Live Updates

;اولسی جرگہ کی قراردادیں منظور

پیر 27 جنوری 2025 21:15

(کوئٹہ (آن لائن) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی کی دعوت پر کوئٹہ ڈویژن کے ضلع کوئٹہ کا مشترکہ تین روزہ عوامی جرگہ بلنہ ہال میں زیر صدارت پارٹی کے مرکزی سیکرٹری نواب محمد ایاز خان جوگیزئی منعقد ہوا۔قراردادیں پارٹی کے مرکزی سیکرٹری عبدالحق ابدال نے پیش کی جوکہ درج ذیل ہیں ۔ قراردادوں کی اولسی جرگہ کے تمام شرکاء نے منظوری دیں۔

1۔ کوئٹہ ڈویژن ضلع +کوئٹہ کا یہ پرافتخار جرگہ ڈیورنڈ خط پر تقریباً129سال سے اپنے جدی پدری زمینوں پر آنے جانے کے راستوں کو روکنے اور چمن سپین بولدک پر تجارت ختم کرنے کی شدیدالفاظ میں مذمت کرتا ہے۔اور سینٹ آف پاکستان کی تشکیل کردہ کمیٹی کے سب کمیٹی کی چیئرمین مشاہد حسین سید کی کوئٹہ اور چمن آمد پر اعلان کیا تھا کہ اسلحہ اور منشیات کے علاوہ باقی تمام اشیاء کو تجارت قرار دیا تھا اور کوئٹہ چمن بین الاقوامی شاہراہ پرایف سی، پولیس اورلیویز کے تمام ناکے /چیک پوسٹ کو ختم کرنے کا حکم دیا تھا اورکمیٹی کے حکم پر تمام چین ختم ہوگئے تھے۔

(جاری ہے)

یہ جرگہ مطالبہ کرتا ہے کہ آمدورفت اور تمام قانونی تجارت اورماضی کی طرح بحالی ہو اور آمدورفت وتجارت بحال نہ کرنے کی صورت میںراست اقدام اُٹھانے میں حق بجانب ہوگی جس کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔ 2۔ کوئٹہ ڈویژن ضلع کوئٹہ کا یہ پرافتخار جرگہ 8فروری 2024کے نام نہاد اور ملکی تاریخ کا سب سے بوگس اور بھونڈے طریقے سے فارم47کی نیلامی کے الیکشن، نام نہاد جعلی زروزور کے نمائندوں کے مسلط حکومت/حکومتوں اور ان کے انتظامیہ کی جانب سے 26نومبر کو اسلام آباد میں تحریک انصاف کے سیاسی جمہوری کارکنوں پرفائرنگ اوراُنہیں شہید کرنے کو ملک کے آئین اور قانون کی مکمل پائمالی گردانتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے اور مطالبہ کرتا ہے کہ مسلط غیر نمائندہ حکومت ان تمام خاندانوں سے جن کے پیارے اپنے بنیادی ،انسانی ،آئینی حقوق کے تحت پر امن اجتماع کے دوران قتل کیئے گئے سے معافی مانگے، اُن کی تسلی وتشفی کا بندوبست کرے اور ان کے خلاف بنائے گئے تمام بے بنیاد، جھوٹے ،غیر قانونی مقدمات ختم کرکے پی ٹی آئی کے بانی عمران خان سمیت تمام سیاسی کارکنوں کی رہائی کا اعلان کرے۔

یہ جرگہ واقعہ کے شہدا کے قتل کی ذمہ دار موجودہ غیر آئینی،غیر جمہوری قوتوں کی حکومت کے وزیر اعظم، وزیر داخلہ، آئی جی اسلام آباد اورا سٹیبلشمنٹ کے ان افراد کو قرار دیتی ہے جن کے کہنے پر نہتے انسانوں پر گولیاں چلائی گئی ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔ 3۔کوئٹہ ڈویژن ضلع کوئٹہ کا یہ پروقار جرگہ 8فروری 2024ملکی تاریخ کے سب سے بوگس اور بھونڈے غیر آئینی، غیر قانونی انتخابات جن کے نتیجے میں ملک کا سیاسی عدم استحکام بڑھ گیا ہے ۔

اورملک کے آئینی، سیاسی،معاشی اور معاشرتی بحران نہ صرف اپنے عروج پر ہیں بلکہ یہ بحران مزید گہرے اور خطرناک بنتے جارہے ہیں جس کے لیے سیاسی جمہوری پارٹیوں، جمہوری قوتوں، عدلیہ، فوج، انتظامیہ، میڈیا کے نمائندوں، وکلاء ہر مکتبہ فکر کے نمائندوں نیز تمام سٹیک ہولڈرز کی کانفرنس کاانعقاد وقت کی ضرورت بن گیا ہے۔ یہ جرگہ فوری طور پر کانفرنس کے انعقاد جس میں ملک کے بحرانوں اور مشکلات پر سیر حاصل بحث ہو اور ایک متفقہ حل تلاش کرنے کا مطالبہ کرتا ہے ۔

