محسن نقوی کو سینیٹ کی نشست سے نااہل قرار دینے کیلئے درخواست دائر

لاہور ہائیکورٹ میں دائردرخواست شہری مشکور حسین نے ندیم سرور ایڈووکیٹ کی وساطت سے دائر کی ، وفاقی حکومت، وزارت داخلہ، پی سی بی اور محسن نقوی کو فریق بنایا گیا

Faisal Alvi فیصل علوی جمعہ 28 جون 2024 10:37

محسن نقوی کو سینیٹ کی نشست سے نااہل قرار دینے کیلئے درخواست دائر
لاہور(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔28جون 2024 ) لاہور ہائیکورٹ میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کو سینیٹ کی نشست سے نااہل قرار دینے کیلئے درخواست دائر کر دی گئی،درخواست شہری مشکور حسین نے ندیم سرور ایڈووکیٹ کی وساطت سے دائر کی ، وفاقی حکومت، وزارت داخلہ، پی سی بی اور محسن نقوی کو فریق بنایا گیا۔درخواست گزار کا موقت ہے کہ محسن نقوی چیئرمین پی سی بی کا عہدہ رکھتے ہوئے سینیٹر بننے کے اہل نہیں، سینیٹ کی نشست کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت محسن نقوی پی سی بی کے چیئرمین تھے، آئین کے آرٹیکل 63 کے تحت محسن نقوی سینیٹر کے عہدے پر برقرار نہیں رہ سکتے۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ لاہور ہائیکورٹ محسن نقوی کو سینیٹر کے عہدے سے ہٹانے کا حکم دے۔واضح رہے کہ 5 اپریل 2024 کو الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پنجاب، بلوچستان اور اسلام آباد سے منتخب ہونے والے سینیٹرز کے نوٹیفیکیشن جاری کئے تھے۔

(جاری ہے)

الیکشن کمیشن نے پنجاب سے سینیٹ کی 12 نشستوں پر امیدواروں کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔پنجاب سے جنرل نشستوں پر مسلم لیگ (ن) کے احد چیمہ، پرویز رشید، طلال چوہدری اور ناصر محمود کامیاب ہوئے جب کہ محسن نقوی کا آزاد حیثیت میں کامیابی کا نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا تھا۔

پنجاب سے سینیٹ کی جنرل نشست پر سنی اتحاد کونسل کے حامد خان اور مجلس وحدت مسلمین (ایم ڈبلیو ایم) کے راجا ناصر عباس، ٹیکنوکریٹ کی نشستوں پر محمد اورنگزیب اور مصدق ملک جب کہ پنجاب سے خواتین کی مخصوص نشستوں پر مسلم لیگ (ن) کی انوشہ رحمٰن اور بشری انجم بٹ کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا۔نوٹی فکیشن کے مطابق پنجاب سے اقلیتی نشست پر مسلم لیگ (ن) کے خلیل طاہر کامیاب ہوئے تھے۔

اسلام آباد سے جنرل نشست پر پیپلز پارٹی کے رانا محمود الحسن اور ٹیکنوکریٹ کی نشست پر مسلم لیگ (ن) کے اسحٰق ڈار کامیاب ہوئے تھے۔بلوچستان سے 11 سینیٹرز کی کامیابی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا تھا۔الیکشن کمیشن کے مطابق بلوچستان سے سینیٹ کی 7 جنرل، 2 ٹیکنوکریٹ اور 2 خواتین کی نشستوں پر تمام امیدوار بلا مقابلہ سینیٹر منتخب ہوئے تھے۔