’ہیڈ فون لاؤ تے تُنو پائی جان‘ اپوزیشن کے احتجاج پر وزیر قانون کا خواجہ آصف کو مشورہ

اعظم نذیر تارڑ نے وزیر دفاع کو خطاب کے دوران کسی صورت مائیک نہ چھوڑنے کی تاکید بھی کی

Sajid Ali ساجد علی اتوار 23 جون 2024 14:13

’ہیڈ فون لاؤ تے تُنو پائی جان‘ اپوزیشن کے احتجاج پر وزیر قانون کا خواجہ ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 جون 2024ء ) قومی اسمبلی اجلاس کے دوران وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے وزیر دفاع خواجہ آصف کو خطاب دوران اپنے مشوروں سے نوازتے رہے۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن رہنماؤں نے وزیر دفاع خواجہ آصف کی تقریر کے دوران شور شرابہ کرتے ہوئے ’فاٹا آپریشن بند کرو‘ کے نعرے لگائے اور سپیکر ڈائس کا گھیراؤ کرلیا، اپوزیشن کے شور شرابے کے باعث خواجہ آصف نے اپنی تقریر روک دی، جس پر ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی سید غلام مصطفی شاہ نے کہا ’خواجہ صاحب آپ اپنی تقریر جاری رکھیں، خواجہ صاحب! آپ بات کریں آپ کا مائیک کھلا ہے‘، اسی دوران وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اپنی نشست سے اٹھ کر وزیر دفاع کے پاس پہنچے اور ان کے کان قریب منہ کرکے پنجابی میں کہنے لگے کہ ’ہیڈ فون لاؤ تے تُنو پائی جان، اللہ دی قسم اے مائیک نہ چھڈیا جے‘۔

(جاری ہے)

اس کے بعد اپنی تقریر جاری رکھتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ یہ تو بلیک میلنگ ہورہی ہے، یہ ہمیں گالیاں نکال رہے ہیں، ابھی کل والی گالی کا مسئلہ حل نہیں ہوا یہ مزید گالیاں دے رہے ہیں، میں نے آپ سے اجازت مانگی جب یہ ایوان سے باہر چلے گئے تھے، میں ایک ایسے مسئلے پر بولنا چاہتا ہوں جو سیاسی مسئلہ نہیں، وہ تنازع نہیں بلکہ ایسا مسئلہ ہے جس پر کسی کا بھی اختلاف نہیں ہوگا، یہاں اقلیتوں کو قتل کیا جارہا ہے، یہ ایک انتہائی حساس معاملہ ہے، ہم اس کی وجہ سے شرمندہ ہورہے ہیں مگر یہ ہمیں بولنے نہیں دے دہے۔

انہوں نے کہا کہ یہاں گالیاں دی جارہی ہیں، یہ سیاست کر رہے ہیں، پاکستان میں کوئی مذہبی اقلیت محفوظ نہیں، ہم مسلمانوں کے اندر جو چھوٹے فرقے ہیں وہ تک محفوظ نہیں، ہم ایک قرارداد لانا چاہتے ہیں تاکہ اقلیتیں محفوظ رہ سکیں ، یہ ملک سب کا ہے، جب اس موضوع پر ایوان میں بات کی جاتی ہے تو اپوزیشن والے اس موضوع کا گلہ گھونٹ رہے ہیں، یہ اپنے ذاتی مفادات کا تحفظ کر رہے ہیں، میں اس ایوان میں ان کے مسائل کا بھی جواب دوں گا مگر یہ مجھے بولنے نہیں دے رہے، یہ ایسی بات ہے کہ سب کو شرمسار ہونا چاہیے مگر ان کا شرم و حیا نہیں آرہی ہے۔

وزیر دفاع نے بتایا کہ کل عزم استحکام آپریشن کی جو ایپکس کمیٹی نے اجازت دی ہے تو سب کو پتا ہے آرمی پبلک کے سانحے کے بعد ایپکس کمیٹی بنائی گئی اس میں پی ٹی آئی بھی شامل تھی، ہم اس کو بحال کر رہے ہیں، اس کو کابینہ میں لے کر جارہے ہیں، ہم اسے ایوان میں بھی لے کر آئیں گے، ہم کوئی ایسا کام نہیں کریں گے کہ اس کو نشانہ بنایا جا سکے، ان کو اعتراض ہے تو جب یہ مسئلہ ایوان میں آئے گا تب بھی اس پر بول سکتے ہیں مگر یہ لوگ اپنی سیاسی اوقات دکھاتے ہیں، کل کی میٹنگ میں وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا موجود تھے، ان کے سامنے سب بات ہوئی، آج یہ دہشتگردوں کے ساتھ کھڑے ہیں احتجاج کر کے۔

خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ احتجاج کرکے یہ پاک فوج کے خلاف کھڑے ہوگئے ہیں، شہدا کے خلاف کھڑے ہوگئے ہیں، یہ آج بھی 9 مئی پر کھڑے ہیں، یہ کہنا کہ فوج ملک اور شہدا ہمارے ہیں تو یہ سب جعلسازی ہے، یہ آج بھی اور کل بھی 9 مئی والے ہی ہیں، یہ مفادات کے لیے پینترے بدلتے ہیں، ترلے کرتے ہیں، پیر پڑتے ہیں اور گالیاں بھی دیتے ہیں، جو ان کا لیڈر اندر ہے وہ بھی پینترے بدلتا تھا، یہ صرف اپنی سیاست کے ساتھ ہیں، یہ ملک اور آئین کے ساتھ نہیں، یہ اپنا چہرہ دکھا رہے ہیں، اپنی اوقات دکھا رہے ہیں۔