غزہ اور لبنان میں جنگ بندی کے لیے دنیا بھر میں احتجاجی مظاہرے

DW ڈی ڈبلیو اتوار 6 اکتوبر 2024 17:00

غزہ اور لبنان میں جنگ بندی کے لیے دنیا بھر میں احتجاجی مظاہرے

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 06 اکتوبر 2024ء) ہفتے کے روز واشنگٹن میں ایک ہزار سے زائد افراد نے وائٹ ہاؤس کے باہر مظاہرہ کیا، جہاں امریکہ سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اسرائیل کو ہتھیاروں کے ساتھ ساتھ مالی امداد کی فراہمی بند کرے۔ امریکہ اسرائیل کو فوجی امداد فراہم کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے۔

اسی مظاہرے کے دوران بطور احتجاج ایک شخص نے خود کو آگ لگانے کی کوشش کی۔

وہ اپنے بائیں بازو کو آگ لگانے میں کامیاب رہا لیکن وہاں موجود پولیس اور دیگر افراد نے متاثرہ شخص کی خود سوزی کی کوشش ناکام بنا دی اور اس کو حفاظتی حصار میں لے لیا۔

فلسطینیوں کے ہزاروں حامی یورپ، افریقہ، آسٹریلیا اور امریکہ کے دیگر شہروں میں بھی جمع ہوئے اور انہوں نے غزہ کے ساتھ ساتھ لبنان میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔

(جاری ہے)

پیر کو اسرائیل پر حماس کے دہشت گردانہ حملے کا ایک سال مکمل ہونے کے موقع پر اسرائیل میں بھی شمعیں روشن کی جائیں گی۔

گزشتہ برس سات اکتوبر کو حماس کی جانب سے اسرائیل پر ہونے والے دہشت گردانہ حملے میں تقریباً 12 سو افراد ہلاک ہو گئے تھے، جن میں زیادہ تر عام شہری تھے۔

اس کے بعد اسرائیل نے غزہ پر حملوں کا آغاز کر دیا تھا۔ حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں میں اب تک 41,825 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔

اقوام متحدہ ان اعداد و شمار کا قابل اعتماد قرار دیتی ہے۔

اسرائیل نے اب لبنان میں بھی زمینی کارروائی شروع کر دی ہے اور اس نے چند روز قبل ایران کی طرف سے داغے گئے میزائلوں کا جواب دینے کے عزم کا اظہار بھی کیا ہے۔ اس بات کا خدشہ ہے کہ یہ تنازع ایک وسیع جنگ میں تبدیل ہو سکتا ہے۔

رواں ویک اینڈ پر نہ صرف فلسطینیوں بلکہ اسرائیل کے حق میں بھی مظاہروں کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔

دنیا بھر میں فلسطینیوں کے حق میں مظاہرے

روم میں فلسطینیوں کے حق میں ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں ہزاروں افراد شریک ہوئے۔ یہ مظاہرہ اس وقت پرتشدد صورت حال اختیار کر گیا، جب درجنوں نوجوان مظاہرین نے پولیس پر بوتلیں پھینکیں اور پولیس نے آنسو گیس کے ساتھ ساتھ واٹر کینن کا استعمال کیا۔

جرمن پولیس کے مطابق انہوں نے برلن میں ایسے 26 افراد کو حراست میں لیا ہے، جنہوں نے اسرائیل کے حق میں ہونے والی ایک تقریب میں خلل ڈالنے کی کوشش کی۔

دریں اثناء جرمن دارالحکومت میں میں فلسطینیوں کے حق میں ایک اور ریلی بھی نکالی گئی، جس میں ایک ہزار سے زائد افراد نے شرکت کی۔

نیوز ایجنسی اے ایف پی کے صحافیوں نے بتایا کہ فرانس میں ہزاروں افراد نے فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے پیرس، لیوں، تولوز، بورڈو اور اسٹراسبرگ میں مارچ کیا۔

میڈرڈ میں فلسطینیوں کے حامی مظاہرے میں تقریباً 5000 افراد شامل ہوئے۔

'کی اسٹون اے ٹی ایس‘ نیوز ایجنسی نے رپورٹ کیا ہے کہ سوئس شہر بازل میں فلسطینیوں کے حامی مظاہرے میں کئی ہزار لوگ شامل ہوئے۔

جنوبی افریقہ کے کیپ ٹاؤن میں سینکڑوں افراد پارلیمنٹ کی طرف واک کرتے ہوئے اسرائیل مخالف نعرے بلند کرتے رہے۔ ہفتے کو جوہانسبرگ اور ڈربن میں بھی فلسطینیوں اور غزہ کے حق میں مظاہرے کیے گئے۔

کراکس میں سینکڑوں مظاہرین نے وینزویلا کے لیے اقوام متحدہ کے صدر دفتر کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا اور انہوں نے فلسطینی پرچم اٹھا رکھے تھے۔

ایک یونیورسٹی کے 53 سالہ پروفیسر جیزس رئیس کا نیوز ایجنسی اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ''اقوام متحدہ کے امن دستے کہاں ہیں؟ انہوں نے مداخلت کیوں نہیں کی؟‘‘

آج اتوار کی صبح ایک ہزار سے زیادہ لوگ جکارتہ میں امریکی سفارت خانے کے باہر ایک ریلی کے لیے جمع ہوئے۔ منتظمین اور عوامی شخصیات نے ایک اسٹیج سے تقریریں کیں جبکہ ایک آزاد فلسطین اور آنے والی انڈونیشیائی حکومت سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم نہ کرنے کے مطالبات کیے گئے۔

آسٹریلیا میں ہزاروں مظاہرین سڈنی اور دوسرے بڑے شہروں کی سڑکوں پر جمع ہوئے۔

آج بروز اتوار اور کل بروز پیر نیو یارک، سڈنی، بیونس آئرس، میڈرڈ، منیلا اور کراچی سمیت دنیا کے کئی دیگر شہروں میں فلسطینیوں کے حق میں ریلیاں نکالی جائیں گی۔

اسی طرح لندن، واشنگٹن، پیرس اور جنیوا میں سات اکتوبر کے اسرائیلی متاثرین کے لیے بھی یادگاری تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا۔ پیر کو یروشلم میں ایک سرکاری تقریب بھی منعقد کی جائے گی، جس میں اسرائیلی حکومتی شخصیات شرکت کریں گی۔

ا ا / ر ب، ا ا (اے ایف پی، روئٹرز)