شہری عدم تحفظ اور بڑھتے ہوئے اسٹریٹ کرائمز کا شکار ہیں، صوفی ارشد کاظمی

ہفتہ 19 اکتوبر 2024 23:02

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اکتوبر2024ء) تحریک اہلسنّت پاکستان صوبہ سندھ کے صدر صوفی پیر سید ارشدعلی شاہ کاظمی القادری نے کہاہے کہ کراچی اور سندھ کے موجودہ حالات انتہائی پریشان کن ہیں، جہاں شہری عدم تحفظ اور بڑھتے ہوئے اسٹریٹ کرائمز کا شکار ہیں۔ 2024 کے ابتدائی مہینوں میں ہی جرائم کی شرح خطرناک حد تک بڑھ چکی ہے اور عوام حکومت سے فوری اقدامات کا مطالبہ کر رہی ہے۔

اطلاعات کے مطابق کراچی میں اس سال درجنوں افراد ڈاکوؤں کے ہاتھوں جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔یہ باتیں انہوں نے تحریک اہلسنّت پاکستان کراچی کے صدر علامہ فیصل عزیزی، جنرل سیکریٹری مولاناسید محمدشفیع قادری رضوی ، یوتھ ونگ کراچی کے صدر سید عبدالرحیم شاہ ودیگر کے ہمراہ ذمہ داران کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کراچی کی ترقی کے لیے بجٹ میں کی گئی کٹوتی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ شہری پہلے ہی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں کٹوتی سے ان کی محرومی میں مزید اضافہ ہوگا۔

ان کا کہناتھاکہ عوامی حلقوں میں اس بات پر تشویش پائی جاتی ہے کہ حکومت کی جانب سے شہر کی ترقی اور امن و امان کو بہتر بنانے کے لیے سنجیدہ کوششیں نہیں کی جا رہیں۔میٹنگ میں مطالبہ کیاگیاکہ اسٹریٹ کرائم اور دیگر جرائم کی روک تھام کے لیے پولیس اور رینجرز کو فوری طور پر متحرک کیا جائے اور مجرموں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔

بے روزگاری اور غربت کی وجہ سے جرائم کی شرح میں اضافہ ہو رہا ہے، اس لیے حکومت کو روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے پر توجہ دینی چاہیے، خاص طور پر نوجوانوں کے لیے۔تعلیمی اداروں اور اساتذہ کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے بجٹ میں اضافہ کیا جائے تاکہ نوجوان نسل کو بہتر تعلیمی سہولیات میسر ہو سکیں۔ بجٹ 2024-25 میں کراچی کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے مناسب فنڈز مختص کیے جائیں تاکہ شہری پانی، بجلی، اور صحت جیسی بنیادی سہولیات سے محروم نہ رہیں۔

جدید ٹیکنالوجی، جیسے سی سی ٹی وی کیمرے اور ڈیجیٹل پولیسنگ، کے ذریعے جرائم پر قابو پانے کی کوششوں کو تیز کیا جائے۔انہوں نے کہاکہ شہریوں کی زندگی کو بہتر بنانا اور کراچی و سندھ میں امن و امان کی بحالی کو یقینی بناناحکومت کی ذمہ داری ہے۔