تسلیمہ نسرین کی بھارت سے رہائشی اجازت نامے میں توسیع کی اپیل

DW ڈی ڈبلیو منگل 22 اکتوبر 2024 12:20

تسلیمہ نسرین کی بھارت سے رہائشی اجازت نامے میں توسیع کی اپیل

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 22 اکتوبر 2024ء) بنگلہ دیش کی متنازعہ مصنفہ اور معروف کارکن تسلیمہ نسرین نے بھارت میں رہائشی اجازت نامے کی تجدید نہ ہونے پر پریشانی کا اظہار کیا اور مودی حکومت سے کہا ہے کہ انہیں ملک میں رہنے کی اجازت دی جائے تو وہ ان کی ممنون ہوں گی۔

واضح رہے کہ بھارت میں ان کی رہائش کے اجازت نامے کی میعاد گزشتہ جولائی میں ختم ہو گئی تھی، جس کی توسیع کے لیے انہوں نے سوشل میڈیا ایکس پر حکومت سے اپیل کی۔

’میں عمر بھر کے لیے معذور ہو گئی،‘ تسلیمہ نسرین

انہوں نے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ وہ بھارت کو "اپنا دوسرا گھر مانتی" ہیں اور اگر حکومت انہیں ملک میں "رہنے" کی اجازت دے تو وہ شکر گزار ہوں گی۔

(جاری ہے)

تسلیمہ نسرین نے اپنی پوسٹ میں کہا، "پیارے امیت شاہ جی، نمسکار۔ میں بھارت میں رہتی ہوں کیونکہ میں اس عظیم ملک سے پیار کرتی ہوں۔

یہ پچھلے 20 سالوں سے میرا دوسرا مسکن ہے۔ لیکن جولائی سے ہی وزارت داخلہ میرے رہائشی اجازت نامے میں توسیع نہیں کر رہی ہے۔ میں بہت پریشان ہوں، اگر آپ مجھے رہنے دیں تو میں آپ کی بہت مشکور ہوں گی۔"

بنگلہ دیش میں پنپتی انتہا پسندی پر تسلیمہ نسرین پریشان

تسلیمہ نسرین سن 2011 سے ہی بھارت میں مقیم ہیں اور سویڈن کی شہریت بھی رکھتی ہیں۔

اس سے قبل بھی انہوں نے بھارت میں اپنے رہائشی اجازت نامے کی حیثیت کے بارے میں حکومتی عہدیداروں سے رابطے میں کمی کے حوالے سے خدشات کا اظہار کر چکی ہیں۔

حال ہی میں ایک بھارتی میڈیا ادارے سے بات چیت میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ اپنی درخواست کی حیثیت کو آن لائن باقاعدگی سے چیک کرتی رہتی ہیں، تاہم اس پر بس یہی لکھا ہوتا کہ "اپڈیٹنگ" جس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ہے۔

نسرین کا کہنا تھا، "مجھے بھارت میں رہنا پسند ہے، لیکن تقریباً ڈیڑھ ماہ ہو گیا ہے، اور میرے رہائشی اجازت نامے کی ابھی تک تجدید نہیں ہوئی ہے۔"

’وہابی ازم نے بنگلہ دیش پر یلغار کر دی‘: تسلیمہ نسرین

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان کے موجودہ رہائشی مسائل کا بنگلہ دیش میں ہونے والے سیاسی بحران سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

انہوں نے کہا، "میرا بنگلہ دیش اور اس کی سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ میں یہاں ایک سویڈش شہری کی حیثیت سے رہتی ہوں۔"

متنازعہ تحریروں کی وجہ سے سن 1994 میں بنگلہ دیش میں ان کے خلاف ایک فتوی جاری کیا گیا تھا، جس کے بعد وہ بھارت نقل مکانی کرکے پہنچی تھیں اور تبھی سے وہ خود ساختہ جلا وطنی کی زندگی گزار رہی ہیں۔

تسلیمہ نسرین دھمکیوں کے بعد بھارت سے امریکا منتقل

بھارتی دارالحکومت دہلی میں آباد ہونے سے پہلے وہ کولکتہ اور جے پور میں رہا کرتی تھیں، جہاں وہ طویل مدتی رہائشی اجازت نامے کے تحت مقیم تھیں۔

انہوں نے بھارت سے رہائشی اجازت نامے کی تازہ اپیل ایک ایسے وقت کی ہے، جب ان کے آبائی ملک بنگلہ دیش میں سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کی معزولی کے بعد سے سیاسی جدو جہد جاری ہے۔

عبوری انتظامیہ کے سربراہ محمد یونس کی قیادت میں حکومت جمہوری اداروں کی بحالی کے "انتہائی سخت" چیلنج سے نمٹنے کی کوشش کر رہی ہے۔