چھٹی کے بعد طالبہ کو گارڈ اور ٹیچرز نے فیس کے بہانے روک کر زیادتی کا نشانہ بنایا

یہ گینگ ریپ کا معاملہ ہے اور اس میں ٹیچرز بھی ملوث ہیں اس لیے اسکو دبانے کی کوشش ہو رہی ہے، اب بچی پر ہی الزام لگایا جا رہا ہے، نجی کالج میں طالبہ سے مبینہ زیادتی کیس سے متعلق طلبا کا الزام

muhammad ali محمد علی منگل 15 اکتوبر 2024 01:08

چھٹی کے بعد طالبہ کو گارڈ اور ٹیچرز نے فیس کے بہانے روک کر زیادتی کا ..
لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 14اکتوبر 2024) لاہور کے نجی کالج میں طالبہ کے ساتھ مبینہ زیادتی، متاثرہ طالبہ پر ہی الزام عائد کیے جانے کا انکشاف۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے نجی کالج میں طالبہ سے مبینہ زیادتی کیس سے متعلق طلبا نے پاکستان کے سب سے بڑے ڈیجیٹل میڈیا گروپ اردو پوائنٹ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سنگین الزامات عائد کر ڈالے۔





احتجاج کرنے والے طلبا نے اردو پوائںٹ سے گفتگو کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ چھٹی کے بعد طالبہ کو گارڈ اور ٹیچرز نے فیس کے بہانے روک کر زیادتی کا نشانہ بنایا، یہ گینگ ریپ کا معاملہ ہے اور اس میں ٹیچرز بھی ملوث ہیں اس لیے اس کو دبانے کی کوشش ہو رہی ہے، اب بچی پر ہی الزام لگایا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف نے لاہور میں نجی کالج میں طالبہ کے ساتھ ہوئی مبینہ جنسی زیادتی کے واقعے کیخلاف احتجاج کرنے والے طلبہ پر کیے جانے والے تشدد کیخلاف ردعمل دیا ہے۔ تحریک انصاف کی جانب سے اپنے ردعمل میں کہا گیا ہے کہ ساتھی طلبہ پر ہونے والی زیادتی کے خلاف احتجاج کرنے والے طلبہ پر میڈم تھیف منسٹر کی پولیس کی جانب سے تشدد، انتہائی شرم کا مقام ہے۔

جب حکومت کو طلباء کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے حکومت اسی وقت میں بھی طلباء پر تشدد کر رہی ہے۔ ٹک ٹاکر حکومت کے زیر سایہ طلباء جو کہ اپنی ساتھی طالبہ کے ساتھ ہونے والی ذیادتی کے خلاف سراپا احتجاج ہیں، ان پر بدترین تشدد کیا گیا ہے۔ یہ حکومت پاکستان کے ہر طبقے کے لیے ایک عذاب سے کم نہیں۔ ٹاؤٹ آئی جی پنجاب کی جانور پولیس نے بےشرمی، بےغیرتی، بےحیائی کی تمام حدیں پار کر دی ہیں۔

ایک طرف ان سے گینگ ریپ کے ملزمان نہیں پکڑے جا رہے اور دوسری طرف یہ اس بربریت کیخلاف آواز اٹھانے والوں کو دھمکا رہے ہیں۔ کدھر ہے ٹک ٹاکر گینگ ؟ کیا اپنے بچوں کیساتھ بھی اس قدر غیرانسانی فعل پر یہ لوگ خاموش رہتے؟ ملک پر زبردستی مسلط شاہی ٹولے کے دور حکومت میں ظلم کے خلاف کھڑے ہونا ہی سب سے بڑا جرم ہے، یہاں مظلوم کے بجائے ظالم کو نوازا بھی جاتا ہے اور ریاستی ادارے اسے تحفظ بھی فراہم کرتے ہیں۔

دوسری جانب لاہور کے علاقے گلبرگ میں واقع پنجاب کالج میں طالبہ سے مبینہ زیادتی کی اطلاع کے بعد محکمہ تعلیم پنجاب نے پنجاب کالج کے گلبرگ کیمپس کو سیل کرتے ہوئے کالج کی رجسٹریشن معطل کردی۔ صوبائی وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے پنجاب کالج کی طالبہ سے مبینہ زیادتی کے معاملے کا نوٹس لے لیا اور پنجاب کالج پہنچ گئے جہاں انہوں نے مشتعل طلبہ سے ملاقات کی۔

رانا سکندر حیات نے طلبہ کو انصاف کو یقین دلاتے ہوئے کہا کہ متاثرہ طالبہ کو ہر صورت انصاف دیا جائیگا اور ملزمان کو کیفرکردار تک پہنچایا جائیگا۔صوبائی وزیر تعلیم نے طلبا کو تمام مطالبات پورے کرنے کی یقین دہانی کروائی۔ جبکہ پنجاب کالج کے مسلم ٹاﺅن اور ائیرلائن سوسائٹی سمیت دیگر کیمپسز میں بھی طلبا و طالبات نے مبینہ زیادتی کے واقعے کے خلاف احتجاج کیا۔ احتجاج کے باعث گلبرگ، فیروزپور روڈ، کینال روڈ سمیت مختلف شاہراہوں پر ٹریفک جام رہی۔