پاکستان میں شہر ناقابل رہائش ہوتے جا رہے ہیں‘صرف اشرافیہ اور امرا کے علاقوں میں سبز علاقے بنانے پر توجہ دی جا رہی ہے.ایشیائی ترقیاتی بینک
لاہور کو غیرقانونی تعمیرات سب سے بڑا چیلنج ہے‘ شہر میں متعدد غیر مربوط ہاﺅسنگ اسکیمیں‘ناقص منصوبہ بندی ‘حکومت کے پاس غیر قانونی تعمیرات روکنے کا کوئی طریقہ کار نہیں ہے.اے ڈی بی کی رپورٹ
میاں محمد ندیم منگل 22 اکتوبر 2024 13:46
(جاری ہے)
رپورٹ پیش کرتے ہوئے ایشیائی ترقیاتی بینک کی کنٹری ڈائریکٹر ایما شیاﺅکن فین نے کہا کہ پاکستان میں شہری آبادی میں تیزی سے اضافہ شہری مسائل میں اضافہ کر رہا ہے اور جب 2030 تک شہری آبادی 9 کروڑ 90 لاکھ یا ملک کی کل آبادی کا 40 فیصد تک پہنچ جائے گی تو شہری انفرااسٹرکچر اور سروسز کے بڑھتے ہوئے خسارے کے سبب شہروں پر دباﺅ میں مزید اضافہ ہو گا. انہوں نے کہا کہ ایشیائی ترقیاتی بینک درمیانی شہروں میں اعلیٰ معیاری مربوط میونسپل سروسز کی فراہمی کو بہتر بنانے کے لیے موسم کی مناسبت سے موثر انفراسٹرکچر تیار کرکے متوازن شہری آبادی کی حمایت جاری رکھے گا. رپورٹ میں سفارش کی گئی کہ اب جبکہ شہر نئے ماسٹر پلان کی تیاری یا موجودہ منصوبوں کو اپ ڈیٹ کرنے کی تیار کررہے ہیں تو زمین کے استعمال اور مینجمنٹ کو زیادہ پائیدار راستوں کی جانب گامزن کیا جا سکتا ہے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ پاکستان میں شہروں کو اس طرح کے ترقیاتی چیلنجز کا سامنا ہے لیکن چاروں صوبوں اور بڑے شہروں کے درمیان شہری آبادی کے معاملات میں بنیادی اختلافات موجود ہیں گزشتہ دو دہائیوں کے دوران کراچی کی آبادی تقریباً دوگنا ہو گئی ہے جبکہ لاہور کی آبادی میں 138 فیصد اضافہ ہوا ہے. رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ متبادل شہری مراکز کی تعمیر اور دیہی علاقوں میں سماجی و اقتصادی مواقع اور حالات زندگی کو بہتر بنا کر ان دونوں شہروں پر ڈیموگرافک دباﺅ کو کم کرنے کی ضرورت ہے رپورٹ میں جائزہ لیا گیا کہ کراچی میں طبقاتی فرق ایک بڑا مسئلہ ہے کیونکہ زیادہ تر مراعات یافتہ طبقہ کنٹونمنٹ علاقوں یا نجی ہاﺅسنگ سوسائٹیز میں رہتا ہے جبکہ کم آمدنی والے افراد کو شہر کے سب سے بڑے ضلع شرقی میں دھکیل دیا گیا ہے. اس حوالے سے بتایا گیا کہ یہ شہر مذہبی اور نسلی بنیادوں پر بھی تقسیم کا شکار ہے جس کی وجہ سے ماضی میں تشدد کے کئی واقعات رونما ہو چکے ہیں رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کراچی پاکستان کا واحد شہر ہے جو محدود زمین اور فوری رہائشی کی ضروریات کی وجہ سے بہت تیزی سے پھیل رہا ہے . غیر قانونی تعمیرات لاہور کو درپیش سب سے بڑا چیلنج ہے، شہر میں متعدد غیر مربوط ہاﺅسنگ اسکیم ناقص منصوبہ بندی کے ساتھ تیزی سے پروان چڑھ رہی ہیں ان میں سے کئی غیر قانونی ہیں اور شہر میں ابتدائی طور پر اس طرح کی غیرقانونی تعمیرات کے بارے میں رپورٹ کرنے یا نہیں روکنے کا کوئی طریقہ کار نہیں ہے شہر نے اپنی نو تعمیر شدہ رنگ روڈ کو ایک سرحد کے طور پر قائم کرنے اور اسے اقتصادی راہداری میں تبدیل کرنے کا ایک نادر موقع گنوا دیا. خیبر پختونخوا