تحریک انصاف کی احتجاج کی کال، لاہور سمیت پنجاب کے مختلف اضلاع میں سکیورٹی سخت،پولیس کی بھاری نفری تعینات

راولپنڈی میں مختلف شاہراہوں پر رکاوٹیں کھڑی کرکے بند کر دی گئیں، پشاور روڈ پر چیئرنگ کراس کے قریب اور نال روڈ پر ایم ایچ کے قریب سڑک کو دونوں اطراف سے بند کر دیا گیا، داخلی و خارجی راستوں پرسخت چیکنگ

Faisal Alvi فیصل علوی جمعہ 18 اکتوبر 2024 10:55

تحریک انصاف کی احتجاج کی کال، لاہور سمیت پنجاب کے مختلف اضلاع میں سکیورٹی ..
لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 18اکتوبر 2024) پاکستان تحریک انصاف کی ملک گیر احتجاج کی کال کے تناظر میں صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت پنجاب کے مختلف اضلاع میں سیکورٹی کے سخت انتظامات ، مختلف مقامات پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی،پی ٹی آئی کی آج نماز جمعہ کے بعد ملک بھر میں ضلعی سطح پر احتجاج کی کال کے معاملے پر راولپنڈی میں مختلف شاہراہوں پر رکاوٹیں کھڑی کرکے بند کر دی گئیں۔

پشاور روڈ پر چیئرنگ کراس کے قریب اور نال روڈ پر ایم ایچ کے قریب سڑک کے دونوں جانب رکاوٹیں کھڑی کر دی گئیں۔ شاہراوں پر ایک لائن ٹریفک گزرنے کیلئے فی الحال کھلی رکھی گئی ہے۔ پشاور روڈ پر چیئرنگ کراس کے قریب اور نال روڈ پر ایم ایچ کے قریب سڑک کے دونوں جانب رکاوٹیں کھڑی کر دی گئیں۔

(جاری ہے)

راولپنڈی کے داخلی راستوں پر بھی زیگ زیگ پکٹس قائم کرکے پولیس نفری تعینات کر دی گئی۔

مریڑھ چوک اور لیاقت باغ کی جانب جانے والے راستے بند ہیں جبکہ سواں پل پر سنگل لائن ٹریفک کو آنے اور جانے دیا جا رہا ہے۔ راولپنڈی کے دیگر تمام راستے معمول کے مطابق کھلے ہیں۔جڑواں شہروں راولپنڈی اسلام آباد میں میڑو بس سروس آپریشن پانچویں روز بھی بند ہے۔میڑو بس سروس کا آپریشن شنگھائی تعاون تنظیم کانفرنس کے موقع سیکیورٹی کے پیش نظر 14 سے 16 اکتوبر تک بند کیا گیا تھا۔

بعدازاں 17 اکتوبر کو بھی آپریشن بند رکھا گیا لیکن آج جمعے کو بھی بس سروس بند ہے۔جڑواں شہروں میں میٹرو بس سروس آج بھی بند رہے گی۔ راولپنڈی صدر اسٹیشن تا پاک سیکرٹریٹ تک میٹروبس سروس مکمل طورپر معطل رہے گی۔میٹروبس سروس بند ہونے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر تقریباً ایک لاکھ 25ہزار افراد میٹرو بس سروس استعمال کرتے ہیں۔

قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کے اجلاس کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ آئین میں ترمیم کے حکومتی منصوبے کے خلاف مزاحمت کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ اڈیالہ جیل میں قید بانی پی ٹی آئی سے روا رکھے جانے والے سلوک کی مذمت بھی اجلاس میں کی گئی تھی۔یاد رہے کہ پنجاب حکومت نے سیکورٹی خدشات کے پیش نظر صوبے بھر میں 2 دن کیلئے دفعہ 144 نافذ کر دی گئی تھی۔

محکمہ داخلہ پنجاب نے دفعہ 144 کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا تھاجس کے مطابق ہر قسم کے احتجاج، جلوس اور دیگر سرگرمیوں پر پابند ہو گی۔ پابندی کا اطلاق جمعہ 18اکتوبر سے ہفتہ 19 اکتوبر تک ہو گا۔ نوٹیفکشین میں کہا گیا تھا کہ سیکیورٹی خطرات کے پیش نظر دفعہ 144 نافذ کی گئی تھی۔ عوامی اجتماع، جلوس دہشتگردوں کیلئے سافٹ ٹارگٹ ہو سکتے ہیں، فیصلہ امن و امان، انسانی جانوں اوراملاک کے تحفظ کیلئے کیا گیا تھا۔ پنجاب حکومت نے صوبے میں کل تمام تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان کیا تھا۔محکمہ سکول ایجوکیشن کی جانب سے کل تعلیمی اداروں میں چھٹی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا تھا۔ جمعہ کے روز اسکولز، کالجز اور یونیورسٹیز بند رہیں گے۔