حقیقت یہ ہے کہ حکومت انتخابات کے معاملے پر تحقیقات نہیں کرنا چاہتی،بیرسٹرگوہر

امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد کو امریکی حکومت کی مداخلت نہیں کہا جاسکتا،حکومت نے قومی اسمبلی میں جو قرارداد پاس کی ہے اس کے متعلق ہمیں اعتماد میں نہیں لیا گیا،رہنماءپی ٹی آئی کا بیان

Faisal Alvi فیصل علوی ہفتہ 29 جون 2024 10:24

حقیقت یہ ہے کہ حکومت انتخابات کے معاملے پر تحقیقات نہیں کرنا چاہتی،بیرسٹرگوہر
اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔29جون 2024 ) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماءبیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ حقیقت یہ ہے کہ حکومت انتخابات کے معاملے پر تحقیقات نہیں کرنا چاہتی، امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد کو امریکی حکومت کی مداخلت نہیں کہا جاسکتا،حکومت نے قومی اسمبلی میںجو قراردادپاس کی ہے اس کے متعلق ہمیں اعتماد میں نہیں لیا گیا۔

اپنے ایک بیان میں رہنماءپی ٹی آئی کا مزید کہنا تھاکہ جمہوریت میں اپوزیشن کا سب سے اہم کردار ہوتا ہے۔اس حکومت میں برداشت نہیں۔ ان کو نہیں معلوم کہ اپوزیشن کیا ہوتی ہے۔ قومی اسمبلی میں پیش کی جانے والی امریکی قرارداد کو انہوں نے نہیں پڑھا۔قرارداد میں انسانی حقوق کی فراہمی یقینی بنانے اورصاف شفاف انتخابات کی بات کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

جمہوریت میں اپوزیشن کا سب سے اہم کردار ہوتا ہے، اس حکومت میں برداشت نہیں، ان کو نہیں معلوم کہ اپوزیشن کیا ہوتی ہے۔

اسمبلی میں ہمیں بولنے نہیں دیا جاتا ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔گزشتہ روز قومی اسمبلی کے اجلاس میں خواجہ آصف کے بیان سے ملک کو نقصان پہنچا۔ خواجہ آصف نے اسمبلی کو اعتماد میں لئے بغیریہ بیان دیا وہ اپنے بیان کا دفاع نہیں کرسکے۔ خواجہ آصف کے بیان کی مذمت کرتے ہیں۔وزیر دفاع خواجہ آصف کے بیان سے دنیا کے سامنے پاکستان کا منفی چہرہ گیا۔پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سے ان کی گاڑی ،دفتر اور سٹاف واپس لے لیا گیا ہے جس کی ہم پرزور مذمت کرتے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ روزامریکی ایوان نمائندگان میں قرارداد کے خلاف قومی اسمبلی میں قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی گئی تھی۔قومی اسمبلی میں قرارداد کی تحریک رکن اسمبلی شائستہ پرویز ملک نے پیش کی تھی۔قرارداد میں کہا گیا تھا کہ ایوان، امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد پر تشویش کا اظہار کرتا ہے۔ ایوان فروری 2024 کے انتخابات میں پاکستانیوں کے ووٹ کے استعمال کے بارے میں ریمارکس پر تشویش میں مبتلا تھا۔

قرار داد میں لکھا گیا تھا کہ امریکی قرارداد مکمل طور پر حقائق پر مبنی نہیں ہے۔پاکستان ایک آزاد اور خود مختار ملک ہے جو اپنے اندرونی معاملات میں مداخلت برداشت نہیں کرے گا۔قرارداد کے متن میں کہا گیا تھا کہ ایوان، امریکا اور عالمی دنیا سے غزہ اور مقبوضہ کشمیر کے عوام کی مشکلات کا نوٹس لینے کا مطالبہ کرتا ہے جبکہ امریکی کانگریس کو غزہ اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر توجہ دینی چاہیے۔قرارداد میں مزید کہا گیا تھا کہ ایوان، امریکا کے ساتھ برابری کی سطح پر باہمی تعلقات کے فروغ کا خواہاں ہے اور مستقبل میں امریکی ایوان نمائندگان سے مثبت کردار کی توقع رکھتا ہے۔