رواں سال مناسک حج کے دوران 900 سے زائد افراد گرمی کی وجہ سے جاں بحق

شہری حجاج کرام کو درپیش مسائل کے بارے میں غیرمستند پوسٹس اور خبروں پر کان نہ دھریں.وزارت امورجج

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 20 جون 2024 13:20

رواں سال مناسک حج کے دوران 900 سے زائد افراد گرمی کی وجہ سے جاں بحق
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔20 جون۔2024 ) رواں سال مناسک حج کے دوران 900 سے زائد افراد گرمی کی وجہ سے جاں بحق ہوگئے جبکہ پاکستان کی وزارت مذہبی امور نے حجاج کرام کو درپیش مسائل کے بارے میں سوشل میڈیا پوسٹس کو غیر مستند قرار دیتے ہوئے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ان خبروں پر کان نہ دھریں.

(جاری ہے)

عرب نشریاتی ادارے کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ جاں بحق ہونے والوں میں 600 مصری، 144 انڈونیشیائی، 68 ہندوستانی، 60 اردنی، 35 پاکستانی، 35 تیونسی، 11 ایرانی اور تین سینیگالی شامل ہیں سعودی سرکاری ٹی وی نے کہا کہ مکہ مکرمہ میں درجہ حرارت دوروزقبل 51اعشاریہ8 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا تھا سعودی عرب نے سرکاری طور پر جاں بحق ہونے والوں کے بارے میں معلومات فراہم نہیں کی ہیں، حالانکہ حکام نے اتوار کے روز گرمی سے متاثر ہونے کے 2 ہزار 700 سے زیادہ واقعات رپورٹ کیے تھے پاکستان کے حج مشن کے ڈائریکٹر جنرل عبدالوہاب سومرو نے بتایا کہ 18 جون کی شام 4 بجے تک کل 35 پاکستانیوں کے جان بحق ہونے کی اطلاع ملی ہے، مکہ میں 20، مدینہ میں 6، منیٰ میں 4، عرفات میں 3 اور مزدلفہ میں 2 پاکستانی جاں بحق ہوئے ہیں.

اسلام آباد سے جاری ہونے والے ایک بیان میں،عبدالوہاب سومرو نے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک ویڈیو کلپ کا حوالہ دیا جس میں فٹ پاتھوں پر لاشیں پڑی دکھائی دے رہی تھیں اور لوگ حکام سے اپیل کر رہے تھے کہ میتوں کو قریب میں کھڑی ایمبولینسوں میں ڈالیں. انہوں نے کہا کہ ہمارے علم میں آیا ہے کہ سوشل میڈیا ویب سائٹس پر کچھ ویڈیوز گردش کر رہی ہیں جن میں حاجیوں کو دکھایا گیا ہے اور کوئی ان کی مدد کے لیے نہیں آ رہا ہے، یہ ویڈیوز بے بنیاد ہیں کیونکہ ان کی صداقت کی تصدیق نہیں ہو سکی اور ان کی تاریخ یا سال کا تعین نہیں کیا جا سکا انہوں نے نشاندہی کی کہ تصدیق شدہ معلومات سعودی حکومت سے آنی ہوتی ہیں، جس کی تصدیق بعد میں مشن کرتی ہے.

انہوں نے عوام سے کہا کہ وہ درست معلومات کے لیے معتبر ذرائع پر بھروسہ کریں، انہوں نے مزید بتایاکہ مشن کو جاں بحق ہونے والوں کی اطلاعات موصول ہوئیں اور کوئی بھی کارروائی کرنے سے پہلے مشن نے ان کی تصدیق کی ہے وزارت نے کہا کہ اس سال شدید گرمی اور سخت موسمی حالات کی وجہ سے حج چیلنجنگ تھا، درجہ حرارت 50 ڈگری سینٹی گریڈ سے اوپر چلاگیا انہوں نے کہا کہ سعودی حکومت نے حرمین شریفین میں تدفین کا نظام قائم کیا ہے اور اگر ورثا کا مطالبہ ہے تو کسی بھی پاکستانی حاجی کی میت وطن واپس بھیجنے کا بھی انتظام کیا گیا ہے.

واضح رہے کہ اس طرح کی رپورٹس اور حجاج کرام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنے کی ویڈیو کلپس 16 جون کو منظر عام پر آنا شروع ہوئیں تھیں، کئی حاجیوں نے یہاں تک دعوی کیا کہ انہیں وادی مزدلفہ میں بند کر دیا گیا تھا مقامی حکام نے تمام پہاڑوں کو گھیرے میں لے لیا تھا اور وہاں سے لوگوں کو جانے کی اجازت نہیں دی تھی بہت سے لوگوں نے پوسٹ کیا کہ ٹرین کے ٹکٹ جاری ہو چکے ہیں لیکن انہیں تقریباً چار گھنٹے کی تاخیر کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور پانی کے پنکھے نہ ہونے کے باعث بہت سے زائرین شدید گرمی اور دم گھٹنے کی وجہ سے بے ہوش ہو گئے.