جب پاکستان کی بات آئے تب سیاست سے اجتناب کرنا چاہیے،اسحاق ڈار

چینی وفد پاکستان میں سیاسی نبض دیکھنے آیا تھا اور سیاسی استحکام پاکستان کےلئے بہت ضروری ہے، بدقسمتی سے ملکی عدم استحکام نے سب کچھ تباہ کردیا،وزیر خارجہ کا تقریب سے خطاب

Faisal Alvi فیصل علوی منگل 25 جون 2024 14:11

جب پاکستان کی بات آئے تب سیاست سے اجتناب کرنا چاہیے،اسحاق ڈار
اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔25جون 2024 ) نائب وزیراعظم اسحاق ڈارکا کہنا ہے کہ جب پاکستان کی بات آئے تب سیاست سے اجتناب کرنا چاہیے، چینی وفد پاکستان میں سیاسی نبض دیکھنے آیا تھا اور سیاسی استحکام پاکستان کےلئے بہت ضروری ہے، بدقسمتی سے ملکی عدم استحکام نے سب کچھ تباہ کردیا۔اسلام آباد میںمنعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ لوگ کہتے تھے پاکستان سفارتی سطح پر تنہا ہو چکا ہے مگر یو این سلامتی کونسل کے انتخابات نے ثابت کیا پاکستان واپس آ چکا ہے۔

سی پیک علاقائی خوشحالی اور پاک چین اقتصادی ٹرن آوٹ بہتر بنانے میں مددگار ہو سکتا ہے، پاکستان میں چینی باشندوں کے تحفظ کو ہر صورت میں یقینی بنائیں گے۔ عالمی امن و استحکام میں پاکستان کو اپنے اہداف کو یقینی بنانا ہو گا۔

(جاری ہے)

ہماری جماعت نے اقتصادی صورتحال بہتر بنائی اور ملک نے آئی ایم ایف پروگرام مکمل کیا، ڈیفالٹ،اکنامک ڈیٹ اور پروپیگنڈا جیسی فضول باتوں کو اب رکنا چاہیے۔

ایران، خلیجی ممالک، ترکیہ، آذربائیجان اور دیگر وسطی ایشیائی ممالک ہماری ترجیحات ہیں، ہم برطانیہ، روس اور یورپی یونین سے اچھے تعلقات کےلئے کوشاں ہیں۔ اپنی خارجہ پالیسی ایجنڈا کیلئے وسائل کا ہر اونس استعمال کررہے ہیں۔نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہنا تھا کہ ہم بھارت سے کشمیر سمیت تمام دیرینہ مسائل پر بات چیت کے خواہاں ہیں۔

بھارت کی ذمہ داری ہے وہ تمام مسائل پر با مقصد و نتیجہ خیز مذاکرات کیلئے سازگار ماحول بنائے۔ صرف ایک رکن ملک کی وجہ سے سارک جیسا کارآمد پلیٹ فارم منجمد ہے۔ ہم بھارت سے باہمی احترام کی بنیاد پر پرامن تعلقات چاہتے ہیں مگر پاکستان بھارتی بالادستی کے قیام کی یک طرفہ کوششوں کو قبول نہیں کرے گا۔بھارت پاکستان میں ماورائے عدالت قتل کے واقعات میں ملوث ہے۔