نجکاری کے عمل کی خود نگرانی کر رہا ہو ں ،اس عمل میں کوئی تعطل برداشت نہیں کیا جائے گا ، وزیراعظم محمد شہبازشریف

جمعرات 6 فروری 2025 14:30

نجکاری کے عمل کی خود نگرانی کر رہا  ہو ں ،اس عمل میں کوئی تعطل برداشت ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 فروری2025ء) وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے نجکاری کے عمل کی معینہ مدت میں تکمیل کو یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نجکاری کے عمل کی وہ خود نگرانی کر رہے ہیں ،اس میں کوئی تعطل برداشت نہیں کیا جائے گا ۔ جمعرات کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق ان خیالات کا اظہار وزیراعظم نے اپنی زیر صدارت سرکاری اداروں کی نجکاری کے عمل اور اس کی نگرانی کے حوالے سے بنائے گئے ٹاسک مینجمنٹ سسٹم پر جائزہ اجلاس میں کیا۔

اجلاس میں وفاقی وزراء عبدالعلیم خان، سینیٹر محمد اورنگزیب، رانا تنویر حسین، احد خان چیمہ اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں وزیرِ اعظم کو نجکاری کے حوالے بنائے گئے ٹاسک مینجمنٹ سسٹم کا جائزہ پیش کیا گیا۔

(جاری ہے)

اجلاس کو مختلف اداروں کی نجکاری کی معینہ مدت کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ وفاقی حکومت کے اداروں کی نجکاری کو تین مرحلوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔

پہلے مرحلے میں10اداروں ، دوسرے مرحلے میں 13جبکہ تیسرے مرحلے میں باقی ماندہ اداروں کی نجکاری یقینی بنائی جائے گی۔ اجلاس میں وزیرِاعظم نے نجکاری کے عمل کو تیز کرکے معینہ مدت میں نجکاری کے عمل کی تکمیل یقینی بنانے کی ہدایت کی ۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی ترقی کےلئے سب کو مل کر کام کرنا ہے، پاکستانی عوام کے قیمتی وسائل کا نقصان کرنے والے اداروں میں مزید زیاں کی اجازت نہیں دوں گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ ملکی اداروں کی نجکاری حکومت کے اڑان پاکستان اقدام کا حصہ ہے،حکومت کا کام کاروبار کرنا نہیں بلکہ کاروبار و سرمایہ کاری کےلئے پالیسی، اقدمات اور سہولت فراہم کرنا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ بروقت ضروری اصلاحات ہی سے معیشت کی بہتری کی جانب تیزی سے گامزن ہیں،متعین کردہ اداروں کی نجکاری کے عمل کو شفافیت پر سمجھوتہ کئے بغیر تیز کیا جائے۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ نجکاری کے عمل میں قانونی رکاوٹوں کو دور کرنے کے لئے اچھی شہرت کے وکلاء کی خدمات لی جائیں۔ انہوں نے کہاکہ نجکاری کے عمل کی خود نگرانی کر رہا ہوں، کسی قسم کا تعطل قبول نہیں۔ وزیرِ اعظم نے نجکاری کے عمل کی نگرانی کے لئے بنائے گئے ٹاسک مینجمنٹ ڈیش بورڈ کا بھی جائزہ لیا۔\932