گرین ہائیڈرون کے شعبے میں سعودی عرب اور جرمنی کے درمیان مفاہمتی یاد داشت

سال 2030 تک سعودی عرب سالانہ 2 لاکھ ٹن گرین ہائیڈروجن یورپ کو برآمد کرے گا،بیان

پیر 3 فروری 2025 16:58

ریاض (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 فروری2025ء)سعودی عرب اور جرمنی کے درمیان Saudi-German Green Hydrogen Bridge بنانے کے سلسلے میں ایک مفاہمتی یاد داشت پر دستخط کیے گئے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق اس کا مقصد مملکت میں گرین ہائیڈروجن اور گرین امونیا پیدا کر کے اسے یورپ برآمد کرنا ہے۔یاد داشت پر سعودی کمپنی "ایکوا پاور" اور جرمن کمپنی "سیفی" نے دستخط کیے۔

دونوں کمپنیاں مشترکہ منصوبوں کو ترقی دیں گی۔ اس کے نتیجے میں سال 2030 تک سعودی عرب سالانہ 2 لاکھ ٹن گرین ہائیڈروجن یورپ کو برآمد کرے گا۔ایکوا پاور کمپنی اس یاد داشت کے تحت گرین ہائیڈروجن اور گرین امونیا کی پیداوار کے اثاثوں کا مرکزی ترقی دہندہ، سرمایہ کار اور محرک کی حیثیت سے کام کرے گی۔ جب کہ "سیفی" کمپنی شریک سرمایہ کار اور اہم خریدار کے طور پر کام کرے گی۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ سیفی کمپنی توانائی کی تجارت کے شعبے میں یورپ کی ایک سب سے بڑی کمپنی ہے۔ یہ جرمنی اور یورپ میں گرین ہائیڈروجن کی مارکیٹنگ کا کام سنبھالے گی۔یہ اقدام سعودی عرب کی جانب سے گرین ہائیڈروجن کی پیداوار اور برآمد کے شعبے میں اپنے مقام کو مضبوط بنانے کی کوششوں کا حصہ ہے۔ یہ تعاون سعودی عرب اور جرمنی کے درمیان توانائی کے شعبے میں 'سعودی - جرمن مکالمی' کے تحت دستخط شدہ مفاہمت کی یاد داشت کے مقاصد سے ہم آہنگ ہے۔ اس کا مقصد تجدیدی توانائی اور صاف ہائیڈروجن ٹیکنالوجی کے شعبوں میں شراکت داری کو فروغ دینا ہے۔