شارک انٹرنیٹ سب میرین کیبل کو نہیں کاٹ سکتی

آپ کسی اور چیز کو شارک کہتے ہیں تو وہ الگ بات ہے، پاکستان میں 7 سب میرین کیبلز آرہی ہیں،4 مزید سب میرین کیبلز آئندہ سالوں میں منسلک ہورہی ہیں ، چئیرمین پی ٹی اے کا سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی میں جواب

muhammad ali محمد علی جمعرات 2 جنوری 2025 00:45

شارک انٹرنیٹ سب میرین کیبل کو نہیں کاٹ سکتی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 01 جنوری2025ء) چیرمین پی ٹی اے کی جانب سے وضاحت کی گئی ہے کہ شارک انٹرنیٹ سب میرین کیبل کو نہیں کاٹ سکتی، آپ کسی اور چیز کو شارک کہتے ہیں تو وہ الگ بات ہے، پاکستان میں 7 سب میرین کیبلز آرہی ہیں،4 مزید سب میرین کیبلز آئندہ سالوں میں منسلک ہورہی ہیں۔ بدھ کو قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کا اجلاس چیرپرسن سینیٹر پلوشہ خان کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا اجلاس میں کمیٹی اراکین کے علاوہ سیکرٹری آئی ٹی چیرمین پی ٹی اے اور دیگر حکام نے شرکت کی، اجلاس میں وزارت آئی ٹی اور پی ٹی اے کی انٹرنیٹ میں خلل کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔

اس موقع پر چیئرمین پی ٹی اے نے کمیٹی کو بتایا کہ پی ٹی اے کو روزانہ سوشل میڈیا مواد کی 500 شکایات موصول ہوتی ہیں جس پر پی ٹی اے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو مواد بلاک کرنے کی درخواست کرتا ہے اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز 80 فیصد مواد بلاک کردیتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ سوشل میڈیا کمپنیاں 20 فیصد مواد کو بلاک نہیں کرتی ہیں۔ اجلاس کے دوران رکن کمیٹی سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہاکہ یہ کہاں پر پاور ہے کہ کسی خاص علاقے میں انٹرنیٹ بلاک کرسکیں؟ انہوں نے کہاکہ ایکٹ میں کہاں لکھا ہوا ہے کہ کسی خاص علاقے میں سگنل بلاک کرنا ہے؟ جس پر ممبر لیگل آئی ٹی نے بتایا کہ ایکٹ میں واضح طور پر کسی خاص علاقے کا نہیں لکھا ہے صرف رولز میں لکھا ہے کہ وزارت داخلہ پی ٹی اے کو ہدایت دے سکتا ہے۔

اس پر سینیٹر کامران مرتضی نے چیئرمین پی ٹی اے کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ اگر قانون میں نہیں لکھا تو آپ انٹرنیٹ کیسے بلاک کرسکتے ہیں؟ جس پر چیئرمین پی ٹی آے نے کہاکہ اگر یہ غلط ہے تو حکومت 9 سال سے ہم سے انٹرنیٹ کیوں بند کرواتی ہے؟ انہوں نے کہاکہ میں تاریخ اور وقت بتا سکتا ہوں کہ کب کب انٹرنیٹ بند ہواتھا۔ رکن کمیٹی سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہاکہ ہم حکومت نہیں ہم پارلیمان ہیں۔

چیئرمین پی ٹی اے نے کہاکہ آپ سب کبھی کبھی حکومت میں رہے ہیں۔ رکن کمیٹی سینیٹر ہمایون مہمند نے کہاکہ رولز میں بھی صرف مواد کا ذکر موجود ہے اس موقع پر سپیشل سیکرٹری آئی ٹی نے کہاکہ اگر حکومت کہے کہ کسی علاقے میں تمام آن لائن مواد کو بلاک کرنا ہے تو آن لائن مواد کو انٹرنیٹ بند کرکے ہی بند کیا جاتا ہے۔ چیرمین پی ٹی اے نے کہاکہ 2016 سے جب بھی وزارت داخلہ کا خط آتا ہے تو انٹرنیٹ بند کردیا جاتا ہے اور میرے آنے سے پہلے کہ پریکٹس چلتی رہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ آج پہلی بار پتہ چلا کہ انٹرنیٹ کی بندش غلط ہوتی ہے، تاہم اس حوالے سے حتمی قانونی رائے وزارت قانون اور وزارت داخلہ ہی دے سکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے حکم پر کئی بار سوشل میڈیا ایپس بند کی گئیں۔ رکن کمیٹی نے استسفار کیاکہ 8 فروری کو الیکشن کے روز بھی انٹرنیٹ کی بندش غلط تھی۔ چیئرمین پی ٹی اے نے کہاکہ سپریم کورٹ کے حکم پر انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا اپلیکیشنز بند ہوتی ہیں۔

