منافع خوروں کے خلاف مؤثر کارروائی اور الگ تھانوں کے قیام کا فیصلہ

ناجائز منافع خوری روکنے کیلئے رمضان المبارک سے پہلے سندھ میں موجود تمام گوداموں کو بھی رجسٹرڈ کیا جائے گا

Sajid Ali ساجد علی منگل 4 فروری 2025 13:23

منافع خوروں کے خلاف مؤثر کارروائی اور الگ تھانوں کے قیام کا فیصلہ
کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 04 فروری 2025ء ) سندھ حکومت نے منافع خوروں کے خلاف مؤثر کارروائی اور الگ تھانوں کے قیام کا فیصلہ کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق سندھ کی صوبائی حکومت کی جانب سے دارالحکومت کراچی سمیت صوبے کے تمام ڈویژنز میں منافع خوروں کے خلاف مؤثر کارروائی کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے جس کے تحت منافع خوروں کے لیے نئے تھانوں کے قیام کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

بتایا گیا ہے کہ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں پر ضابطے سے متعلق اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا، اجلاس کی صدارت وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے سی ایم آئی آٹی وقار مہدی اور معاون خصوصی بیورو آف سپلائی عثمان ہنگورو نے کی، اس موقع پر وقار مہدی نے بتایا کہ صوبائی حکومت نے منافع خوروں کے خلاف سخت کارروائی کے لیے تھانوں کے قیام کا فیصلہ کیا ہے، ان تھانوں کا دائرہ اختیار پورے سندھ میں ہوگا اور یہ تھانہ منافع خوروں کے خلاف کارروائی کرنے کے مجاز ہوں گے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا ہے کہ فیصلے کا مقصد اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام لانا اور ذخیرہ اندوزی اور گراں فروشوں کو روکنا ہے، اس مقصد کے لیے سندھ حکومت نے تمام گوداموں کو رمضان سے پہلے رجسٹرڈ کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے، بچت بازاروں میں اشیائے ضروریہ کے خصوصی سٹالز اور پھلوں کی مقرر کردہ قیمتوں کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے، سندھ بھر کی سبزی منڈیوں کی کولڈ سٹوریج سہولیات کو رجسٹرڈ کیا جائے گا اور ان کی نگرانی بھی کی جائے گی تاکہ وہ زیادہ قیمت پر اشیاء فروخت نہ کرسکیں۔

دوسری طرف رمضان المبارک میں خوردنی تیل کی قیمت میں ہوشربا اضافہ ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے، اس حوالے سے پاکستان بزنس فورم نے خبردار کیا ہے کہ آئندہ ماہ رمضان کے دوران کوکنگ آئل اور گھی کی ممکنہ قلت کا خدشہ ہے کیوں کہ کسٹم کلیئرنس کے مسائل کی وجہ سے پورٹ قاسم پرتقربیاً 3 لاکھ ٹن پام آئل پھنسا ہوا ہے، نئے نافذ کیے گئے فیس لیس کسٹمز سسٹم نے خوردنی تیل کی کلیئرنس کو بری طرح متاثر کیا ہے جس سے ملک بھر میں سپلائی چین متاثر ہوئی، کلیئرنس میں تاخیر کی وجہ سے پھنسے ہوئے جہازوں پر 50 سے 60 ڈالر فی ٹن ڈیمریج چارجز عائد ہورہے ہیں۔