سیاسی جمہوری قوتوں کی ملکی سطح پر ایک ایسا کئی روزہ سیمینار/کانفرنس منعقد کرنے کا انتظام کرینگے جس میں ملک کے بحرانوں پر بحث اور ان بحرانوں سے ملک کو نکالنے کے لیے آئینی ،سیاسی اور جمہوری منصوبہ بندی ہو۔ 4۔کوئٹہ ڈویژن ضلع کوئٹہ کا یہ پروقار جرگہ تمام پشتونخوا وطن اور خصوصاً ضلع کوئٹہ کی امن وامان کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے سرکاری ایجنسیوں کے کارڈ ھولڈرز کی کارستانیاں قرار دیتا ہے اور اس کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔

اور گزشتہ ایک مہینے سے مسلسل رات کی تاریکی میں شریف النفس لوگوں کے گھروں پہ چادروچار دیواری کے تقدس کو پائمال کرتے ہوئے غیر قانونی چھاپوں،ناروا گرفتاریوں اورتشدد کے عمل کوختم کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔ 5۔ ضلع کوئٹہ کا یہ پروقار جرگہ تمام صوبہ میں سویلین اتھارٹی ختم کرنے اور تمام انتظامی اختیارات غیر آئینی اور غیر قانونی طور پر ایف سی کے حوالے کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے اور مطالبہ کرتا ہے کہ تمام صوبے سے ایف سی ہٹائی جائے اور سویلین اداروں کے اختیارات بحال کی جائیں۔

6۔ ضلع کوئٹہ کا یہ پروقار جرگہ اغواء برائے تاوان کی کارروائیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے اور تقریباً دو ماہ سے زائد عرصہ سے معصوم مصور خان کاکڑ کی عدم بازیابی پر اپنی سخت گہری تشویش کا اظہار کرتا ہے اور حکومت سے معصوم مصور خان کاکڑودیگر مغویان کی رہائی کا مطالبہ کرتا ہے۔ 7۔ضلع کوئٹہ کا یہ پروقار جرگہ پشتون بلوچ مشتر کہ صوبے بلوچستان میںسیاسی ، معاشی اور معاشرتی تمام شعبہ ہائے زندگی میں پشتون بلوچ سیال اقوام کی فوری برابری کا مطالبہ کرتا ہے ۔

8۔ضلع کوئٹہ کا یہ پروقار جرگہ فرقہ واریت کے نام پرضلع کُرم میں کشت وخون کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔ اور جرگہ مطالبہ کرتا ہے کہ ضلع کُرم کے عوام اور ذمہ دار انتظامیہ مل بیٹھ کر مسئلے کاپُرامن حل نکالیں اور حکومت امن قائم کرنے کی ذمہ داریاں پوری کرے۔ 9۔ ضلع کوئٹہ کا یہ پروقار جرگہ صوبہ بھر اور خصوصاًضلع کوئٹہ اور جنوبی پشتونخوا کے تمام اضلاع میں تعلیم کی زبوںحالی اور صحت وعلاج کی سہولت نہ ہونے اور پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی پر سخت تشویش اور افسوس کا اظہار کرتا ہے۔

اور مطالبہ کرتا ہے کہ بند سکولوں کو کھولنے اور غیر حاضر اساتذہ کو حاضر کرنے، اسی طرح محکمہ صحت میں ڈاکٹرز اور دیگر عملے کو اپنی ڈیوٹیوں کا پابند بنائے اور سرکاری طور پر منظور شدہ ادوئیات کو عوام تک پہنچانے کا اہتمام ہواور ادوئیات کے کوٹہ میں اضافہ اور کوئٹہ کے تمام سرکاری ہسپتالوں میں محکمہ صحت کی وہ تمام سہولیات ، تمام سامان اور مشینری مہیا کی جائے اور تمام ہسپتالوں میں ادوئیات مہیا کی جائے نیز یہ جرگہ ہسپتالوں کو پرائیوٹائزیشن کی پالیسی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے اور پرائیوٹائزیشن کی فوری خاتمے کا مطالبہ کرتا ہے۔

