روس اور سوڈان پر انسانی حقوق کے ماہرین کی مدت میں توسیع

یو این جمعہ 11 اکتوبر 2024 03:30

روس اور سوڈان پر انسانی حقوق کے ماہرین کی مدت میں توسیع

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 11 اکتوبر 2024ء) اقوام متحدہ کی کونسل برائے انسانی حقوق نے روس میں اپنی غیرجانبدار ماہر ماریانا کازارووا کی ذمہ داریوں میں مزید ایک سال کی توسیع کرتے ہوئے ملکی حکام پر زور دیا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کے نمائندوں سے مکمل اور بلاامتیاز تعاون کو یقینی بنائیں۔

سینتالیس رکنی کونسل نے روس میں انسانی حقوق کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے گزشتہ اکتوبر میں خصوصی اطلاع کار (ماہر) کا تقرر کیا تھا۔

انہیں ملک میں حقوق کی صورتحال کی نگرانی، تجزیے اور اس بارے میں اطلاع دینے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔

Tweet URL

ماریانا کازارووا اقوام متحدہ کے عملے کی رکن نہیں ہیں اور آزادانہ طور سے کام کرتی ہیں۔

(جاری ہے)

روس کے حالات پر تشویش

کونسل نے 8 مقابلے میں 20 ووٹ کی اکثریت سے ایک قرارداد منظور کرتے ہوئے روس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کے اطلاع کاروں یا ماہرین کے ساتھ تعاون کرے۔ اس رائے شماری میں 19 ممالک غیر حاضر رہے۔

اس تعاون میں خصوصی کار کے ساتھ تعمیری بات چیت اور انہیں ہر طرح سے مدد کی فراہمی، انہیں روس میں بلارکاوٹ دوروں اور متعلقہ فریقین سے آزادانہ طور سے ملاقات کرنے کی اجازت دینا بھی شامل ہے۔

کونسل نے خصوصی اطلاع کار کی ستمبر میں شائع ہونے والی رپورٹ کا خیرمقدم بھی کیا ہے۔

اس رپورٹ مین ماریانا کازارووا نے روس میں انسانی حقوق کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں ریاست کی جانب سے لوگوں کے حقوق پامال کیے جا رہے ہیں اور ایسے اقدامات کو نئے یا ترمیم شدہ قوانین کے ذریعے 'جائز' بنایا گیا ہے جبکہ ان کے ذریعے ملک میں شہری و سیاسی آزادیوں کو محدود کیا جا رہا ہے۔

سوڈان کے لیے مشن میں توسیع

کونسل نے سوڈان میں حقوق کی مبیہ پامالیوں کےبارے میں اپنی تحقیقات کو بھی وسیع کر دیا ہے جہاں متحارب عسکری دھڑوں کے مابین اپریل 2025 سے لڑائی جاری ہے۔

کونسل کے 23 ارکان نے سوڈان میں حقائق تک پہنچنے کے لیے آزادانہ بین الاقوامی مشن کی ایک سال کے لیے تعیناتی کی منظوری دی۔ 12 ممالک نے اس کے خلاف ووٹ دیا جبکہ 12 رائے شماری سے غیرحاضر رہے۔

کونسل نے سوڈان کی ریاست شمالی ڈارفر کے دارالحکومت الفاشر پر ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) کے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے اسے فوری طور پر علاقہ چھوڑنے اور شہریوں کو تحفظ دینے کے لیے کہا ہے۔ تین رکنی مشن اکتوبر 2023 میں قائم کیا گیا تھا۔ اس کے عملے کے ارکان انفرادی حیثیت میں بلامعاوضہ کام کرتے ہیں۔

کونسل کے نئے ارکان

بدھ کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے آئندہ تین سال کے لیے انسانی حقوق کونسل کے نئے ارکان کا تقرر بھی کیا ہے جو یکم جنوری 2025 سے اپنا کام شروع کریں گے۔

نومنتخب رکن ممالک میں بینن (دوبارہ انتخاب)، بولیویا، کولمبیا، قبرص، چیک ریپبلک، جمہوریہ کانگو، ایتھوپیا، گیمبیا (دوبارہ انتخاب)، آئس لینڈ، کینیا، جزائر مارشل، میکسیکو، شمالی میسیڈونیا، قطر (دوبارہ انتخاب)، جمہوریہ کوریا، سپین، سوئزر لینڈ اور تھائی لینڈ شامل ہیں۔

کونسل کے موجودہ ارکان البانیہ، الجزائر، بنگلہ دیش، بیلجیئم، برازیل، بلغاریہ، برونڈی، چلی، چین، کوسٹاریکا، آئیوری کوسٹ، کیوبا، ڈومینیکن ریپبلک، فرانس، جارجیا، جرمنی، گھانا، انڈونیشیا، جاپان، کویت، کرغیزستان، ملاوی، مولدووا، مراکش، نیدرلینڈز، رومانیہ، جنوبی افریقہ، سوڈان اور ویت نام کی مدت 2025 اور 2026 کے اواخر میں ختم ہو رہی ہے۔

کونسل میں ارکان کا چناؤ مساوی جغرافیائی تقسیم کی بنیاد پر ہوتا ہے۔