سینیٹ کی فنکشنل کمیٹی کا اجلاس ، کم ترقی یافتہ علاقوں میں سرحدی منڈیوں سمیت مقامی تجارتی سہولیات کو فروغ دینے کے اقدامات پر غور

منگل 14 جنوری 2025 14:21

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 جنوری2025ء) سینیٹ کی فنکشنل کمیٹی برائے کم ترقی یافتہ علاقوں کے مسائل کا اجلاس سینیٹر آغا شاہ زیب درانی کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں وزارت تجارت کی جانب سے کم ترقی یافتہ علاقوں میں سرحدی منڈیوں سمیت مقامی تجارتی سہولیات کو فروغ دینے کے لیے شروع کئے گئے اقدامات پر غور کیا گیا۔ وزارت تجارت کے حکام نے بتایا کہ حکومت نے ایران کے ساتھ بارڈر مارکیٹس شروع کر دی ہیں تاہم افغانستان نے اس تجویز کو مسترد کر دیا ہے۔

ایران کے ساتھ بارڈر مارکیٹ کی ساخت اپنی جگہ پر ہے۔ تاہم یہ ایرانی حکومت کی طرف سے ضرورت سے زیادہ تاخیر اور خطے میں سڑک کے رابطے کی کمی کی وجہ سے فعال نہیں ہو سکا ہے۔ حکومت نے بارڈر مارکیٹس کے لئے ڈیوٹی میں رعایت کا بھی اعلان کیا ہے۔

(جاری ہے)

سینیٹر منظور احمد کاکڑ نے کہا کہ ایرانی حکام کے ساتھ تجارتی وفد کی حالیہ ملاقات میں ایرانی حکام نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پاکستانی حکومت کی جانب سے تاخیر کی وجہ سے سرحدی منڈیوں میں تاخیر ہوئی ہے۔

کمیٹی نے تاخیر کی وجہ معلوم کرنے کے لئے سفارش کی کہ وزارت ایرانی حکومت کے ساتھ ہونے والی بات چیت کی تفصیلات سات دنوں کے اندر فراہم کرے۔مزید برآں کمیٹی نے ایرانی مصنوعات کے لئے سرٹیفکیٹ آف اوریجن سے متعلق پالیسی گائیڈ لائنز اور پاک ایران تجارتی معاملات کو ہموار کرنے کے لیے آگے بڑھنے کے طریقے پر غور کیا۔ وزارت تجارت کے حکام نے بتایا کہ ایران پر موجودہ امریکی پابندیوں کی وجہ سے ایران کے ساتھ تجارت بینکنگ چینلز کے ذریعے نہیں کی جا سکتی۔

تاہم بلوچستان ہائی کورٹ نے اپنے حکم امتناعی میں ایران کے ساتھ تجارت کے لیے درآمد؍برآمد فارم کو استثنا دے دیا جو کہ گزشتہ سال اکتوبر میں خالی ہوا تھا۔ اس کے بعدحکومت نے ایرانی مصنوعات کےلئے45 دن کی چھوٹ دی جس کی میعاد بھی ختم ہو چکی ہے۔ سینیٹر شاہ زیب درانی نے استثنا کی میعاد ختم ہونے سے قبل آرڈر کئے گئے سامان کی قسمت پر سوال اٹھایاجس کی ادائیگی ہو چکی ہے اور جو اس وقت پورٹ پر منظوری کے منتظر ہیں۔

کمیٹی نے سٹیٹ بینک آف پاکستان اور وزارت تجارت کو اس معاملے پر مشترکہ اجلاس منعقد کرنے کی ہدایت کی تاکہ بندرگاہ پر پڑے سامان کو کلیئر کیا جاسکے اور افراد کو نقصان سے بچایا جاسکے۔قبل ازیں اجلاس میں کمیٹی نے پارک روڈ فیڈرل گورنمنٹ ہاؤسنگ سکیم میں مبینہ کرپشن کے حوالے سے گزشتہ اجلاس میں دی گئی کمیٹی کی سفارشات کی حالیہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

اس سے قبل کمیٹی نے وزارت ہاؤسنگ کو معاملے کی تحقیقات کرنے کی ہدایت کی تھی۔ کیبنٹ ڈویژن کے سیکرٹری کامران علی افضل نے نیسپاک کی فیکٹ فائنڈنگ پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایف آئی اے بھی انکوائری کر رہی ہے اور مزید تحقیقات کرنے سے پہلے رپورٹ کا تجزیہ بھی کرے۔کمیٹی کے چیئرمین نے کہا کہ بہتر ہو گا کہ وزارت انکوائری کرے کیونکہ وزارت معاملے کی تکنیکی باتوں کو سمجھتی ہے۔

کمیٹی نے وزارت کو ہدایت کی کہ معاملے کی انکوائری کرکے دو ہفتوں میں رپورٹ پیش کی جائے۔اجلاس میں سینیٹرز محمد اسلم ابڑو، فلک ناز، دانش کمار، حامد خان، منظور احمد کاکڑ، سیکرٹری کابینہ ڈویژن کامران علی افضل، ایڈیشنل سیکرٹری خزانہ و ریونیو امجد محمود اور دیگر متعلقہ محکموں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