اور وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں کے انضمام کے بعد پشاور میں آبادی کا دباﺅ بڑھ گیا ہے جس کے نتیجے میں ان علاقوں سے پشاور کی طرف نقل مکانی ہوئی ہے اس کے نتیجے میں 1998 اور 2017 کے درمیان آبادی دوگنی ہوگئی ہے 2023 کے اوائل میں اپنائی گئی کے پی اربن پالیسی 2030 سے اب پشاور کی ترقی کے حوالے سے رہنمائی کرتی ہے شہر کا بنیادی ڈھانچہ بہتر ہو رہا ہے اور 2020 میں پہلی بی آر ٹی لائن کے آپریشنل ہونے سے ٹریفک میں کمی آئی ہے اور شہری نقل و حرکت میں اضافہ ہوا ہے. اگرچہ کوئٹہ کو موسمیاتی تبدیلوں سے براہ راست خطرہ ہے اس لیے اسے بین الاقوامی تنظیموں کی مدد حاصل ہے لیکن اس سلسلے میں رہنمائی کی فراہمی اور معلومات کے لیے اس کا دوسرے صوبوں کے ساتھ کسی قسم کا رابطہ یا تعاون نہیں ہے کوئٹہ میں نجی سرمایہ کاری بھی محدود ہے اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے کسی منصوبے کی منصوبہ بندی نہیں کی گئی ہے. رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کو کم آبادی والے شہر کے طور پر تعمیر کیا گیا تھا لیکن شہر میں مکانات کی بڑھتی ہوئی مانگ کے دباﺅ کے پیش نظر یہ شہر اب اس منصوبے سے ہٹ گیاپاکستان کے دیگر بڑے شہروں کی طرح اسلام آباد میں بھی بنیادی مسئلہ ادارہ جاتی ہے مرکزی میٹروپولیٹن اتھارٹی کے تحت تعاون کرنے کے بجائے ایجنسیاں بطور حریف کام کرتی ہیں اور اقتدار کے لیے جدوجہد کرتی ہیں. رپورٹ کے مرکزی مصنف پروفیسر اسپیرو این پولالیس نے اپنی تفصیلی پریزنٹیشن اور مشاہدے میں کہا کہ پاکستان ایک نازک دوراہے پر ہے جہاں شہروں میں بڑھتی ہوئی سرگرمیاں بلاشک و شبہ معاشی اور سماجی ترقی کے اہم محرک ہیں جنہیں ناکامی سے دوچار عوامی سروسز ‘گرتے ہوئے معیار زندگی اور معاشی پیداوار میں کمی جیسے چیلنجز درپیش ہیں.
مزید اہم خبریں
-
پاکستان میں شہر ناقابل رہائش ہوتے جا رہے ہیں‘صرف اشرافیہ اور امرا کے علاقوں میں سبز علاقے بنانے پر توجہ دی جا رہی ہے.ایشیائی ترقیاتی بینک
-
توشہ خانہ ٹو کیس میں ایف آئی اے نے بشری بی بی درخواست ضمانت کی مخالفت کردی
-
پاکستان اصلاحات کے مستقل نفاد کو یقینی بنائے نجی شعبہ کی ترقی کے عمل میں بھی تیزی لائی جائے . آئی ایم ایف
-
پاکستان کا جوہری ہتھیاروں سے پاک دنیا کے مقصد کے لیے عزم کا اعادہ
-
علی امین گنڈا پور نے پشاور ہائیکورٹ میں حفاظتی ضمانت کی درخواست دائر کر دی
-
انٹرنیشنل کمیشن آف جیورسٹس نے 26ویں آئینی ترمیم عدلیہ کی آزادی پر کاری ضرب قرار دیدی
-
فیصل آباد میں ٹرک اور موٹر سائیکل سوار میں تصادم بیوی جاں بحق خاوند اور بیٹی شدید زخمی
-
شکر الحمد للہ مدارس کی رجسٹریشن کا مسئلہ حل ہوا‘قاری اعظم حسین
-
مولانا فضل الرحمن پاکستانی سیا ست کا چمکتا ستارہ ہیں ‘ جے یو آئی
-
بھارت: یہ وزرائے اعلیٰ زیادہ بچے پیدا کرنے پر زور کیوں دے رہے ہیں؟
-
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس شروع ہو گیا
-
عمران خان کو پتہ چل چکا ہے کہ ان کی پارٹی میں سب بکے ہوئے ہیں، فیصل واوڈا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.