اسد قیصر کا خیبرپختونخوا میں نئے آپریشن پر تحفظات کا اظہار

سابقہ فاٹا گزشتہ کئی دہائیوں سے جنگ کی زد میں ہے،انضمام کے وقت وفاق کی طرف سے کیے گئے وعدے ابھی تک پورے نہیں ہوئے،بارڈر ایریا پر تجارت کے لیے مناسب ماحول اور یکساں مواقع فراہم کیے جائیں، سابق اسپیکر قومی اسمبلی

پیر 24 جون 2024 19:02

اسد قیصر کا خیبرپختونخوا میں نئے آپریشن پر تحفظات کا اظہار
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جون2024ء) سابق اسپیکر قومی اسمبلی اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے خیبرپختونخوا میں نئے آپریشن پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سابقہ فاٹا گزشتہ کئی دہائیوں سے جنگ کی زد میں ہے،انضمام کے وقت وفاق کی طرف سے کیے گئے وعدے ابھی تک پورے نہیں ہوئے،بارڈر ایریا پر تجارت کے لیے مناسب ماحول اور یکساں مواقع فراہم کیے جائیں۔

پیر کو ضم شدہ قبائلی اضلاع کے اراکین قومی اسمبلی نے سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی سربراہی میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے ملاقات کی جس میں ضم شدہ اضلاع، ملاکنڈ ڈویژن کے چمبر آف کامرس کے نمائندوں نے بھی خصوصی شرکت کی ۔ اسد قیصر نے کہاکہ سابقہ فاٹا گزشتہ کئی دہائیوں سے جنگ کی زد میں ہے،ریاست نے 860 ارب دینے کا وعدہ کیا جو ابھی تک 103 ارب دئیے گئے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ انضمام کے وقت وفاق کی طرف سے کیے گئے وعدے ابھی تک پورے نہیں ہوئے،بارڈر ایریا پر تجارت کے لیے مناسب ماحول اور یکساں مواقع فراہم کیے جائیں۔ اسد قیصر نے کہاکہ ان علاقوں میں کوئی ریگولر اکنامی نہیں۔ ملاقات میں قبائلی اضلاع میں ترقیاتی منصوبوں، امن و امان اور افغانستان کے تجارتی راستے کھولنے پر بات چیت کی گئی ۔اسد قیصر کی جانب سے خیبرپختونخوا میں نئے فوجی آپریشن پر تحفظات کا اظہار کیا گیا ۔

اسد قیصر نے کہاکہ قبائلی علاقوں میں زندگی معمول پر آئی نہیں کہ دوبارہ سے جنگی ماحول بننے جا رہا ہے۔ قبائلی اضلاع کے اراکین پارلیمنٹ نے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کے سامنے استدعا ء کی اور کہاکہ فاٹا کا انضمام کرا کر ابھی تک این ایف سی ایوارڈ میں صوبوں نے حصہ نہیں دیا۔قبائلی اضلاع کے اراکین پارلیمنٹ نے کہاکہ قبائلی علاقوں میں ملز اور کارخانوں پر ٹیکس لگانا ظلم ہے۔ اراکین پارلیمنٹ نے کہاکہ انضمام کے وقت فاٹا کو ایک مدت کے لئیٹیکس سے بری الزمہ قرار دیا گیا، اسی سٹیٹس کو برقرار رکھا جائے۔وفاقی وزیر خزانہ نے ارکان اسمبلی ان کے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرائی اور پالیسوں کا از سر نو جائزہ کا کہا۔