مقبوضہ جموںوکشمیر میں محاصروں اور تلاشی کی کارروائیوں کاسلسلہ جاری، کشمیر ی شدید مشکلات کا شکا ر

جمعہ 15 نومبر 2024 17:39

سری نگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 نومبر2024ء) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں بھارتی فورسز کی طرف سے مختلف علاقوں میں محاصروں اور تلاشی کی کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے جس سے کشمیری شدید مشکلات کا شکار ہیں۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی فورسز اہلکاروںکی پرتشدد کارروائیوں کی وجہ سے سری نگر، کپواڑہ، ہندواڑہ، سوپور، ٹنگمرگ، پٹن، بیرواہ، کنگن، بانڈی پورہ، سوناواری، حاجن، ترال، بیج بہاڑہ، کوکرناگ، یاری پورہ، شوپیاں، کشتواڑ، ڈوڈہ، راجوری، پونچھ ، کٹھوعہ اور دیگر علاقوں کے رہائشی خوف ودہشت کے ماحول میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

بھارتی فوجی اور پیراملٹری اہلکار گھروں میں گھس کر مکینوں کو ہراساں کرتے ہیں اور قیمتی گھریلواشیاءلوٹ لیتے ہیں۔

(جاری ہے)

قابض بھارتی حکام علاقے کی اصل صورتحال سے دنیاکو بے خبر رکھنے کیلئے صحافیوں کو آپریشن والے علاقوں میں اپنے پیشہ وارانہ فرائض کی انجام دہی سے روکتے ہیں ، صحافیوں کو حقائق پر مبنی رپورٹنگ پر سنگین نتائج کی دھمکیاں دی جاتی ہیں ۔

بھارتی فوج مقامی لوگوں پر بی جے پی اور آر ایس ایس کے ہندوتوا ایجنڈے کی حمایت کرنے کے لیے بھی دباو ¿ ڈال رہی ہے۔دریں اثناءکل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں نہتے کشمیریوں پر جاری بھارتی مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کی بھارتی حکومت حق خودارادیت کے حصول کیلئے کشمیریوں کی منصفانہ جدوجہد کو دبانے کے لیے فوجی طاقت کا وحشیانہ استعمال کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت نے مقبوضہ جموںوکشمیر کو ایک بڑی جیل میں تبدیل کر کے کشمیریوں کے تمام حقوق سلب کر رکھے ہیں ۔ ترجمان نے کہا کہ کشمیری بھارت کے تمام تر وحشیانہ ہتھکنڈوںکے باوجود اپنی جدوجہد کو اسکے منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے پرعزم ہیں ۔ عام آدمی پارٹی کے رہنما معراج ملک نے ایک بیان میں کشمیری نوجوانوں کے خلاف کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ(پی ایس اے) کے بے جااستعمال پر سخت تنقید کی ہے ۔ انہوںنے ڈوڈہ کے ایک ماحولیاتی کارکن رحمت اللہ پڈر اور کشتواڑ سے تعلق رکھنے والے پانچ ٹریڈ یونین رہنماﺅں کے خلاف پی ایس اے کے نفاذ کی مذمت کرتے ہوئے انکی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