غزہ میں انسداد پولیو مہم مکمل لیکن بوجہ جنگ ہزاروں بچے ویکسین سے محروم

یو این پیر 4 نومبر 2024 23:45

غزہ میں انسداد پولیو مہم مکمل لیکن بوجہ جنگ ہزاروں بچے ویکسین سے محروم

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 04 نومبر 2024ء) اقوام متحدہ کے تعاون سے شمالی غزہ میں پولیو مہم مکمل ہو گئی ہے جس میں 94 ہزار بچوں کو اس بیماری سے بچاؤ کی ویکسین پلائی گئی جبکہ رسائی میں حائل مشکلات کی وجہ سے ہزاروں بچے اس سے محروم رہے ہیں۔

مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے نمائندے رچرڈ پیپرکورن نے کہا ہے کہ مہم کے دوسرے مرحلے میں شمالی غزہ کے 79 فیصد بچوں کو ویکسین کی دوسری خوراک دے دی گئی ہے۔

Tweet URL

ان کا کہنا ہے کہ شمالی غزہ میں ویکسین مہم کا دوسرا مرحلہ ختم ہونے کے بعد یہ مہم تقریباً کامیاب رہی ہے۔

(جاری ہے)

اس دوران جنوبی اور وسطی غزہ میں 10 سال سے کم عمر کے 451,216 یا 96 فیصد بچوں نے پولیو ویکسین کی دو خوراکیں حاصل کی تھیں۔

خطرے کا سدباب

25 سال پہلے غزہ سے پولیو کا خاتمہ ہو گیا تھا لیکن رواں سال علاقے میں یہ بیماری دوبارہ نمودار ہو گئی ہے۔ طبی ماہرین نے طویل جنگ اور محاصرے کو اس کا بنیادی سبب بتایا ہے جس کے باعث امداد کی فراہمی محدود ہے، پانی اور نکاسی آب کے نظام کو نقصان پہنچا ہے اور بڑی تعداد میں لوگ خیمہ بستیوں میں رہنے اور متواتر نقل مکانی پر مجبور ہیں۔

رواں سال اگست میں ایک بچے کے پولیو سے متاثر ہونے کے بعد 'ڈبلیو ایچ او' اور اس کے شراکت داروں نے غزہ میں فوری طور پر پولیو مہم شروع کی تھی۔ فلسطین کی وزارت صحت، ڈبلیو ایچ او، یونیسف، انروا اور شراکت داروں پر مشتمل پولیو ٹیکنیکل کمیٹی نے شمالی غزہ میں جاری جنگ اور سلامتی کی ضمانتیں نہ ملنے کے باعث 23 اکتوبر کو مہم کا دوسرا مرحلہ ملتوی کر دیا تھا۔

اسرائیلی حکام کے ساتھ جنگ میں وقفے دینے کے لیے کامیاب بات چیت کے بعد ہفتے کو اس مہم کا دوبارہ آغاز ہوا جس کے دوران 106 مقامات پر 216 طبی ٹیموں نے بچوں کو ویکسین پلائی گئی۔

جنگ بندی کا مطالبہ

ڈاکٹر پیپرکورن کا کہنا ہے کہ یہ مہم جنگ میں انسانی بنیادوں پر وقفوں کی بدولت ممکن ہوئی تاہم بچوں کو پائیدار تحفظ کی فراہمی کے لیے علاقے میں مستقل جنگ بندی ضروری ہے۔

شمالی غزہ میں اس مہم کے دوران طبی مراکز پر یا ان کے قریب حملوں کے واقعات بھی ہوئے جن پر 'ڈبلیو ایچ او' کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروز ایڈہانوم گیبریاسس سنگین تشویش کا اظہار کر چکے ہیں۔

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کیتھرین رسل نے چند روز پہلے خبردار کیا تھا کہ شمالی غزہ کی تمام آبادی بالخصوص بچوں کے بیماریوں، قحط اور بمباری سے ہلاک ہونے کا خدشہ ہے۔ انہوں نے ویکسین مہم میں شریک یونسف کے عملے کی گاڑی پر اسرائیلی ڈرون حملے کی تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا۔