ملک کو 3 فئیر اینڈ فری الیکشن دے دیا جائے تو سارا نظام ٹھیک ہو جائے گا،شاہد خاقان عباسی
سیاست دانوں، فوج اور عدالتیں ایک ساتھ بیٹھیں اور مسئلہ حل کریں، اگر ملک کے آئین پر عمل نہیں کرتے تو اس کو سب مل کر بدل لیں،سابق وزیراعظم کی گفتگو
فیصل علوی بدھ 19 جون 2024 11:09
(جاری ہے)
معیشت کو مضبوط بنائیں گے تو بندوق رکھ سکیں گے اور حکومت چلا سکیں گے۔
آپ کی معیشت نہیں بڑھی۔ ڈالر وہیں کا وہیں ہے ہے اور آپ کو 4 کھرب روپے سے زیادہ جمع کرنا ہے تو حکومت کو مزید ٹیکس لگائیں گے تو مہنگائی تو ہو گی ہی کیونکہ آپ کو عوام کی جیبوں سے پیسے نکالیں ہیں انہیں ٹیکس اصلاحات کرنی چاہیے تھیں۔ آپ نے اس پر مزید بوجھ ڈالا کہ کون ٹیکس دے رہا ہے۔ ٹیکس کون لگا رہا ہے اس پر زیادہ بوجھ ڈالنے سے پیسہ نہیں آتا۔ اب جو 3 لاکھ روپے کما رہا ہے آپ اس کی جیب سے 1 لاکھ سے زائد کا ٹیکس کاٹیں گے تو پھر فائدہ کیا ہے؟آپ کو ٹیکس سلیب کم کرنا ہوگا اور سب کو ٹیکس نیٹ میں لانا ہوگا۔ آپ کے پاس شناختی کارڈ نام کا ایک سسٹم ہے اور پورا پاکستان اس سے جڑا ہوا ہے۔ ہم نے 2010 میں 3 سلیب بنائے اور 1 لاکھ روپے ماہانہ پر کوئی ٹیکس نہیں تھا ہمارے پاس 3 سلیب ہیں، 5، 10، 15 فیصد موجود ہیں آخری سلیب 15 تھا۔ لوگ 30 سے فیصد 35 ٹیکس نہیں دیتے۔، لیکن وہ 15 فیصد ٹیکس دیں گے۔ آپ نے نان فائلر بنایا ہے۔ ٹیکس لگانے کا اثر غریب لوگوں پر پر پڑے گا۔ بنیادی بات یہ ہے کہ اگر آپ کے اخراجات ہیں تو آپ کی تنخواہ ہے۔ حکومت آپ کی تنخواہ میں شریک ہے۔شاہد خاقان عباسی کا گفتگو کے دوران مزید کہنا تھا کہ میں خود پر تنقید کرتا ہوں۔ میں کہتا ہوں کہ ہم سب ناکام ہیں اگر ہم ناکام نہ ہوتے تو ملک یہاں نہیں ہوتا ہم نے اپنی غلطیوں سے سیکھا ہے کہ ہمیں معاملات کو کیسے حل کرنا ہے۔ ہم کوشش کر رہے ہیں کہ چیزوں کو بہتر بنانے کیلئے یہ سوچ رکھی جائے۔ میں نے پی ایم ایل این کے ساتھ 35 سال گزارے ہیں۔ سیاست میں 29، 30 سال کی عمر میں آیا ہوں۔ مسلم لیگ ن سے گہرا تعلق ہے۔ لیکن سیاست میں ایک وقت ہوتا ہے جب آپ پارٹی میں مخالفت کرتے ہیں۔ جس کے بعد ایک بنیادی نکتہ پر آپ اپنی راہیں جدا کر لیتے ہیں۔ ن لیگ کا اصول، آئین اور اپنے بیانیے کے ووٹ کو عزت دو کا نظریہ تھا۔ جو کہ تبدیل ہو ا تو میرے لئے جاری رکھنا مشکل تھا۔انہوں نے کہا کہ میں ووٹ آف نو کانفیڈینس کے حق میں تھا کیونکہ یہ جمہوری طریقہ ہے۔ پی ٹی آئی کے 21 ایم این ایز مجھ سے رابطے میں تھے کہ ہم پی ٹی آئی کے ساتھ نہیں چل سکتے اور بتائیں کہ آپ ہمیں کیسے ایڈجسٹ کریں گے۔ اورعمران خان صاحب اکثریت کھو چکے تھے۔ باجودہ صاحب نے نمبر پورے کر کے دیا۔ جس کا بعد میں باجوہ صاحب نے اعتراف بھی کیا۔ میں نے کہا تھا کہ عدم اعتماد ہو گیا ہے تو حکومت نہ بنائیں اور الیکشن کرائیں کیونکہ حکومت نے مینڈیٹ قبول نہیں کیا۔ پارٹی نے اقتدار میں آنے کا فیصلہ کیا تو کوئی چارہ نہیں تھا ن لیگ نہ کہا ہر حال میں اقتدار میں آئیں گے جبھی راہیں جدا کیں۔ یہ فیصلے بند کمروں کے فیصلے تھے۔ 16 ماہ ایک طویل مدت ہے۔ اگر آپ اقتدار میں ہیں تو اقتدار میں فیصلے کیوں نہیں کرتے؟مزید اہم خبریں
-
دنیا کی تقریباً ایک تہائی آبادی جسمانی سرگرمیوں سے دور، ڈبلیو ایچ او
-
غزہ کو کبھی نظر انداز نہیں کیا جائے گا، مارٹن گرفتھس
-
یہ بات نہیں ہونی چاہیئے کہ عمران خان آج رہا ہوں گے تو کل پکڑ لیں گے
-
-سرکاری ہسپتالوں میں آنے والے مریضوں کو کوئی مشکل نہیں آنی چاہئی: خواجہ سلمان رفیق
-
پاکستان میں جو دہشتگردی ہورہی اس کا ایک ہی مقصد کہ پاکستان مستحکم نہ ہوسکے
-
منشیات کیخلاف بطور قوم شانہ بشانہ ہونا ضروری ورنہ کامیاب نہیں ہو سکتی:محسن نقوی
-
کل تک ایبسولوٹلی ناٹ جبکہ آج پی ٹی آئی امریکی قرارداد پر جشن منا رہی ہے
-
50 ہزار سے زائد افراد نے موبائل فون سم بلاک ہونے کے بعد ٹیکس گوشوارے جمع کرادیئے ، ایف بی آر
-
ایل پی جی کی قیمت میں مزید 15روپے فی کلواضافہ بلاجواز قرار
-
مریم نواز نے رانا عاطف کو ہٹا دیا،صفدرلغاری سوشل میڈیا کے ہیڈ مقرر
-
جو دوسروں کو چورڈاکو کہتا تھا خود190ملین پائونڈ کیس میں گرفتارہوا، احسن اقبال
-
جو دوسروں کو چورڈاکو کہتا تھا خود190ملین پائونڈ کیس میں گرفتارہوا، احسن اقبال
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.