ہسپتال میں ڈاکٹر اور سکیورٹی سپروائزر نے خاتون گارڈ کو مبینہ زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا

فیصل آباد میں پیش آئے واقعے کی متاثرہ خاتون کی جانب سے ایف آئی آر میں ڈاکٹر سمیت 5 ملزمان کو نامزد کیا گیا

Sajid Ali ساجد علی پیر 13 جنوری 2025 12:17

ہسپتال میں ڈاکٹر اور سکیورٹی سپروائزر نے خاتون گارڈ کو مبینہ زیادتی ..
فیصل آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 13 جنوری 2025ء ) صوبہ پنجاب کے شہر فیصل آباد کے ہسپتال میں ڈاکٹر اور سکیورٹی سپروائزر نے خاتون گارڈ کو مبینہ زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق متاثرہ خاتون نے واقعے کی ایف آئی آر میں ڈاکٹر سمیت 5 ملزمان کو نامزد کیا ہے، جن کے خلاف پولیس نے کارروائی کی یقین دہانی کروائی ہے اور ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپوں کی بھی تصدیق کردی۔

بتایا گیا ہے کہ فیصل آباد کے چلڈرن ہسپتال کی لیڈی گارڈ کے ساتھ مبینہ زیادتی کا واقعہ سامنے آیا، مقدمہ درج نہ کرنے پر خاتون نے خودکشی کی کوشش کی اس مقصد کے لیے متاثرہ خاتون گارڈ نے تیز دھار آلے کا استعمال کیا اور وہ خود کو زخمی کر بیٹھی، جس پر تھانہ ویمن میں پولیس نے متاثرہ سکیورٹی گارڈ کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا، ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر نے بہلا پھسلا کر کئی بار زیادتی کا نشانہ بنایا اور میری ویڈیو بھی بنائی، جس کے بعد سکیورٹی سپروائزر نے نوکری سے نکالنے کی دھمکی دے کر بلیک میل کیا۔

(جاری ہے)

دوسری طرف گوجرانوالہ میں 3 شادیاں کرنے والے باپ کو بیٹیوں نے رسی سے باندھ کر آگ لگا دی، انہوں نے ملزم پر زیادتی کا الزام عائد کیا، یہ واقعہ گوجرانوالہ میں تھانہ سول لائن کے علاقہ مغل چوک کے قریب پیش آیا جہاں بیٹیوں کی طرف سے باپ کو رسیوں سے باندھ کر آگ لگا دی گئی جس کے نتیجے میں آگ سے جھلس کر متاثرہ شخص ہسپتال میں دم توڑ گیا، پولیس نے مقدمہ درج کرکے مقتول کی دونوں بیٹیوں کو حراست میں لے لیا، مقدمے میں مقتول کی دو بیٹیوں کے ساتھ 2 بیویوں کو بھی ملزمہ نامزد کردیا گیا۔

پولیس نے مزید بتایا کہ مقتول علی اکبر نے 3 شادیاں کر رکھی تھیں اور اس کے 12 بچے ہیں، اس کی پہلی بیوی وفات پا چکی ہے جب کہ اس وقت مقتول اپنی 2 بیویوں اور بچوں کے ساتھ کرائے کے مکان میں رہتا تھا، ملزمہ 16 سالہ انعم اور 12 سالہ یشفہ نے حراست میں جرم کا اعتراف بھی کر لیا، تاہم دونوں بہنوں نے پولیس کو بیان میں کہا کہ والد نے ہم دونوں کو زیادتی کا نشانہ بنایا۔