Live Updates

سینیٹ اور ایف پی سی سی آئی کی بجٹ سفارشات پرسنجیدگی سے غورکیا جائے، میاں زاہد حسین

بدھ 26 جون 2024 22:20

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جون2024ء) ایف پی سی سی ائی پالیسی ایڈوائزری بورڈ اور نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولزفورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدراورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ ایف پی سی سی آئی اور سینیٹ کی جانب سے پیش کی گئی بجٹ سفارشات پر سنجیدگی سے غورکیا جائے۔

ایف پی سی سی ائی کی پیش کردہ تمام سفارشات قابل عمل ہیں جن کا مقصد عام آدمی پربوجھ کم کرنا اور پیداواروبرآمدات کومنفی اثرات سے بچانا ہے۔ میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ میں تنخواہ دارطبقہ ایسوسییشن اف پرسنز اور ایس ایم ایز پرضرورت سے زیادہ بوجھ ڈالا گیا ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ ان سیٹیکس کی مد میں 75 ارب روپے اضافی وصول کئے جائیں گے جبکہ معاشی ماہرین کا خیال ہے کہ یہ وصولی سوارب سے زیادہ ہوگی۔

(جاری ہے)

کچھ شعبوں سے آٹے میں نمک کے برابرٹیکس لینا اوربہت سے شعبوں کوٹیکس سے مبرا رکھنا انصاف کے اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ حکومت نے بہت سے ایسے شعبوں پربھی ٹیکس عائد کردئیے ہیں جس سے عوام براہ راست متاثرہونگے اورفوڈ سیکورٹی کا مسئلہ سنگین ہو جائے گا۔ سینٹ نے تنخواہ دارطبقے پرٹیکس کا بوجھ کم کرنے سمیت 128 سفارشات قومی اسمبلی کوبھجوائی ہیں جن میں بالواسطہ ٹیکسوں میں 50 فیصد کمی اوربراہ راست ٹیکسوں میں اضافہ سب سے اہم ہے جس پرعمل درآمد سے پاکستان کے زیادہ ترمسائل حل ہوسکتے ہیں مگراسکے لئے جس عزم کی ضرورت ہے وہ نظرنہیں آ رہا ہے۔

کمزورطبقوں کوریلیف اورعوامی مفادات کو ترجیح دینا حکومت کی ذمہ داری ہے جسے نظراندازنہ کیا جائے۔ عوام کی کمرتوڑکرمعاشی مسائل حل کرنے کی پالیسی نہیں چلے گی بلکہ اس سے مسائل بڑھیں گے اس لئے مجوزہ ٹیکسوں میں ریلیف دیا جائے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ وفاقی وزیرخزانہ سینیٹرمحمد اورنگزیب کی جانب سے پنشن اخراجات کوکم کرنے، ڈھانچہ جاتی اصلاحات کوآگے بڑھانے، حکومتی اخراجات میں سادگی اورکفایت شعاری لانے، اسٹیشنری، پیک دودھ، ہائبرڈ الیکٹرک گاڑیوں اورخیراتی اسپتالوں سمیت بعض ضروری اشیا پرٹیکس استثنی برقراررکھنے کا اعلان لائق تحسین ہے۔

برآمد کنندگان کیلئے مقامی سپلائی پرایکسپورٹ سہولت اسکیم کوزیروریٹنگ رکھنیاورایف بی آرکی تاجراسکیم کا حصہ نہ بننے والے دکانداروں کے خلاف کاروائی کا فیصلہ بھی درست ہے۔ نان فائلرزکی سم بلاک کرنے اوران کے بیرون ممالک سفرپرپابندی سے قبل ان کوذاتی سماعت کا موقع دینے کا فیصلہ بھی درست ہے۔ اسی طرح ایکسپورٹرز کو فکس ٹیکس میں برقرار رکھا جائے۔ میاں زاہد حسین نے مزید کہا کہ بڑی صنعتوں کا زوال رک گیا ہے اوران کی بحالی کا عمل شروع ہوچکا ہے مگراسکی رفتاربہت سست ہے۔ اس سلسلے میں حکومت کواقدامات کی ضرورت ہے تاکہ معاملات بہترہوسکیں۔
Live بجٹ سے متعلق تازہ ترین معلومات