ترقی پذیر ممالک کو تخلیقی ڈیجیٹل صنعتوں میں بے پناہ مواقع سے فائدہ اٹھاناچاہیے، ایشیائی ترقیاتی بینک

منگل 8 اکتوبر 2024 17:02

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 اکتوبر2024ء) ایشیائی ترقیاتی بینک(اے ڈی بی) نے کہاہے کہ قومی حکمت عملیوں کے ذریعے تخلیقی صلاحیتوں کی ترقی اور ڈیجیٹل تخلیقی صنعتوں کو فروغ دینا ترقی پذیر ممالک کے لیے عالمی تخلیقی معیشت کا حصہ بننے کا اہم ذریعہ ثابت ہو سکتا ہے، جس سے نہ صرف روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے بلکہ اقتصادی ترقی کوبھی فروغ حاصل ہوگا۔

یہ بات موسمیاتی تبدیلیوں اور پائیدار ترقی کیلئے بینک کے ڈائریکٹر جنرل برونو کاراسکو نے ” ایشیا میں ڈیجیٹل تخلیقی صنعتوں کا جائزہ: ترقی اور معیاری روزگار پیدا کرنے کے مواقع اور پالیسیز" کے عنوان سے رپورٹ کے اجرا کے موقع پرکہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ تخلیقی صنعتوں میں ڈیجیٹل تبدیلی ایشیا اور بحرالکاہل کے خطے میں بے پناہ اقتصادی امکانات پیدا کر سکتی ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں ایشیا اور بحرالکاہل کے خطے میں تخلیقی صنعتوں کو فروغ دینے کے لیے اقدامات کی ضرورت پرزوردیتے ہوئے کہاگیاہے کہ پالیسی ساز ایسی حکمت عملیوں پر عمل کریں جو اس خطے کی بھرپور ثقافتی ورثے کو دنیا بھر سے جوڑ کر اقتصادی ترقی کی راہیں ہموار کر سکیں۔ رپورٹ میں انڈونیشیا، تھائی لینڈ، ویتنام اورخطہ کے دیگرممالک کے فلم، گیمنگ، اور موسیقی کی صنعتوں سے تعلق رکھنے والے افراد اور تنظیموں کے 40 سے زائد انٹرویوز کے ذریعے ڈیجیٹل تخلیقی صنعتوں کو ترقی دینے کے مواقع اور پالیسیوں کا جائزہ لیا گیا ہے۔

رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ عالمی تفریحی کمپنیوں کی جانب سے مقامی مواد اور مقامی صلاحیتوں کے ساتھ کام کرنے کی شدید طلب ہے، لیکن ان ممالک میں مقامی پروڈیوسرز، سکرین رائٹرز اور پروگرامرز کی کمی پائی جاتی ہے۔ رپورٹ میں حکومتوں اور صنعتوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ مختلف تخلیقی شعبوں میں درکار بنیادی علم اور مہارتوں کی وضاحت کریں، طویل مدتی تربیتی نظام تشکیل دیں، کمپنیاں اپنے ملازمین کی مہارتوں کو بہتر بنانے کی ترغیب دیں، اور تخلیقی صنعت میں کام کرنے کے معیار کو بہتر بنائیں۔

رپورٹ میں کینیڈا، جنوبی کوریا، سنگاپور اور برطانیہ جیسے ممالک کی کامیاب مثالوں سے سیکھنے کی سفارش کی گئی ہے جنہوں نے اپنی تخلیقی صنعتوں کو فروغ دینے اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے موثر حکمت عملیوں پر عمل کیا۔ رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ قرضوں، کریڈٹ گارنٹی، گرانٹس اور وینچر کیپیٹل فنانسنگ جیسے فنڈنگ کے منظم نظام قائم کیے جائیں تاکہ تخلیقی آئیڈیاز کو عملی منصوبوں میں بدلا جا سکے۔