10۔ضلع کوئٹہ کا یہ پروقار جرگہ زیر زمین آبی ذخائر کی سنگین حد تک کمی پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتا ہے اور تمام پشتون اضلاع کے لاکھوں کیوسک اور خصوصاً کوئٹہ کے ہزاروں کیوسک پانی ذخیرہ کرنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر ڈیموں کی تعمیر کے لیے فوری سروے اور فنڈز مہیا کرنے کا مطالبہ کرتا ہے ۔ نیز دو سال پہلے ضلع کوئٹہ کے ہنہ اوڑک ودیگر علاقوں ، ضلع قلعہ عبداللہ خان تحصیل دوبندی،ضلع ہرنائی،ضلع قلعہ سیف اللہ سمیت جنوبی پشتونخوا کے دیگر اضلاع وعلاقوں میں طوفانی بارشوں کے نقصانات کے ازالے،متاثرہ ڈیمز، فلڈ پروٹیکشن کی مرمت وتعمیر کے لیے فوری طور پر فنڈز کی اجراء کی جائے۔

11۔ضلع کوئٹہ کا یہ پروقار جرگہ ڈیورنڈ خط کے آمدورفت کے تمام پوائنٹ پر تجارت اور تاریخی آمدورفت بند کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے اورڈیورنڈ خط کے تمام تاریخی راستوں پر تجارت اور آمدورفت بحال کرنے اورڈیورنڈ خط کے آر پار مقامی عزیز واقارب اور رشتہ داروں کی آمدورفت پر پابندی ختم کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔ 12۔ضلع کوئٹہ کا یہ پروقار جرگہ کوئٹہ شہر کے صفائی کے نام پر اربوں روپے ہڑپ کرنے اور کوئٹہ شہر کو کھنڈرات میں تبدیل کرنے اور کوئٹہ کے بلدیات کے الیکشن کو التواء میں رکھنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے اور کروڑوں روپے ہڑپ کرنے کا حساب اور کوئٹہ کے فوری بلدیاتی الیکشن منعقد کرنے نیز ضلع کوئٹہ کے بلدیاتی انتخابات ہونے تک کوئٹہ میٹروپولیٹن کارپوریشن کی جائیداد کی خرید وفروخت پر مکمل پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔

13۔ ضلع کوئٹہ کا یہ پروقار جرگہ تمام ملک او ر بالخصوص پشتونخوا وطن کے عوام کی جدی پشتی زمینوں سے معدنیات نکالنے کے نام پر غیر مقامی لوگوں کو الاٹ کرنے کے عمل کو غیر آئینی، غیر قانونی سمجھتا ہے اور اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔ اور قدرتی معدنیات کی ترقی اور مقامی لوگوں کی زمینوںپر SIFCسپیشل انویسمنٹ فیسلٹیشن کونسل (خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل)کے نام پرملکی قوانین اور آئین میں صوبائی خودمختاری اور صوبائی مائنز ومنرل کے قوانین کی پائمالی قرار دیتے ہوئے اس غیرآئینی وغیر قانونی SIFCکو فوری ختم کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔

14۔کوئٹہ ڈویژن ضلع کوئٹہ کا یہ پروقار جرگہ چمن، کدنی پشین، بادینی، قمر الدین کاریز، غلام جان بندر، انگور اڈہ،طور خم، ناواپاس (باجوڑ) ودیگر تجارتی راستوں اور خصوصاً تاریخی طور پر ڈیورنڈ لائن پر صدیوں سے جاری آمدورفت کو بند کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے اور مطالبہ کرتا ہے کہ ڈیورنڈ لائن کے آمدورفت اور تجارتی راستوں کو فوری کھولنے اور ہر قسم کی قانونی تجارتی سہولیات مہیا کی جائیں۔

15۔ ضلع کوئٹہ کا یہ پروقار جرگہ ملک میں کمر توڑ مہنگائی اور ملکی تاریخ کی سخت ترین بیروزگاری، گیس، بجلی کے بلوں، پٹرولیم مصنوعات کے قیمتوں میں 100فیصد سے زیادہ اضافے اورساتھ ہی روپے کی قدر میں مسلسل کمی، معیشت کی تباہی کے ذمہ دار غیر سیاسی مسلط حکومت /حکومتوں اور اشخاص کے مسلط کردہ غیر ترقیاتی اخراجات، ملک میں کرپشن، رشوت خوری، بدانتظامی، پرسنٹ اور لوٹ کھسوٹ کو گردانتا ہے اور مطالبہ کرتا ہے کہ ملکی معیشت کو سنوارنے کے لیے موجودہ مسلط حکومتوں کا خاتمہ عوام کی اولین ضرورت ہے جس کے لیے جمہوری صف بندی ہونی چاہیے ۔

