ہدف کے تعاقب میں پاکستان کی 4 وکٹیں جلد گرگئیں، دوسرے دن کا کھیل ختم

ملتان ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں پاکستان کا مجموعی سکور 4 وکٹوں کے نقصان پر 76 رنز ہوچکا ہے

Sajid Ali ساجد علی اتوار 26 جنوری 2025 16:44

ہدف کے تعاقب میں پاکستان کی 4 وکٹیں جلد گرگئیں، دوسرے دن کا کھیل ختم
ملتان ( اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 26 جنوری 2025ء ) ملتان ٹیسٹ میں ہدف کے تعاقب میں پاکستان کی 4 وکٹیں جلد گرگئیں، دوسرے دن کا کھیل ختم ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق ملتان میں کھیلے جارہے سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میں 254 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پاکستان نے اپنی دوسری اننگز کا آغاز کیا تو کپتان شان مسعود اور ان کے ساتھ دوسرے اوپنے محمد حریرہ 2,2 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے، جس کے بعد بابر اعظم اور کامران غلام نے اننگز کو تھوڑا سنبھالا ہی تھا کہ کامران غلام ایک غیر ضروری شاٹ کھیلتے ہوئے کیچ آؤٹ ہوگئے، بابر اعظم بھی 31 رنز پر ہمت ہار گئے، دوسرے روز کھیل کے اختتام پر سعود شکیل 13 اور نائٹ واچ مین کاشف علی 1 رن بناکر کریز پر موجود ہیں، پاکستان کا مجموعی سکور 4 وکٹوں کے نقصان پر 76رنز ہوچکا ہے، ویسٹ انڈیز کی جانب سے کیون سنکلیئر نے 2، گداکیش موتی اور جومل واریکین نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔

(جاری ہے)

اس سے پہلے  ویسٹ انڈیز نے پاکستان کو جیت کیلئے 254 رنز کا ہدف دیا، دوسری اننگز میں پر اعتماد آغاز کے بعد لڑکھڑانے والی مہمان ٹیم کو ٹیل اینڈرز نے سہارا دیا اور ویسٹ انڈیز 244 رنز بنانے میں کامیاب ہوگیا، جس کے نتیجے میں پاکستان کو میچ جیتنے کے لیے 254 رنز کا ہدف ملا کیوں کہ مہمان ٹیم کو پہلی اننگز میں 9 رنز کی برتری حاصل تھی۔ بتایا گیا ہے کہ ملتان کرکٹ سٹیڈیم میں سیریز کے آخری ٹیسٹ کے دوسرے روز دوسری اننگز میں مہمان ٹیم کے اوپنرز نے مشکل بیٹنگ وکٹ پر 50 رنز کا عمدہ آغاز فراہم کیا، کپتان کریگ بریتھویٹ نے مشکل وکٹ پر 52 رنز کی شاندار اننگز کھیلی، عامر جنگو نے 30 رنز بنائے تاہم اس کے بعد نعمان علی نے 4 وکٹیں لے کر میچ دلچسپ بنایا، جس کے بعد پہلی اننگز میں ذمے دارانہ بلے بازی کا مظاہرہ کرنے والے ٹیل اینڈرز ایک بار پھر وکٹ پر جم گئے۔

جس کی بدولت ویسٹ انڈیز نے کھانے کے وقفے تک 5 وکٹوں پر 129 رنز بنائے، کھانے کے وقفے کے بعد 145 کے مجموعی سکو پر چھٹی وکٹ گری جب جسٹن گریوز 10 رنز بنانے کے بعد ابرار احمد کی گیند پر ساجد خان کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے، اس کے بعد آنے والے وکٹ کیپر ٹیون ایمالاچ اور کیون سنکلیئر نے 51 رنز کی شراکت قائم کی جس کے بعد کیون سنکلیئر 28 رنز بنانے کے بعد ساجد خان کی گیند پر کلین بولڈ ہوگئے، 35 رنز بنانے والے ٹیون ایمالاچ کو کاشف علی نے 208 کے مجموعی سکور پر ایل بی ڈبلیو کیا جس کے بعد 233 کے مجموعی سکور پر گداکیش موتی بھی ساجد خان کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آوٹ ہوگئے، مہمان ٹیم کی آخری وکٹ 244 رنز پر گری، پاکستان کی جانب سے ساجد خان اور نعمان علی نے 4,4 جب کہ ابرار احمد کاشف علی نے 1,1 وکٹ حاصل کی۔

اس سے پہلے ٹیسٹ میچ کے پہلے روز کھیل کے اختتام تک دونوں ٹیمیں اپنی پہلی اننگز مکمل کرچکی تھیں، پاکستان نے اپنی پہلی اننگز میں انتہائی مایوس کن کھیل پیش کیا، کپتان شان مسعود 15، کامران غلام 16، محمد ہریرہ 9 اور بابراعظم محض ایک رن بناکر پویلین لوٹ گئے، پانچویں وکٹ پر سعود شکیل اور محمد رضوان نے 68 رنز کی پارٹنرشپ قائم کی، سعود 32 کے انفرادی اسکور پر وکٹ گنوا بیٹھے، محمد رضوان بھی 49 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے، نعمان علی صفر، سلمان آغا 9، ابرار احمد 2 اور کاشف علی بھی صفر پر آؤٹ ہوئے، ویسٹ انڈیز کی جانب سے جومل واریکن نے 4، گڈاکیش موتی نے 3 اور کیمار روچ نے 2 وکٹیں حاصل کیں۔

قبل ازیں ویسٹ انڈیز کی ٹیم اپنی پہلی اننگز میں 163 رنز بناکر آؤٹ ہوئی تھی، پاکستانی سپنرز نے محض ایک گھنٹے میں ویسٹ انڈیز کے 7 ابتدائی بلےبازوں کو پویلین روانہ کیا، کپتان کریگ براتھ 9، میکل لیوس 4، جسٹن گریوز ایک، عامر جینگو، ایلک اتھاناز، ٹیون املاچ اور کیون سنکلیئر صفر پر پویلین روانہ ہوئے، مڈل آرڈر بیٹر کیویم ہوج 21 اور کیمار روچ 25 رنز کے مہمان ثابت ہوئے تاہم گڈاکیش موتی نے 55 اور جومل واریکن 36 رنز کی مزاحمتی اننگز کھیلی، پاکستان کی جانب سے نعمان علی نے ہیٹرک مکمل کرتے ہوئے 6، ساجد خان نے 2 جب کہ ابرابر احمد اور ڈیبیو کرنیوالے کاشف علی نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