’نامکمل، جعلی دستاویزات کے باوجود جرمن ویزے‘: چھان بین شروع

DW ڈی ڈبلیو جمعرات 27 جون 2024 18:40

’نامکمل، جعلی دستاویزات کے باوجود جرمن ویزے‘: چھان بین شروع

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 27 جون 2024ء) جرمن دارالحکومت برلن سے جمعرات 27 جون کو موصولہ رپورٹوں کے مطابق برلن میں فیڈرل پراسیکیوٹرز آفس اور وفاقی ریاست برانڈنبرگ کے شہر کوٹبس میں وفاقی دفتر استغاثہ کی مقامی شاخ دونوں نے تصدیق کر دی ہے کہ ان کے تفتیشی ماہرین جرمن فارن آفس کے کچھ اہلکاروں کے خلاف تحقیقات کر رہے ہیں۔

جرمنوں سے شادیاں کرنے والے غیر ملکیوں کے لیے ویزوں سے انکار

برلن اور کوٹبس میں فیڈرل پراسیکیوٹر کے دفاتر کے ترجمانوں نے یہ تصدیق تو کر دی کہ وفاقی دفتر خارجہ کے کچھ اہلکاروں کے خلاف تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ تاہم اس موضوع پر مزید کچھ بھی کہنے سے اس دلیل کے ساتھ انکار کر دیا گیا کہ 'تفتیشی عمل کو تحفظ دیا جا سکے اور اہم معلومات کے ممکنہ افشا کے باعث یہ کارروائی کسی بھی طرح متاثر نہ ہو‘۔

(جاری ہے)

جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے نے لکھا ہے کہ اس تفتیش کا تعلق اس رپورٹ سے ہے، جو حال ہی میں ایک مؤقر ہفت روزہ جریدے 'فوکس‘ میں شائع ہوئی تھی۔ اس جریدے نے دعویٰ کیا تھا کہ وزیر خارجہ انالینا بیئربوک کی سربراہی میں کام کرنے والے جرمن دفتر خارجہ کے بارے میں شبہ ہے کہ اس کے اہلکاروں نے بیرون ملک جرمن سفارت خانوں اور قونصل خانوں کو یہ اختیار دے دیا تھا کہ وہ جرمنی کے ویزے کے درخواست دہندگان کے کاغذات نامکمل اور چند واقعات میں بظاہر جعلی ہونے کے باوجود انہیں ویزے جاری کر دیں۔

اس کا مقصد بظاہر یہ تھا کہ یوں ایسے درخواست دہندگان کو جرمنی میں داخل ہونے کا موقع مل سکے۔

جرمنی: کریملن ناقدین روسی شہریوں کے لیے ویزا ضابطوں میں نرمی

ہفت روزہ جرمن جریدے فوکس نے اپنی اس رپورٹ میں یہ دعویٰ بھی کیا تھا کہ نامکمل اور بظاہر جعلی دستاویزات جمع کرانے والے غیر ملکی امیدواروں کو جرمنی کے ویزے جاری کیے جانے کا دفتر خارجہ کے چند اہلکاروں کی طرف سے جو مبینہ 'حکم‘ دیا گیا تھا، اس کے نتیجے میں گزشتہ پانچ سال کے دوران ہزاروں غیر ملکیوں کو جرمنی میں داخل ہونے کا موقع ملا۔

یورپ میں ویزا لے کر آنے والے بھی پناہ کے درخواست دہندگان

جرمن دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق برلن اور کوٹبس میں وفاقی استغاثہ کے دفاتر کے اہلکار جن کیسز کی چھان بین کر رہے ہیں، ان میں سے تین ایسے انفرادی واقعات ہیں، جو پہلے ہی سے دفتر خارجہ کے اعلیٰ حکام کے علم میں تھے اور جن کا تعلق جرمنی میں داخلے کے لیے استعمال کی جانے والی دستاویزات سے ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ وفاقی دفتر خارجہ نے اپنے علم میں آنے کے بعد ان واقعات پر بلاتاخیر معمول کے سرکاری انتظامی اقدامات کیے تھے۔

م م / ک م (ڈی پی اے، اے ایف پی)

متعلقہ عنوان :