Live Updates

نواز شریف بجٹ میں متوسط طبقے پر بھاری ٹیکسوں کی بھرمار سے ناخوش،بجٹ سیشن سے رخصت لے لی

سابق وزیراعظم کی جانب سے سپیکر قومی اسمبلی کو چھٹی کی درخواست بھجوائی گئی جسے منظور کرلیاگیا، قائد ن لیگ کاحکومت کے پیش کردہ بجٹ پر ناراضگی کااظہار

Faisal Alvi فیصل علوی پیر 24 جون 2024 13:45

نواز شریف بجٹ میں متوسط طبقے پر بھاری ٹیکسوں کی بھرمار سے ناخوش،بجٹ ..
لاہور(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔24جون 2024 ) پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف حکومت کی جانب سے پیش کئے گئے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں متوسط طبقے پر بھاری ٹیکسوں کی بھرمار سے ناخوش ہیں اور انہوں نے قومی اسمبلی کے بجٹ سیشن سے چھٹی کی درخواست بھجوادی جسے سپیکر قومی اسمبلی نے منظور کرلیا ہے۔تفصیلات کے مطابق قائد ن لیگ حکومت کی جانب سے پیش کردہ بجٹ پر ناراض ہیں اور ان کا دل مطمئن نہیں ہے کیونکہ ان کا کہنا ہے کہ موجودہ بجٹ میں سفید پوش اور کم آمدنی والے طبقے پر بھاری ٹیکسوں کی بھرمار کر دی گئی ہے جس سے متوسط طبقے شدید متاثر ہوگا ۔

اسی وجہ سے نواز شریف نے بجٹ بحث اور اس کی منظوری کے عمل میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔گزشتہ روز نواز شریف کی طرف سے بجٹ سیشن سے چھٹی کی درخواست قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کو بھجوائی گئی تھی۔

(جاری ہے)

نواز شریف کی رخصت کی درخواست اسمبلی سیکریٹریٹ کو موصول ہوگئی اور مکمل بجٹ سیشن سے رخصت کی درخواست کو سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے منظور کیا تھا۔

سپیکر قومی اسمبلی کے نام بھجوائی گئی درخواست میں قائد ن لیگ کی جانب سے بجٹ سیشن میں شرکت کے حوالے سے کوئی وجہ بیان نہیں کی گئی ۔یہ بھی بتایاگیا ہے کہ نواز شریف بجٹ پیش کرنے کے دن بھی قومی اسمبلی سے غیر حاضر تھے۔یاد رہے کہ حکومت نے 12جون کو آئندہ مالی سال 2024-25ءکا بجٹ پیش کیا تھا ۔ بجٹ میں 12 ہزار 970 ارب روپے ایف بی آر کا ہدف رکھا گیاتھا جبکہ 3720 ارب روپے زائد ریونیو اکٹھا کرنے کا کہا گیاتھا۔

بجٹ میں انکم ٹیکس، کیپیٹل ویلیو ٹیکس، سیلز ٹیکس گڈز اور سیلز ٹیکس سروسز اور ایف ای ڈی کیلئے نئے ٹیکسز عائد کرنے کی تجویز دی گئی تھی۔جس سے مہنگائی بڑھنے کا خدشہ ہے۔بجٹ میں سیلز ٹیکس کی مد میں 4919 ارب روپے اکٹھے کے جائیں گے۔وفاقی بجٹ پر تنقید کرتے ہوئے اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ حکومتی اتحادیوں نے بھی اس کو مسترد کر تے ہوئے کہا تھا کہ وفاق نے ظالمانہ بجٹ دیا ہے ۔

بجٹ سے مہنگائی کا طوفان برپا ہوگا ۔حکومت نے عام آمی پر ٹیکس لگا کر اس کا جینا مشکل کر دیا ہے ۔پی ٹی آئی کو بجٹ کو عوام کا قاتل قرار دیاتھا۔ان کا کہنا تھا کہ عوام اور معیشت کو قربان کر دیا تھا۔ حکومتی اتحادی پیپلزپارٹی کا بھی کہنا تھا کہ بجٹ کی تیاری میں حکومت نے ہمیں اعتماد میں نہیں لیا۔ان کا کہنا تھا کہ یہ آئی ایم ایف کا بجٹ ہے اس میں غریبوں کیلئے کچھ نہیں رکھا گیا ہے ۔جماعت اسلامی کے حافظ نعیم الرحمان نے بجٹ کو آئی ایم ایف کی غلامی کی دستاویزات قرار دیاتھا۔
Live بجٹ سے متعلق تازہ ترین معلومات