)زیر حراست ملزمان پرتشدد کی روک تھام اور پالیسی واضح کرنیکی درخواست پر فریقین وکلا دلائل کیلئے 28 جنوری کوطلب

منگل 14 جنوری 2025 19:50

5لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 جنوری2025ء)چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عالیہ نیلم نے زیر حراست ملزمان پرتشدد کی روک تھام اور پالیسی واضح کرنیکی درخواست پر فریقین وکلا کو دلائل کیلئے 28 جنوری کوطلب کرلیا ،عدالت نے درخواست گزار وکیل اظہر صدیق کے پیش نہ ہونے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ جب کیس لگا ہوتا ہے درخواست گزار وکیل پیش نہیں ہوتیہیں اور تاریخ نہ دینے شکایت کرتے ہیں، آئی جی جیل کی جانب سے رپورٹ عدالت میں پیش کردی گئی ،رپورٹ کیمطابق ڈسٹرکٹ جیل لاہور میں 6675 قیدی موجود ہیں ، گنجائش 2 ہزار کی ہے ،ڈسٹرکٹ جیل میں 42 قیدی فوت ہوئے ، فوت ہونے والے قیدیوں میں 31 طبعی موت مرے ، ایک نے خودکشی کی ، دس قیدیوں کی ہلاکت کی تفتیش چل رہی ہے ، سینٹرل جیل لاہور میں 3810 قیدی ہیں ، گنجائش 2310 کی ہے ، سینٹرل جیل میں 26 قیدی فوت ہوئے ،18 قیدی کی طبعی موت ہوئے 8 کی انکوائری چل رہی ہے ،سینٹرل جیل میں دو قیدیوں پر حراست کے دوران تشدد کا الزام لگا ، تشدد کے معاملے پر جیل حکام کے خلاف ایف آئی اے انکوائری کر رہا ہے ،قیدیوں پر تشدد کے حوالے سے سے پالیسی بہت سخت ہے۔