Live Updates

سردی میں شدت کیساتھ ہی نئے و پرانے گرم کپڑوں کی خرید میں زبردست اضافہ ہو گیا

منگل 21 جنوری 2025 16:16

مکوآنہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جنوری2025ء)سردی کی شدت میں اضافہ کے ساتھ ہی بازاروں، ریڈی میڈ گارمنٹس مارکیٹوں خصوصاً لنڈا بازار کی رونقیں دوبالا ہو گئی ہیں جہاں بڑی تعداد میں جرسیاں، سویٹرز، جیکٹس، سکارفس،کوٹ،وولن سوکس، ونٹر ملبوسات،رضائیوں، کمبلوں، گرم لحافوں کی خریدو فروخت کیلئے عوام کا رش دیکھنے میں آ رہا ہے جبکہ غریب، محنت کش،متوسط و سفید پوش طبقہ کے افراد بڑی تعداد میں لنڈ ا بازاروں کا رخ کر رہے ہیں جن میں خواتین کی کثیر تعداد بھی شامل ہے۔

راجباہ روڈ لنڈا بازار و دیگر گارمنٹس مارکیٹوں کے سروے کے مطابق جہاں دیگر تمام شعبہ جات میں مہنگائی نے عوام کو متاثر کیا ہے وہیں لنڈا بازار بھی مہنگائی کے اثرات سے محفوظ نہ رہ سکا ہے اور لنڈے کے سیکنڈ ہینڈ کپڑوں کی قیمتیں بھی آسمانوں سے باتیں کر نے لگی ہیں۔

(جاری ہے)

اس دوران لنڈا بازار کے دکانداروں نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ چونکہ لنڈے کے گرم کپڑوں کی گانٹھوں کی قیمت میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے اور ان کی ٹرانسپورٹیشن کے اخراجات بھی زیادہ ہو گئے ہیں اسلئے مجبوراً انہیں کپڑوں کی قیمتوں میں اضافہ کرنا پڑ رہا ہے۔

اس موقع پر لنڈا بازار میں پرانے کپڑوں کی خریداری کیلئے آنیوالی خواتین نے قیمتوں میں بلا جواز اضافے پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چونکہ اکثر شعبہ جات میں قیمتوں پر متعلقہ اداروں کا کوئی کنٹرول اور چیک اینڈ بیلنس نہ ہے اسلئے دکاندار غریب عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں۔ اس طرح موجودہ حالات میں غریب افراد کیلئے لنڈے کے کپڑوں کی خریداری بھی ممکن نہ رہی ہے۔

سروے کے دوران علم ہوا کہ لنڈا بازار میں بچوں کی عام جیکٹ 400 سے 500 روپے جبکہ لیدر جیکٹ کے نرخ9 سوسی15 سو روپے تک تھے،بڑ ے افراد کی لیدر جیکٹ 15 سو سی5 2 سو جبکہ کوٹ کی قیمت 18 سو سے 3ہزار روپے تک، نیزٹراؤزر اور اپر 9 سوسے 12 سو روپے میں دستیاب تھے جبکہ پینٹ اور شرٹ کی قیمت فی کس7 سوسے ایک ہزار روپے تھی تاہم جن پرانی گارمنٹس کی کوالٹی زیادہ بہتر نہیں تھی وہ دوسے تین سو روپے میں بھی دستیاب تھیں۔

خریداروں کا کہنا تھا جو چیز سودوسو روپے میں ملتی تھی اب سات آٹھ سو روپے میں مل رہی ہے جس کے باعث اب غریب آدمی سردی کا مقابلہ بھی نہیں کرسکتا۔دوسری جانب لنڈا سٹال ہولڈرز اور دکان داروں کا کہنا تھا کہ جیکٹ کا پہلے جو بنڈل 15 ہزار کا ملتا تھا اب 30 سی40 ہزار کا ہو گیا ہے جس میں 75 سے 80 پیس ہوتے ہیں جبکہ اسی طرح دیگر کپڑوں کے بنڈلز کی قیمت میں بھی اضافہ ہو گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ جب انہیں چیزیں مہنگی ملیں گی تو پھر وہ عوام کو بھی مہنگی ہی فروخت کریں گے۔ انہوں نے اس ضمن میں متعلقہ اداروں سے فوری کارروائی اور قیمتوں پر کنٹرول کیلئے لائحہ عمل مرتب کرنے کی بھی اپیل کی۔
Live مہنگائی کا طوفان سے متعلق تازہ ترین معلومات

متعلقہ عنوان :