پاکستان میں 2022 کے سیلاب سے دنیا میں موسمیاتی تبدیلیوں سے ہونے والی تباہی کابخوبی اندازہ لگایا جاسکتاہے، عالمی بینک

جمعرات 27 جون 2024 13:57

پاکستان میں 2022  کے  سیلاب سے دنیا میں موسمیاتی تبدیلیوں سے ہونے والی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 جون2024ء) جنوبی ایشیا کےلئے عالمی بینک کے (علاقائی )نائب صدرمارٹن ریزرنے کہاہے کہ پاکستان میں 2022 میں آنے والے سیلاب سے دنیا میں موسمیاتی تبدیلیوں سے ہونے والی تباہی کابخوبی اندازہ لگایا جاسکتاہے۔ عالمی بینک سے جاری بیان کے مطابق انہوں نے یہ بات انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ ایسوسی ایشن (آئی ڈی اے) کی تقریب کی مناسبت سے کہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان میں 2022 میں آنے والے سیلاب سے بڑے پیمانے پرتباہی ہوئی، یہ سیلاب دنیابھرمیں موسمیاتی تبدیلیوں سے ہونے والی تباہیوں کے حوالے سے ایک انتباہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ترقیاتی شراکت داروں، مقامی انتظامیہ اورشہریوں کے تعاون سے متاثرہ علاقوں میں تعمیرنووبحالی اورماحولیاتی لحاظ سے موزوں بنیادی ڈھانچے کی تعمیر میں مددمل سکتی ہے۔

(جاری ہے)

آئی ڈی اے کے پریکٹس منیجربرائے شہری ریزیلئنس ولینڈعابدخلیل نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ماحولیاتی تبدیلیوں سے ہماری آنے والی نسلوں کوایک ایسی دنیا ملے گی جو زندگی کے قابل نہیں ہوگی،ناقابل یقین گرمی کی لہریں، خشک سالی، سیلاب اورطوفان معمول کاحصہ ہوں گے،اس صورتحال سے غریب طبقات سب سے زیادہ متاثرہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ 2022 کے سیلاب سے پاکستان میں بڑے پیمانے پرتباہی ہوئی، انسانی زندگیوں، املاک اورروزگارکوشدید نقصان پہنچا، ملک کا 70 فیصدحصہ زیرآب آیاتھا، سیلاب سے دوملین سے زیادہ گھروں کونقصان پہنچا ، سڑکوں، شاہراہوں، رابطہ پلوں، سکول کی عمارتوں اوربنیادی ڈھانچےکانقصان اس کے علاوہ تھا۔

ایک اندازے کے مطابق 22ہزارسکولوں کونقصان پہنچا، سیلاب سے متاثرہ بعض علاقوں میں مہینوں تک پانی کھڑارہا۔ انہوں نے کہاکہ وہ خود عالمی بینک کی ٹیم کے ساتھ ساتھ موجود تھے اوریہ المیہ ہماری آنکھوں کے سامنے وقوع پذیرہورہاتھا، یہ موسمیاتی تبدیلیوں کاایک ایسا واقعہ تھا جو اب بارباروقوع پذیرہوسکتاہے۔ انہوں نے کہاکہ عالمی بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک، اقوام متحدہ اورمعاون دوطرفہ وکثیرالجہتی اداروں نے حکومت پاکستان کے ساتھ مل کرایک اتحادکی صورت میں کام کیا، ابتدائی طورپرفوری طورپر2 ارب ڈالرکی معاونت فراہم کی گئی ہے، آئی ڈی اے کی جانب سے سندھ میں کسانوں، خواتین اوردیگرطبقات کومعاونت فراہم کی گئی۔

انہوں نے کہاکہ سیلاب سے بچائو، سڑکوں اورمتاثرہ گھروں کی تعمیر کا ایک بڑا پروگرام شروع کیاگیاہے جس میں تمام ترقیاتی شراکت دارحصہ لے رہے ہیں۔\932