گوادر فری زونز میں ڈی ڈالرائزیشن کا آغاز ہو گیا

گوادر فری زونز کی تمام کمپنیاں تجارتی لین دین امریکی ڈالر کے بجائے پاکستانی کرنسی میں کر سکتی ہیں

پیر 24 جون 2024 22:32

گوادر فری زونز میں ڈی ڈالرائزیشن کا آغاز ہو گیا
گوادر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 جون2024ء) گوادر فری زونز میں ڈی ڈالرائزیشن کا آغاز ہو گیا ، اس کے تحت گوادر فری زونز کی تمام کمپنیاں اپنے تجارتی لین دین کو امریکی ڈالر کے بجائے پاکستانی کرنسی میں کر سکتی ہیں، اب گوادر فری زون اور ٹیرف ایریا پاکستانی کرنسی میں کاروبار کریں گے، یہ فریقین کی تجارت کو ڈالر کے اتار چڑھا سے محفوظ رکھے گی۔

گوادر پرو کے مطابق ترمیم شدہ ایس آر او 805 (1)/2024 کسٹمز رولز 2001 کے تحت گوادر فری زون اور ٹیرف ایریا (پاکستان کی مارکیٹیں اور صنعتیں جو گوادر فری زون کے دائرہ اختیار سے باہر کام کرتی ہیں) کے درمیان ڈالر کے لین دین کی شرائط کو کم کردیا گیا ہے۔ اب گوادر فری زون اور ٹیرف ایریا پاکستانی کرنسی میں کاروبار کریں گے۔

(جاری ہے)

یہ تحریک دونوں اطراف کی تجارت کو ڈالر کے اتار چڑھا سے محفوظ رکھے گی۔

گوادر نارتھ فری زون کمپنی "ایگوین پرائیویٹ لمیٹڈ" کے ایک عہدیدار نے گوادر پرو کو بتایا کہ نئی طریقہ کار میں تبدیلیوں کے مطابق ای کسٹم کلیئرنس سسٹم "ویب بیسڈ ون کسٹم" (وی بی او سی) کے ماڈیولز میں ترمیم کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں گوادر پورٹ اتھارٹی، پاکستان کسٹم، ایف بی آر اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے درمیان ایک اعلی سطحی اجلاس میں مطلوبہ طریقہ کار کو عملی جامہ پہنانے کے لیے مزید مربوط میکانزم کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔

گوادر پرو کے مطابق انہوں نے کہا کہ یہ ٹیرف کے ایریا میں کاروبار کرنے والے لاکھوں پاکستانی تاجروں کے لئے تازہ ہوا کا جھونکا ہے کیونکہ نئی ترقی سے انہیں گوادر فری زون علاقوں کی کمپنیوں کے ساتھ اپنی تجارت کو بڑھانے کی ترغیب ملے گی۔ لہذا نہ صرف ٹیرف ایریا کے تاجر اچھی کمائی کریں گے بلکہ گوادر فری زونز کے تاجر بھی زبردست کاروبار کریں گے۔

گوادر پرو کے مطابق تر چائنا اوورسیز پورٹ ہولڈنگ کمپنی (سی او پی ایچ سی) کے عہدیدار نے کہا کہ فری زون کے سرمایہ کاروں اور آپریٹرز نے اس پیش رفت کو گوادر فری زونز کی ترقی میں ایک اہم لمحہ قرار دیا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق تر اس وقت گوادر نارتھ فری زون، جسے فیز ٹو کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، 2221 ایکڑ پر محیط ہے، میں دو برآمدی چینی کمپنیاں موجود ہیں جنہوں نے کام شروع کر دیا ہے، یعنی اگوین پرائیویٹ لمیٹڈ، ایک فرٹیلائزر ایکسپورٹر، اور "ہنگنگ" زرعی صنعتی پارک، اس کی شاخیں "ہنگنگ ٹریڈ کمپنی (ایس ایم سی-پی وی ٹی) لمیٹڈ" اور "یوان ہوا انڈسٹریل کمپنی لمیٹڈ" ہیں۔

گوادر پرو کے مطابق تر ایگوین پرائیویٹ لمیٹڈ پہلا سرمایہ کار ہے جس نے گوادر نارتھ فری زون میں خریدی گئی 10 ایکڑ اراضی پر صنعت قائم کی ہے۔ اس کی پیداواری تنصیب میں 20,000 ٹن سلفرک ایسڈ کی ابتدائی سالانہ پیداواری صلاحیت ہے ، جو روزگار کے سینکڑوں مواقع پیش کرتی ہے اور اجناس اور خام مال کی فراہمی کے لحاظ سے مقامی کاروباری مواقع فراہم کرتی ہے۔

گوادر پرو کے مطابق تر ہنگنگ ٹریڈنگ کمپنی لمیٹڈ ایلوویرا جیسی زرعی مصنوعات کی کاشت اور خریداری کو فروغ دے گی اور گوادر فری زون میں پروسیسنگ اور چین کو برآمد کے لئے عالمی سطح پر فارماسیوٹیکل خام مال درآمد کرے گی۔ یوآن ہوا انڈسٹریل کمپنی لمیٹڈ بنیادی طور پر مویشی پروری اور مویشیوں کی ترقی میں مشغول رہے گی۔ اس صنعتی پارک سے مقامی لوگوں کے لئے براہ راست اور 3000 بالواسطہ روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ گوادر پرو کے مطابق تر اس کے علاوہ چکنائی آئل فرم ہینگمی ٹیکنالوجیکل گریس کمپنی، ٹیکسٹائل کمپنی ایسٹیکس انڈسٹریز وغیرہ نے بھی یہاں پلانٹس لگانے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