ملک میں بجلی کی پیداوار 10 ہزار میگاواٹ کی سطح سے بھی نیچے آ گئی

بجلی کی پیدوار میں کمی کے باعث شارٹ فال 4 ہزار میگاواٹ سے تجاوز کر جانے سے لوڈ شیڈنگ میں اضافہ ہو گیا

muhammad ali محمد علی جمعرات 29 دسمبر 2022 00:37

ملک میں بجلی کی پیداوار 10 ہزار میگاواٹ کی سطح سے بھی نیچے آ گئی
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 28 دسمبر2022ء) ملک میں بجلی کی پیداوار 10 ہزار میگاواٹ کی سطح سے بھی نیچے آ گئی، بجلی کی پیدوار میں کمی کے باعث شارٹ فال 4 ہزار میگاواٹ سے تجاوز کر جانے سے لوڈ شیڈنگ میں اضافہ ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق ملک میں بجلی شارٹ فال میں اضافہ کے باعث غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ شروع ہو گیا، شارٹ فال 4 ہزار 321 میگا واٹ تک پہنچ گیا۔

ذرائع پاور ڈویژن کے مطابق بجلی کی مجموعی پیداوار 9 ہزار 179 میگاواٹ ہے جبکہ طلب 500 13 میگاواٹ ریکارڈ کی گئی، پن بجلی سے 500 میگاواٹ، سرکاری تھرمل پاور پلانٹ سے 1 ہزار میگاواٹ، نجی بجلی گھروں سے 5555میگاواٹ، شمسی توانائی سے 32 میگاواٹ، بگاس سے 42 میگاواٹ جبکہ نیوکلیئر پاور پلانٹس سے2 ہزار 50میگاواٹ بجلی پیدا ہوئی۔

(جاری ہے)

منگلا ڈیم کے 8 یونٹ بند، پن بجلی کی پیداوار 1.8ملین یونٹ یومیہ تک محدود ہوگئی، ملک میں پن بجلی کی پیداوار میں ریکارڈ کمی آچکی ہے ، منگلا پاور ہائوس سے پیداوار 1000 میگاواٹ سے کم ہوکر 18لاکھ یونٹس یومیہ تک آگئی۔

ذرائع کے مطابق طلب اور رسد میں خلیج کے باعث ملک کے شہری علاقوں میں 4 گھنٹے جبکہ دیہی علاقوں میں یہ دورانیہ زیادہ ہے۔ دوسری جانب منگل کے روز ہوئے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پاور ڈویژن کی جانب سے پیش کیے گئے توانائی بچت پلان پر بحث کی گئی۔اجلاس کو توانائی بچت پلان کے حوالے سے اسٹیک ہولڈرز کیساتھ ہوئی مشاورت پر بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم شہبازشریف نے ہدایت کی کہ توانائی بچت پلان کے نفاذ کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز کیساتھ مشاورت کے عمل کو جلد ازجلد مکمل کیا جائے، بحیثیت قوم توانائی کے حوالے سے کفایت شعاری اپنانے کی اشد ضرورت ہے، ایندھن کی مد میں امپورٹ بل میں کمی کیلئے توانائی بچت پلان پر عمل درآمد ناگزیر ہے، وزیراعظم شہبازشریف نے ونڈ پاور کی استعدادکار کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کی بھی ہدایت کی۔

وزیراعظم شہبازشریف نے سرکاری دفاتر میں بجلی کی کھپت کو 30 فیصد کم کرنے کے حوالے سے کمیٹی بنانے کی بھی ہدایت کی۔ کابینہ کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ پیٹرول سے چلنے والی موٹر سائیکلوں کو مرحلہ وار الیکٹرک بائیکس سے تبدیل کیا جائے گا، اس وقت پاکستان میں90 کمپنیاں موٹر سائیکلز اور آٹو رکشوں بنا رہی ہیں، ملک میں سالانہ 6 ملین موٹرسائیکلز بنانے کی صلاحیت موجود ہے، پاکستان میں الیکٹرک بائیکس کے فروغ سے ایندھن کی مد میں خاطرخواہ بچت ہوگی۔