ملک کو فساد اور انتشار نہیں امن، اتحاد اور ترقی چاہیے، مریم نواز

دوسروں کو چور چور کہنے والا خود سرٹیفائیڈ چور ثابت ہو چکا،تقریب سے خطاب

جمعہ 17 جنوری 2025 21:40

ملک کو فساد اور انتشار نہیں امن، اتحاد اور ترقی چاہیے، مریم نواز
اوکا ڑہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 جنوری2025ء) وزیر اعلی پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ ملک کو فساد اور انتشار نہیں امن، اتحاد اور ترقی چاہیے ۔ دوسروں کو چور چور کہنے والا خود سرٹیفائیڈ چور ثابت ہو چکا ۔ دوسروں کے بچوںکو تشدد کے لئے اکسا نے والے آج خود جیلوں میں سڑ رہے ہیں ، القادر یونیورسٹی میں اب جادو ٹونا نہیں سکھایا جائے گا بلکہ تعلیم وتربیت اور سکالرشپس دی جائیں گی ۔

ہونہار سکالر شپ پروگرام تقریب سے خطاب کرتے ہوے انہوں نے کہا کہ یہ سکالر شپ پروگرام پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا پرواگرام ہے ۔ سکالر شپس کی طرح سب طلبا میں بلا تفریق لیپ ٹاپس بھی تقسیم کریں گے ۔ لیپ ٹاپس کی پہلی کھیپ پاکستان پہنچ چکی ہے جو جلد آپ کے ہاتھوں میں ہوں گے ۔ آئندہ سال ایک لاکھ ای با ئیکس بھی طلبا کو دیں گے ۔

(جاری ہے)

طلبا کی تعلیم کا بوجھ ا اب انکے والدین نہیں آپ کی ماں مریم نواز اٹھائے گی ۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں اس وقت سات سو سڑکیں بن رہی ہیں ۔ کرسیوں پر بیٹھے لوگوں کا عوام کے ساتھ براہ راست رابطہ ہونا چاہیے تاکہ وہ عوامی مسائل سے آگاہ ہو کر ان کا حل نکالیں ۔ انہوں نے کہا اوکاڑہ یونیورسٹی میں بورڈنگ کی سہولت بھی دیں گے ۔ وزیر اعلی نے روا ں سال اوکاڑہ میں میڈیکل کالج بنانے کا بھی اعلان کیا ۔ انہوں نے کہا کہ سکالر شپ ملنے والا کوئی بچہ یہ نہیں کہہ سکتا کہ مجھے سفارش پر سکالر شپ ملی ہے کیونکہ سو فیصدمیرٹ پر یہ سکالر شپس دی جارہی ہیں ۔

انہوں نے کہا ہونہار سکالر شپ آپ کی تعلیم کا آغاز ہے ۔ وسائل نہ رکھنے والا بچہ بھی اب لمز اور نیسٹ جیسی یونیورسٹیوں مین تعلیم حاصل کر سکتا ہے ۔ میں طلبا کے خواب پورے کرنے کا عزم لے کر آئی ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ سکالر شپس آپکو بہت پہلے ملنی چاہیے تھی لیکن نہ ملی جس سے بہت سے ہونہار طلبا کا بڑا نقصان ہوا ۔ روا ں سال تیس ہزار سکالر شپس دی ہیں اگلے سال پچاس ہزار بچوں کو دیں گے ، انہوں نے طلبا کو مخاطب کرتے ہوے کہا کہ آپ میرے بازو میری ہمت و طاقت ہو میں اکیلی صو بے کے پندرہ کروڑ عوام کے لئے کچھ نہیں کر سکتی ۔

