میئرز کی برطرفی پرترک پارلیمنٹ میں ہنگامہ

پارلیمنٹ کے اندر اپوزیشن ریپبلکن پیپلز پارٹی کے نمائندوں اور وزیر داخلہ کے درمیان ہاتھا پائی

جمعرات 21 نومبر 2024 14:53

میئرز کی برطرفی پرترک پارلیمنٹ میں ہنگامہ
انقرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 نومبر2024ء) ترکیہ میں میئرز کی برطرفی کے معاملے پر پارلیمنٹ میں ہنگامہ برپا ہوگیا۔ اپوزیشن ارکان اور وزیر داخلہ کے درمیان ہاتھا پائی ہوگئی۔عرب ٹی وی کے مطابق ریپبلکن پیپلز پارٹی کے نمائندے علی ماہر بشاریر نے یرلی کایا کو ہال میں داخل ہونے سے روکنے کی کوشش کی تو جھگڑا شروع ہوا اور بڑھتا گیا ۔

دوسرے نمائندوں نے ہال کے دروازے کے سامنے ان کے درمیان لڑائی کو ختم کرنے کے لیے مداخلت کی۔حزب اختلاف کی جماعت کے نمائندوں نے کہا کہ آپ نے ہمیں ایسنیرٹ کی میونسپلٹی میں رہنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا لہذا ہم پارلیمنٹ میں آپ کی موجودگی کو قبول نہیں کرتے۔ ترک پارلیمنٹ میں اس سے قبل بھی حکمران اتحاد کے نمائندوں اور اس کے مخالفین کے درمیان کانٹے دار مسائل کی وجہ سے کشیدگی سامنے آتی رہی ہے۔

(جاری ہے)

حزب اختلاف کی جماعت کے نمائندوں نیایسنیرٹ کے منتخب میئر احمد اوزر کو ان کے عہدے سے ہٹائے جانے پر اعتراض کیا۔ نومبر کے اوائل میں سینکڑوں افراد نے وزارت داخلہ کے درمیان رابطے کے بہانے بھی میئر کو برطرف کرنے کے فیصلے کے خلاف مظاہرے کیے تھے۔ وہ اور کردستان ورکرز پارٹی انقرہ کے خلاف مسلح بغاوت کر رہے ہیں۔ریپبلکن پیپلز پارٹی کے رہنما اوزگور اوزل نے اپنی جماعت سے تعلق رکھنے والے میئر کی برطرفی کو جمہوریت کے خلاف بغاوت قرار دے دیا جسے کرد نواز پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے میئرز نے بارہا دہرایا۔ انہوں نے پارٹی کا نام بدل کر "ایکویلٹی اینڈ پیپلز ڈیموکریسی" پارٹی رکھا تھا۔