مینار پاکستان بدسلوکی کیس میں پیش رفت ٹک ٹاکر عائشہ اکرم نے مبینہ طور پر ہراساں کرنے والے تمام ملزمان کو معاف کردیا

ایڈیشنل سیشن جج گل عباس کی عدالت میں ٹک ٹاکر عائشہ اکرم کی جانب سے مقدمہ کی پیروی نہ کرنے کا بیان حلفی عدالت میں پیش کیاگیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 1 جولائی 2024 14:38

مینار پاکستان بدسلوکی کیس میں پیش رفت ٹک ٹاکر عائشہ اکرم نے مبینہ طور ..
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ یکم جولائی ۔2024 ) لاہور کی سیشن عدالت میں مینار پاکستان پر ٹک ٹاکر خاتون عائشہ اکرم نے بدسلوکی کے مقدمے میں مبینہ طور پر ہراساں کرنے والے تمام ملزمان کو معاف کر دیا ہے ایڈیشنل سیشن جج گل عباس نے مقدمے کی سماعت کی، ٹک ٹاکر عائشہ اکرم کی جانب سے مقدمہ کی پیروی نہ کرنے کا بیان حلفی عدالت میں پیش کیاگیا.

بیان میں عائشہ اکرم نے کہا ہے کہ میں نے اللہ اور اس کے رسول کی رضا کی خاطر تمام ملزمان کو معاف کر دیا ہے، مجھے ملزمان کے بری ہونے پر کوئی اعتراض نہیں ہے‘میں آزادانہ رضامندی اور بغیر کسی خوف کے اپنا بیان عدالت میں قلم بند کروا رہی ہوں.

(جاری ہے)

عدالت نے وکلا کو ملزمان کی بریت کی درخواستوں اور مدعیہ کے بیان پر دلائل کے لیے 26 اگست کو طلب کر لیا ہے عائشہ اکرم کے ساتھی عامر سہیل عرف ریمبو سمیت 12 ملزمان نے مقدمہ میں بریت کی درخواستیں دائر کر رکھی ہیں، تھانہ لاری اڈا پولیس نے خاتوں کو ہراساں کیے جانے کے خلاف مقدمہ درج کر رکھا ہے.

یاد رہے 14 اگست 2021 کو اس وقت پیش آیا تھا جب خاتون اپنے ساتھیوں کے ہمراہ مینار پاکستان کے قریب ویڈیو بنا رہی تھیں خاتون کے مطابق انہیں لاہور گریٹر پارک میں درجنوں افراد نے ہراساں کیا، انہوں نے اور ان کے ساتھیوں نے ہجوم سے بچنے کی بہت کوشش کی اور حالات کو دیکھتے ہوئے سیکیورٹی گارڈ نے مینارِ پاکستان کے قریب واقع دروازہ کھول دیا تھا.

انہوں نے کہا کہ پولیس کو بتایا گیا تھا لیکن حملہ کرنے والوں کی تعداد بہت زیادہ تھی، لوگ مجھے دھکا دے رہے تھے اور انہوں نے اس دوران میرے کپڑے تک پھاڑ دیے، کئی لوگوں نے میری مدد کرنے کی کوشش کی لیکن ہجوم بہت بڑا تھا. پولیس کو دیئے گئے بیان میں عائشہ اکرم جو مقامی ہسپتال میں نرس تھیں نے کہا کہ حملہ آور ہجوم نے ان کی انگوٹھی اور کان کی بالیاں بھی زبردستی لے لی گئیں جبکہ ان کے ساتھی سے موبائل فون، شناختی کارڈ اور 15 ہزار روپے بھی چھین لیے تھے واقعہ کا مقدمہ خاتون کی مدعیت میں 17 اگست2021 کو لاہور کے لاری اڈہ تھانے میںتعزیرات پاکستان کی دفعہ 354 اے (عورت پر حملے یا مجرمانہ طریقے سے طاقت کا استعمال اور کپڑے پھاڑنا)، 382 (قتل کی تیاری کے ساتھ چوری کرنا، لوٹ کی نیت سے نقصان پہنچانا)، 147 (فسادات) اور 149 کے تحت درج کیا گیا تھا.

تفتیش کے دوران پولیس نے بتایا تھا کہ مرکزی کردار عامر سہیل عرف ریمبو اور عائشہ اکرم پارٹنر ہیں اور وہ طویل عرصے سے بغیرشادی کے ایک ہی گھر میں اکھٹے رہ رہے تھے تفتیش میں یہ بھی سامنے آیا تھا کہ عامر سہیل عرف ریمبو اور عائشہ اکرم نے مل کر یہ سارا کھیل شہرت کے لیے رچایا تھا .