مجھے آپ کا ساتھ چاہیے ، طلبا اس صوبے کی ترقی کے سٹیک ہولڈر بنیں ، آپ پاکستان کا مستقبل ہیں ، ملک کا جھنڈا آپ کے ہاتھ میں ہے ، انہوں نے کہا دھرتی آپ کی ماں ہے ، ماں کے ساتھ وفا کا بہت بڑا صلہ ملتا ہے ۔ جس بچے کے ماں باپ اس سے راضی ہوں انکی زندگی میں کبھی کوئی کمی نہیں آتی ۔ یہ ملک جیسا بھی ہے ہم نے اس کو سنوارنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک کو اتحاد چاہیے فساد نہیں ، انتشار نہیں ترقی چاہیے، بدتمیزی نہیں تہذیب چاہیے ۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی اختلافا ت میں بھی تہذیب کا دامن نہیں ہاتھ سے چھوٹنا چاہیے ۔ یہ میرے لئے بھی بڑا آسان ہے میں آپ کو سکالر شپس اور لیپ ٹاپس کے بجائے گالم گلوچ ، کیلوں والے ڈنڈے اٹھانے کا کہہ دوں ۔ لیکن میں کبھی اپکو ہتھیار اٹھانے اور ریاست پر حملہ آور ہونے کا نہیں کہوں گی ۔ انہوں نے کہا مخالفین نے جلسوں میں میرا نام لے کر مجھ پر آوازیں کسوائیں یہ لوگوں کو کیا شعور دے رہے تھے کہ اپنی بہنوں بیٹیوں کے ساتھ کیا سلوک کرو۔

جنہوں دوسرو ن کے بچوں کو پٹرول بم چلانا سکھا یا گیا تھا وہ آج جیلوں میں بیٹھے سڑ رہے ہیں اور کوئی انکو پوچھنے والا نہیں ہے ۔ سمجھ نہیں آتا کہ نوجوانوں کو ایسی ترغیب دینے والا آج سکون کی نیند کیسے سکون سو تا ہے ۔ ہمیں چور چور کہا گیا ہے ہالانکہ اس ملک کے جتنے تر قیاتی منصوبے ان پر نواز شریف کا نام ہے ۔ چور چور کے نعروں کے باوجود کرپشن کا ایک د ھیلا ثابت نہیں کر سکے ۔

جلسوں میں کہتا تھا کہ نواز شریف کا نام لے لے کر چور چور کے نعرے لگا و ، دوسر وں کو چور چور کہنے والا پہلا وزیراعظم خود رشوت لینے پر نکالا گیا آج خود سرٹیفائیڈ چور ثابت ہو چکا ۔ وہ خود رشوت لیتے ہوے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا ۔ اس کی اہلیہ نے کرپشن کے پیسے سے ہیرے کی انگوٹھیاں لیں ۔ انہوں نے کہا القادر یونیورسٹی اب اللہ کے فضل سے میری حکومت کی تحویل میں آگئی ہے ۔

اس میں آپ کو جادوٹونے نہیں سیکھا ئیں گے بلکہ تعلیم وتربیت اور سکالر شپس دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ نواجوان سوشل میڈیا پر آنکھیں بند کر یقین نہ کریں ۔ انہوں نے کہا جس طرح آپ کو میرٹ پر سکالر شپ دے رہے اسی طرح آپ بھی میرٹ کی بنیاد پر آئندہ اپنے حکمر نوں کا انتخاب کرنا ۔ انہوں نے کہا سیاست عبادت اور خدمت کا نام ہے ۔ اللہ کے فضل سے میرے ایک فیصلے سے آج پنجاب کے ہزاروں گھر بن رہے ہیں ، ہزاروں سکار شپس تقسیم ہو رہی ہیں ۔ انہوں نے کہا سیاست کا مطلب طعنہ زنی ، پگڑی اچھالنا اور بہتان تراشی نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا سیاست کو پگڑیاںاچھالنے ، لوگوں کو جیلوں میں ڈالنے ، کرپشن کے کیسز بنانے کے بیانیے سے واپس ترقی اور پرفارمنس کے بیانیے پر لانا آپکا کام ہے ۔