[پی ٹی آئی احتجاج کے دوران فیک نیوز کی بھرماررہی ہے‘ بغیر تصدیق کیے معلومات کے پھیلاؤ سے پاکستان کا عالمی سطح پر چہرہ مسخ ہوا

ظ* فیک نیوز کے متاثرین میں حکومت، سیکورٹی ادارے اور سیاسی جماعتیں سب شامل ہیں

اتوار 8 دسمبر 2024 19:15

Jاسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 دسمبر2024ء)پی ٹی آئی احتجاج کے دوران فیک نیوز کی بھرماررہی ہے ۔عالمی ادارے فیک نیوز واچ ڈاگ کی جانب سے تحقیقاتی رپورٹ جاری کر دی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ احتجاج کے حوالے سے چلنے والی من گھڑت خبروں نے تباہ کن کردار ادا کیا، بغیر تصدیق کیے معلومات کے پھیلاؤ سے پاکستان کا عالمی سطح پر چہرہ مسخ ہوااورکہا گیا ہے کہ فیک نیوز کے متاثرین میں حکومت، سیکورٹی ادارے اور سیاسی جماعتیں سب شامل ہیں ۔

پاکستان میں فیک نیوز کے سدباب کے حوالے سے اقدامات ہنگامی بنیادوں پر کرنے کی ضرورت ہے۔ فیک نیوز واچ ڈاگ رپورٹ کے مطابق وزیر داخلہ سے منسوب آزاد کشمیر کے شہریوں سے متعلق خود ساختہ لیکن خطرناک بیان زیر گردش رہا، بانی چیئرمین کے مبینہ ویڈیو پیغام سے متعلق بھی جعلی خبریں چلتی رہیں۔

(جاری ہے)

فیک نیوز واچ ڈاگ رپورٹ کے مطابق پمز اور پولی کلینک ہسپتال میں سینکڑوں لاشوں کی جعلی خبروں کے انتہائی منفی اثرات مرتب ہوئے، بانی پی ٹی کے صاحبزادے سلیمان عیسی خان کے جعلی اکاؤنٹ سے بھی کارکنان کو اکسایا جاتا رہا۔

فیک نیوز واچ ڈاگ رپورٹ کے مطابق بانی پی ٹی آئی کو اڈیالہ جیل سے منتقل کرنے کی خبریں بھی بعد ازاں جعلی ثابت ہوئیں، احتجاج کے دوران آرمی اکیڈمیوں سے 600 جوانوں کے استعفے کی خبریں بھی بے بنیاد ثابت ہوئیں۔ فیک نیوز واچ ڈاگ رپورٹ کے مطابق اسد قیصر اور محمود خان اچکزئی پر فائرنگ کی بے بنیاد خبریں بھی چلائی گئیں، سابق ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کے بانی پی ٹی آئی کی صحت سے متعلق بیانات کے انتہائی منفی اثرات مرتب ہوئے۔

فیک نیوز واچ ڈاگ رپورٹ کے مطابق ڈی پی او اٹک ڈاکٹر غیاث گل کی جانب سے دوران پریس کانفرنس پی ٹی آئی احتجاج کی پرانی تصویر چلائی گئی۔ فیک نیوز واچ ڈاگ رپورٹ کے مطابق دوران نماز کنٹینر سے گرنے والے پی ٹی آئی کارکن کی موت کی خبر بھی عالمی سطح پر زیر بحث رہی، گرنے والے کارکن کے منظر عام پر آنے اور وزیراعلی خیبرپختونخوا سے ملاقات سے موت کی خبریں بھی غلط ثابت ہوئیں۔ فیک نیوز واچ ڈاگ رپورٹ کے مطابق فیک نیوز کی وجہ سے نہ صرف سیکورٹی اداروں بلکہ پی ٹی آئی قیادت کو بھی شدید مشکلات کا سامنا رہا، فیک نیوز کے متاثرین میں حکومت، سیکورٹی ادارے اور سیاسی جماعتیں سب شامل ہیں ۔پاکستان میں فیک نیوز کے سدباب کے حوالے سے اقدامات ہنگامی بنیادوں پر کرنے کی ضرورت ہے۔