اس موقع پر سیکرٹری آئی ٹی نے کہاکہ رولز بنے ہوئے کئی سال ہوگئے ہیں جس پر سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہاکہ کیا رولز ایکٹ سے آگے جاسکتے ہیں؟ انہوں نے کہاکہ اگر سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے تو کیا وزارت نے نظرثانی دائر کی؟ رکن کمیٹی سینیٹر ہمایوں مہمند نے کہاکہ کیا وزارت کا یہ کام نہیں کہ سپریم کورٹ کو بتائے کہ یہ چیز ایکٹ یا رولز میں نہیں ہے؟ اس موقع پر چیئرمین پی ٹی اے نے کمیٹی کو بتایا کہ وی پی این کی بندش کے معاملے پر ہم نے اسٹینڈ لیا ہے اورمیں نے وی پی این کو بند نہیں ہونے دیا۔

انہوں نے کہاکہ وی پی این سروس پروائیڈرز کی رجسٹریشن کا عمل 19 دسمبر کو شروع کیا گیا اور دو انٹرنیٹ سروس پروائیڈرز نے لائسنس کی درخواست دی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پی ٹی سی ایل کو ایک بڑی کمپنی نے وی پی این رجسٹریشن کیلئے اپلائی کیا ہے اور امید ہے کہ بڑی تعداد میں درخواستیں آئیں گی۔ انہوں نے کہاکہ وی پی این سروس پروائیڈرز کے حوالے سے پاشا کے ساتھ مشاورت کی گئی اور پاشا سے درخواست کی ہے کہ دنیا کا کوئی ماڈل اٹھا کر لے آئیں۔

اجلاس کو چیئرمین پی ٹی اے نے بتایا کہ پاکستان میں 7 سب میرین کیبلز آرہی ہیں ان میں ایک سب میرین کیبل 2 افریقہ کے نام.سے آرہی ہے اس کیبل کے ساتھ کنیکٹوٹی اس سال ہوجائے گی۔ انہوں نے کہاکہ 4 مزید سب میرین کیبلز آئندہ سالوں میں منسلک ہورہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ انٹرنیٹ سپیڈ کے لحاظ سے ہم 97 ویں نمبر پر ہیں۔ چیرمین پی ٹی اے نے رکن کمیٹی کے استفسار پر کہاکہ سب میرین کیبل کو شارک نہیں کاٹ سکتی ہے اگر آپ کسی اور چیز کو شارک کہتے ہیں تو وہ الگ بات ہے۔

چئیرمین پی ٹی اے رکن کمیٹی سینیٹر ہمایون مہمند نے کہاکہ پاکستان میں انٹرنیٹ کی رفتار انتی کم ہے کہ وائس نوٹ ڈاون لوڈ نہیں ہوتا ڈاون لوڈ سپیڈ ٹھیک ہے مگر ایپلی کیشنز نہیں چل رہی ہے اور وائس نوٹ بھی نہیں جا رہے ہیں۔ اجلاس کے دوران چیرپرسن کمیٹی نے استفسار کیا کہ کل اڑان پاکستان منصوبہ لانچ کیا گیا، کیا اس میں آئی ٹی کا شعبہ بھی شامل ہے؟ جس پر سیکرٹری آئی ٹی نے کہاکہ اڑان پاکستان پروگرام میں آئی ٹی کو شامل کیا گیا ہے اور گزشتہ کئی سالوں میں آئی ٹی برآمدات میں اضافہ ہوا ہے، ممبر وزارت آئی ٹی نے کہاکہ گزشتہ پانچ سالوں میں کمپاونڈ آئی ٹی گروتھ 23 فیصد ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہمیں سالانہ بنیادوں پر نہیں کمپاونڈ گروتھ بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ کورونا کے دوران آئی ٹی برآمدات کچھ متاثر ہوئیں جبکہ2023 کے 11 ماہ میں آئی ٹی برآمدات 2.4 بلین ڈالرز تھیں اور 2024 کے 11 ماہ آئی ٹی برآمدات 3.3 بلین ڈالرز ہیں انہوں نے کہاکہ آئی ٹی برآمدات میں گزشتہ سال کی نسبت 37 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہاکہ انٹرنیٹ کی سست رفتاری کے نقصان کا اندازہ لگانا مشکل ہے۔ ابھی چار سب میرین کیبلز آرہی ہیں اس سے انٹرنیٹ بہتر ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ تین سب میرین کیبلز ایک سال میں کنیکٹ ہوجائیں گی۔ سیکرٹری آئی ٹی نے کہاکہ فائبرآئزیشن پالیسی اور فائیو جی کے آنے سے انٹرنیٹ پر فرق پڑے گا۔