وزیراعلی پنجاب کے ویژن کے مطابق صوبہ کی تاریخ میں پہلی بار سموگ پالیسی فریم کی گئی ہے‘عاشق حسین کرمانی

جمعہ 11 اکتوبر 2024 19:34

وزیراعلی پنجاب کے ویژن کے مطابق صوبہ کی تاریخ میں پہلی بار سموگ پالیسی ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اکتوبر2024ء) وزیر اعلیٰ پنجاب فارم میکانائزیشن اورزرعی شعبے کے فروغ کیلئے ترجیحاً اقدامات کر رہی ہیں، وزیر اعلیٰ پنجاب کے ویڑن کے مطابق صوبہ کی تاریخ میں پہلی بار سموگ پالیسی فریم کی گئی ہے،حکومت سموگ کنٹرول پروگرام کے تحت تمام وسائل و ذرائع بروئے کار لا رہی ہے، اس ضمن میں کاشتکاروں کو 5 ارب روپے کی لاگت سی60 فیصد سبسڈی پر 1 ہزارسپر سیڈرز فراہم کئے جا رہے ہیں جس کی مدد سے دھان کی باقیات کو کارآمد بنایا جائے گا، دھان کی باقیات کو آگ لگانے کے خلاف زیرو ٹالرینس پالیسی پر عمل کیا جا رہا ہے، حکومت پنجاب سپرسیڈرز اور کبوٹا مشینیوں کی فراہمی کیلئے اقدامات کر رہی ہے۔

ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر زراعت و لائیو اسٹاک پنجاب سید عاشق حسین کرمانی نے زراعت ہاؤس لاہور میں سموگ کنٹرول سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو اور سیکرٹری ماحولیات پنجاب جہانگیر انور نے بھی شرکت کی۔صوبائی وزیر نے کہا کہ سموگ ایک زہر قاتل ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب چاہتی ہیں کہ آنے والی نسلوں کو صاف ستھراماحول فراہم کیا جائے جس پر عملدرآمد جاری ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ محکمہ زراعت اور ماحولیات سموگ کنٹرول کیلئے شانہ بشانہ کام کریں۔ امسال صوبہ میں زراعت کی تاریخ میں پہلی مرتبہ1 ہزار سپرسیڈرز دھان کی کٹائی کیلئے آپریشنل ہوں گے۔اس جدید مشینری کے استعمال سے دھان کی باقیات کو کار آمد بنایا جائے گا جس سے سموگ پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔ امسال صوبہ پنجاب میں دھان کے زیرکاشت66 لاکھ ایکڑ رقبہ لایا گیا تھا اوراب اس کی کٹائی کا عمل جاری ہے۔

دھان ہماری اہم نقد آور فصل ہے۔ گزشتہ برس دھان کی برآمد سی4 ارب ڈالر زرِ مبادلہ کمایا گیا تھا۔ضرورت اس امر کی ہے کاشتکاروں کو اس فصل کی باقیات کی تلفی کیلئے آگاہی فراہم کی جائے۔صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ محکمہ زراعت توسیع و فیلڈکے افسران ترقی پسند کاشتکاروں سے رابطہ کرکے انہیں قائل کریں کہ دھا ن کی باقیات کی تلفی کیلئے جدید مشینری خرید کریں تاکہ سموگ سے بچا جا سکے۔

اس موقع پر سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو نے کہا کہ امسال دھان کی فصل گزشتہ سال کی نسبت 9.33 فیصد زائد رقبہ پر کاشت ہوئی ہے۔سموگ کنٹرول کیلئے متعلقہ فیلڈ فارمیشنز کو ذمہ داریاں سونپ دی گئی ہیں۔ اس ضمن میں دھان کی باقیات کو آگ لگانے والے عناصر کی فوری رپورٹ اور قانون کے مطابق فوری کاروائی عمل میں لائی جارہی ہے۔ اب تک 14 لاکھ52 ہزار ایکڑ رقبہ پر دھان کی کٹائی کا عمل مکمل کیا جا چکا ہے اوردھان کے مڈھوں کو آگ لگانے کی131 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔

دھان کے مڈھوں کو آگ لگانے والے عناصر کو اب تک11 لاکھ78 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ اس موقع پر سیکرٹری ماحولیات جہانگیر انور نے کہا کہ محکمہ ماحولیات ہر قدم پر محکمہ زراعت کے ساتھ ہے اور دھان کے مڈھوں کو آگ لگانے والے عناصر کی امسال فوری گرفتاری عمل میں لائی جائے گی۔ اجلاس میں سپشل سیکرٹری زراعت پنجاب آغا نبیل، ایڈیشنل سیکرٹری زراعت (پلاننگ) پنجاب کیپٹن(ر)وقاص رشید، ڈائریکٹر جنرل زراعت توسیع چوہدری عبدالحمید، ڈائریکٹر جنرل زرعی اطلاعات پنجاب نوید عصمت کاہلوں و دیگر اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