنگ آ چکے ہیں۔ ایرانی مظاہرین کا موقف ہے کہ ایران کی قیادت کی وجہ سے ملک پر جو پابندیاں عائد ہیں اس سے صرف عام عوام ہی متاثر ہو رہے ہیں، جبکہ ایرانی قیادت کی دولت میں اضافہ ہی ہوتا چلا جا رہا ہے۔

یہ لوگ خود تو محلوں میں رہتے ہیں کہ لیکن عام عوام معاشی پابندیوں کے نتیجے میں غریب سے غریب تر ہوتی چلی جا رہی ہے۔ ایران کی عوام نے گزشتہ انتخابات میں حسن روحانی کو عالمی برادری سے تعلقات میں بہتری لانے اور ملک کو معاشی پابندیوں سؤکے چنگل سے نکالنے کے وعدے پر فتحیاب کروایا تھا، تاہم عوام سے کیا گیا کوئی بھی وعدہ پورا نہ کیا جا سکا۔ الٹا امریکا کیساتھ حالیہ کشیدگی جس کے دوران امریکا کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، اس کے نتیجے میں ایران پر اب مزید سخت معاشی پابندیاں عائد کر دی گئی ہیں۔