16۔ضلع کوئٹہ کا یہ پروقار جرگہ تمام ملک خصوصاً پشتونخوا وطن میں جاری دہشتگردی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے اور دہشتگردی کے ہر رنگ اور ہر شکل ملک کے اندر اور ملک سے باہر تمام دنیا میں اس کے خاتمے کا مطالبہ کرتا ہے۔17۔ضلع کوئٹہ کا یہ پروقار جرگہ کوئٹہ کے عوام کی جدی پشتی زمینوں بالخصوص ہنہ اوڑک، سرہ غوڑگئی، نوحصار، غبرگ ودیگرعلاقوں میں غیر قانونی الاٹمنٹ /غلط سیٹلمنٹ اور جاری قبضہ گیری سمیت ضلع قلعہ عبداللہ خان،ضلع پشین توبہ کاکڑی، برشور، اجرم،دینار،شادیزئی، تحصیل حرمزئی اور کاریزات کے تور خان غر کے الاٹمنٹ کو ختم کرنے اور وہاں کے مقامی عوام کی حق ملکیت میں مداخلت اور قبضہ گیری کے مکمل خاتمے کا مطالبہ کرتا ہے ۔

18۔ضلع کوئٹہ کا یہ پروقار جرگہ ضلع کوئٹہ کے تمام پولیس تھانوں میں رشوت ، لوٹ کھسوسٹ اور عوام کو تنگ کرنے، غیر قانونی طور پر حبس بیجا میں رکھنے، شاہراہوں پر عوام کی تضحیک وتذلیل کے عمل کی مذمت کرتاہے اور مطالبہ کرتا ہے کہ پولیس ان عوام دشمن اقدامات کو ترک کرکے شہر میں امن کے قیام کے لیے اپنے فرائض کی انجام دہی کرے۔ 19۔ ضلع کوئٹہ کا یہ پروقار جرگہ مطالبہ کرتا ہے کہ مشترکہ جرگہ ڈیورنڈ خط پر تعمیر شدہ کسٹم ہائوس پراجیکٹ چمن اور چمن ماسٹر پلان کے منظور شدہ فیز IIکو مکمل کرنے اور تمام سٹیک ہولڈرز کے مشورے سے فور آپریشنل کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔

20۔ ضلع کوئٹہ کا یہ پروقار جرگہ فارم 47کے نام نہاد صوبائی اسمبلی کے قرار داد جس میں لیویز فورس کو پولیس میں ضم کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے اور صوبے میں تقریباً 90فیصد سے زیادہ رقبے پر دیگر لاء انفورسمنٹ ایجنسیوں سے بہتر امن دینے پر لیویز فورس کو خراج تحسین پیش کرتا ہے اور لیویز کو پولیس میں ضم کرنے کے قرار داد واپس لینے کا مطالبہ کرتا ہے ۔

21۔کوئٹہ ڈویژن ضلع کوئٹہ کا یہ پروقار جرگہ پشتو زبان کو تعلیمی ، دفتری ، عدالتی ، تجارتی زبان قرار دینے اور اس طرح ملک کے تمام اقوام کے مادری زبانوں کو سرکاری ،عدالتی ، دفتری ،تجارتی زبان قرار دینے کا مطالبہ کرتا ہے۔ 22۔ ضلع کوئٹہ کا یہ پروقار جرگہ کوئٹہ کے کاروبای تجارتی مراکز اور گوداموں پر ایف سی ،کسٹم ، کسٹم اینٹیلی جنس ، پولیس اور اداروں کے مسلسل چھاپوں ، اربوں روپے کاتجارتی سامان ضبط کرنے اور عوام کی معیشت کو تباہ کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے اور مطالبہ کرتا ہے کہ فوری طور پر تجارتی وکاروباری مراکز پر غیر قانونی چھاپوں کا سلسلہ ختم کیا جائے۔

23۔آج کا یہ پروقار جرگہ نام نہاد فارم 47کی حکومت کی جانب سے تعلیمی اداروں میں سیاسی سرگرمیوں پر قدغن اور پابندیوں کی سخت الفاظ میں مذمت کرتا ہے اور مطالبہ کرتا ہے کہ تعلیمی اداروں میں طلباء یونین کو فوری بحال کیا جائے اور قومی جمہوری سیاسی سرگرمیوں پر پابندیاں ختم کی جائیں۔ 24۔ ضلع کوئٹہ کا یہ نمائندہ جرگہ ایم پی او (Mentinance of public order)کے تحت ڈپٹی کمشنر کے اختیارات کا غلط وناجائز استعمال کی انتہائی مذمت کرتا ہے اور حکومتی وعدالتی ارباب اختیار رکھنے والے اداروں سے یہ مطالبہ کرتا ہے کہ M.P.Oکے سیاہ قانون کے تحت گرفتار اور متاثر شدہ افراد کو رہا کیا جائے اور M.P.Oکا سیاہ قانون ملک سے ختم کیا جائے۔
Live مہنگائی کا طوفان سے متعلق تازہ ترین معلومات