جناح ہسپتال میں زیرعلاج امریکی خاتون ذہنی مریضہ قرار‘ بائی پولر ڈس آرڈر کی تشخیص ہوگئی

اونیجا اینڈریو رابنسن ہسپتال کا کھانا پسند نہیں اور وہ صرف فاسٹ فوڈ یا اپنی پسند کے کھانے آرڈر کرتی ہیں

Sajid Ali ساجد علی بدھ 5 فروری 2025 14:01

جناح ہسپتال میں زیرعلاج امریکی خاتون ذہنی مریضہ قرار‘ بائی پولر ڈس ..
کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 05 فروری2025ء ) کراچی کے جناح ہسپتال میں زیرعلاج امریکی خاتون اونیجا اینڈریو رابنسن کو ذہنی مریضہ قرار دے دیا گیا، خاتون میں بائی پولر ڈس آرڈر کی تشخیص ہوئی۔ جناح ہسپتال کے شعبہ نفسیات کے سربراہ ڈاکٹر چنی لال نے بتایا کہ ہسپتال کی طبی ماہرین کی ٹیم مسلسل مریضہ کا معائنہ اور ضروری ٹیسٹ کر رہی ہے، مختلف طبی ٹیسٹوں کے بعد خاتون میں نفسیاتی مسائل کی تصدیق ہوئی جس کے بعد انہیں مکمل طبی نگرانی میں رکھا گیا، اس کے علاوہ مریضہ کا ہیموگلوبن لیول انتہائی کم تھا جس کے باعث خاتون کو دو مرتبہ انتقال خون کے عمل سے گزارنا پڑا جب کہ مریضہ کو ہسپتال کا کھانا پسند نہیں اور وہ صرف فاسٹ فوڈ یا اپنی پسند کے کھانے آرڈر کرتی ہے۔

بتایا جارہا ہے کہ پاکستانی نوجوان کی محبت میں کراچی آنے والی امریکی خاتون کی ذہنی حالت درست نہیں وہ بہکی بہکی باتیں کر رہی ہیں اور ان کے ہاتھوں پیروں میں پر سوجن بھی پائی گئی جس کے باعث اونیجا اینڈریو رابنسن کو جناح ہسپتال منتقل کیا گیا، خاتون کو ہسپتال کے شعبہ نفسیات میں رکھا گیا ہے جہاں ڈاکٹروں نے ان کا معائنہ کیا۔

(جاری ہے)

امریکی خاتون اونیجا اینڈریو رابنسن کے بیٹے جیرامیا اینڈریو رابنسن نے انکشاف کیا کہ ان کی والدہ کی ذہنی حالت درست نہیں، والدہ ذہنی مریضہ ہیں اور ان کی سوچنے سمجھنے کی صلاحیت متاثر ہے، میڈیا کے ذریعے معلوم ہوا والدہ پاکستان میں ہیں، والدہ ایک شخص اور اس کے اہلخانہ سے ملنے پاکستان آئی تھیں، انہوں نے دو ہفتے بعد واپس جانا تھا لیکن وہ واپس نہیں گئیں، ہم نے والدہ کی واپسی کا ٹکٹ بھی خریدا تھا لیکن وہ نہیں آئیں۔

یاد رہے کہ دو بچوں کی ماں 33 سالہ اونیجا اینڈریو رابنسن سوشل میڈیا پر کراچی کے 19 سالہ ندال میمن سے محبت میں مبتلا ہونے کے بعد گزشتہ برس 11 اکتوبر 2024ء کو کراچی پہنچی تاہم ندال میمن کے والدین نے اپنے بیٹے کی امریکی خاتون سے شادی کرانے سے انکار کر دیا، جس کے بعد سے امریکی خاتون کراچی میں دربدر رہیں، اس دوران ان کے ویزے کی مدت ختم ہوئی اور ان کے پاس واپسی کا ٹکٹ بھی نہیں تھا، جس پر کراچی کی ایک این جی او نے ان کی امریکہ واپسی کے لیے ٹکٹ اور مالی مدد بھی فراہم کی لیکن انہوں نے واپس جانے سے انکار کر دیا۔