لاہور ایک بار پھر آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں پہلے نمبر پر آگیا
ایئر کوالٹی انڈیکس 326پوائنٹس کی خطرناک حد تک بڑھ گیا ‘شہر میں آلودگی پرقابو پانے کے لیے سٹرکوں پر ٹریفک کو کم کرنے کے لیے اقدامات کیئے جائیں . ماہرین
میاں محمد ندیم منگل 22 اکتوبر 2024 13:49
(جاری ہے)
بنیادی طور پر فصلوں کی باقیات کو جلانے اور صنعتی اخراج کی وجہ سے پیدا ہونے والے اسموگ کے بحران پر قابو پانے کے لیے پنجاب حکومت کی جانب سے صحت عامہ کے تحفظ کے لیے فوری اور سخت فیصلے کرنے پر مجبور کیا ہے خطرناک اسموگ کی وجہ سے شہر یوں کو بڑے پیمانے پر صحت کے مسائل کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جس میں کھانسی، سانس لینے میں دشواری، آنکھوں میں جلن اور جلد کے انفیکشن شامل ہیں خاص طور پر بچے، بوڑھے اور وہ افراد جو پہلے سے سانس یا دل کی بیماریوں میں مبتلا ہیں وہ اس کا زیادہ شکار ہورہے ہیں. دریں اثنا صوبائی وزیر پنجاب مریم اورنگزیب نے صوبائی محکمہ زراعت کے ہیڈکوارٹرز میں ایک تقریب کے دوران ”اینٹی اسموگ اسکواڈ“ کا اجرا کیا اس موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اینٹی اسموگ اسکواڈ، اسموگ سے پاک پنجاب کی جانب ایک قدم ہے. انہوں نے کہا کہ یہ اسکواڈ کاشتکاروں کو فصلوں کی باقیات کو جلانے کے خطرات سے آگاہ کریں گے سپر سیڈرز کے استعمال کو فروغ دیں گے اور باقیات کو ٹھکانے لگانے کے متبادل طریقے پیش کریں گے جب کہ ان کو اسموگ سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے کے لیے گاڑیاں فراہم کی گئی ہیں. ادھر ماہرین کا کہنا ہے کہ شہر میں فضائی آلودگی میں خطرناک حد تک اضافہ جہاں تشوتشناک ہے وہیں حکومتوں نے کبھی اصل اسباب کی جانب سے توجہ نہیں دی ‘شہر میں درخت لگانے کی ضرورت سے کئی دہائیوں سے آگاہ کیا جارہا ہے مگر درختوں کی تعداد دن بدن کم ہوتی جارہی ہے دیگر عوامل میں گاڑیاں اور شہر میں بے قابو ٹریفک ہے ‘انہوں نے کہا کہ اس جانب توجہ دینے کی ضرورت ہے حکومت ماحولیاتی ماہرین سے مختلف علاقوں کی جائزہ رپوٹیں تیار کروائے کیا گاڑیوں کے ایندھن جلانے سے گرین ہاﺅس گیسیں پیدا نہیں ہوتیں؟انہوں نے کہا کہ شہرکی پوش اور نواحی علاقوں کی آبادیوں میں فضائی آلودگی کم ہے جس کی بنیادی وجہ درخت اور گردوغبار کم ہونا ہے. انہوں نے کہا کہ خطرناک ترین ایئرانڈکس کے دنو ں میں ایک دن کے لیے شہر کی ٹریفک کو پچاس فیصد تک کم کرکے جائزہ لیا جائے اس اقدام سے آلودگی میں بھی30/40فیصد کمی کا امکان ہے ‘ماہرین کا کہنا ہے کہ فضائی آلودگی کا معاملہ انتہائی سنگین ہوچکا ہے اور یہ مختلف بیماریوں کا سبب بن رہا ہے اور مستقبل میں یہ صرف گنجان آباد علاقوں کا مسلہ نہیں رہے گا بلکہ پوش آبادیاں اور علاقے بھی اس کی زدمیں آئیں گے. انہوں نے کہا کہ شہر میں ٹریفک کو کم کرنے کے لیے فوری اقدامات کیئے جانا ضروری ہیں اس کے علاوہ شہر میں ہر طرح کی نئی تعمیرات پر دس سال کے لیے پابندی عائد کرکے خالی پڑی جگہوں پر پودے لگائے جائیں ان اقدامات سے فضائی آلودگی پر کافی حد تک قابو پایا جاسکتا ہے اس کے علاوہ کسی کے بھی پاس کوئی شارٹ ٹرم حل نہیں ہے.
مزید اہم خبریں
-
لاہور ایک بار پھر آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں پہلے نمبر پر آگیا
-
پاکستان میں شہر ناقابل رہائش ہوتے جا رہے ہیں‘صرف اشرافیہ اور امرا کے علاقوں میں سبز علاقے بنانے پر توجہ دی جا رہی ہے.ایشیائی ترقیاتی بینک
-
توشہ خانہ ٹو کیس میں ایف آئی اے نے بشری بی بی درخواست ضمانت کی مخالفت کردی
-
پاکستان اصلاحات کے مستقل نفاد کو یقینی بنائے نجی شعبہ کی ترقی کے عمل میں بھی تیزی لائی جائے . آئی ایم ایف
-
پاکستان کا جوہری ہتھیاروں سے پاک دنیا کے مقصد کے لیے عزم کا اعادہ
-
علی امین گنڈا پور نے پشاور ہائیکورٹ میں حفاظتی ضمانت کی درخواست دائر کر دی
-
انٹرنیشنل کمیشن آف جیورسٹس نے 26ویں آئینی ترمیم عدلیہ کی آزادی پر کاری ضرب قرار دیدی
-
فیصل آباد میں ٹرک اور موٹر سائیکل سوار میں تصادم بیوی جاں بحق خاوند اور بیٹی شدید زخمی
-
شکر الحمد للہ مدارس کی رجسٹریشن کا مسئلہ حل ہوا‘قاری اعظم حسین
-
مولانا فضل الرحمن پاکستانی سیا ست کا چمکتا ستارہ ہیں ‘ جے یو آئی
-
بھارت: یہ وزرائے اعلیٰ زیادہ بچے پیدا کرنے پر زور کیوں دے رہے ہیں؟
-
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس شروع ہو گیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.