صومالیہ باہمی تجارت کے فروغ کے لئے پاکستان کے ساتھ دو طرفہ تجارتی معاہدے کرنے کا خواہشمند ہے، صومالیہ کے سفیر شیخ نور محمد حسن کا لاہور چیمبر آف کامرس سے خطاب

جمعرات 6 فروری 2025 22:52

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 فروری2025ء) پاکستان میں صومالیہ کے سفیر شیخ نور محمد حسن نے پاکستان کے ساتھ دو طرفہ تجارتی معاہدے کرنے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا ہے تاکہ باہمی تجارت کو فروغ دیا جا سکے۔ وہ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں خطاب کر رہے تھے۔لاہور چیمبر کے سینئر نائب صدر انجینئر خالد عثمان، نائب صدر شاہد نذیر چودھری، سابق سینئر نائب صدر ظفر محمود چودھری، ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبران عامر علی، احسن شاہد، شعبان اختر، منیب منوں، احتشام الحق، کرامت علی اور عامر سعید میاں بھی اس موقع پر موجود تھے۔

صومالی سفیر نے کہا کہ پاکستان اور صومالیہ کے درمیان 1960سے مضبوط تاریخی تعلقات قائم ہیں جو وقت کے ساتھ مزید مستحکم ہو رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ان تعلقات کا اظہار دو طرفہ تجارت اور اقتصادی روابط میں بھی ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو فروغ دینے کی وسیع گنجائش موجود ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ کئی صومالی طلبہ پاکستان میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں اور ان کے لیے انٹرن شپ کے مواقع فراہم کیے جانے چاہئیں۔

شیخ نور محمد حسن نے کہا کہ صومالیہ کی معیشت کے تمام شعبے پاکستانی سرمایہ کاروں کے لیے کھلے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تجارتی وفود کے تبادلے باہمی اقتصادی تعلقات کو مزید مضبوط کر سکتے ہیں۔لاہور چیمبر کے سینئر نائب صدر انجینئر خالد عثمان نے صومالی سفیر کا خیرمقدم کرتے ہوئے دونوں ممالک کے تاریخی سفارتی تعلقات پر روشنی ڈالی، جو 1960 سے قائم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور صومالیہ کے درمیان تجارتی تعلقات مضبوط ہیں اور پاکستان کئی برسوں سے صومالیہ کو دفاعی تعاون فراہم کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صومالیہ، جو مشرقی افریقہ کا ایک اہم ملک ہے اور بحر ہند کے ساتھ طویل ساحلی پٹی رکھتا ہے تجارتی لحاظ سے ایک اسٹریٹجک مقام رکھتا ہے اور پاکستان کے لیے ایک اہم مارکیٹ ثابت ہو سکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان "ل ک افریقہ" اور "انگیج افریقہ" پالیسیوں کے تحت افریقی ممالک میں اپنی تجارتی رسائی بڑھانے پر توجہ دے رہا ہے۔ لاہور چیمبر حکومت اور نجی شعبے کے درمیان روابط کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے تاکہ افریقی خطے کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو مزید بہتر بنایا جا سکے۔تجارتی اعداد و شمار پر روشنی ڈالتے ہوئے، انجینئر خالد عثمان نے بتایا کہ پاکستان اور صومالیہ کے درمیان دو طرفہ تجارت میں مثبت رجحان دیکھا جا رہا ہے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق، 2023-24 میں دونوں ممالک کے درمیان تجارت 72 ملین ڈالر تک پہنچ گئی، جس میں پاکستان کی برآمدات 70.7 ملین ڈالر اور صومالیہ سے درآمدات 1.4 ملین ڈالر رہیں۔ رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں، پاکستان کی صومالیہ کو برآمدات 32.4 ملین ڈالر رہی ہیں۔ پاکستان سے صومالیہ کو برآمد کی جانے والی اہم اشیامیں چاول، سیمنٹ، چینی، دواسازی کی مصنوعات، بیکری آئٹمز، مکئی اور فروٹ جوس شامل ہیں۔

اس کے علاوہ، پاکستان صومالیہ کی ہوم اپلائنسز، الیکٹریکل آئٹمز، موٹر بائیکس، ملبوسات اور پلاسٹک مصنوعات کی طلب کو بھی پورا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔سینئر نائب صدر نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلیمی تعلقات بھی کافی مضبوط ہیں، اور ہزاروں صومالی طلبہ پاکستان میں انجینئرنگ، میڈیکل سائنسز، کمپیوٹر سائنس اور مینجمنٹ اسٹڈیز میں اعلی تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔

انہوں نے اس تعاون کو مزید بڑھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ صومالی طلبہ کے لیے مزید تعلیمی اور انٹرن شپ کے مواقع فراہم کیے جانے چاہئیں۔لاہور چیمبر کے نائب صدر شاہد نذیر چودھری نے لاہور چیمبر اور صومالیہ کے سفارت خانے کے درمیان ادارہ جاتی روابط کو مزید مستحکم کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ تجارتی اور سرمایہ کاری کے نئے مواقع تلاش کیے جا سکیں۔

انہوں نے اس ضمن میں بینکنگ چینلز کو بہتر بنانے، تجارتی وفود کے تبادلے اور باہمی بنیادوں پر سنگل کنٹری نمائشوں کے انعقاد جیسے اقدامات تجویز کیے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ لاہور چیمبر صومالیہ کے اہم چیمبرز آف کامرس کے ساتھ مضبوط روابط قائم کرنے کا خواہاں ہے تاکہ کاروباری برادری کے درمیان روابط کو فروغ دیا جا سکے۔اجلاس کے اختتام پر دونوں فریقوں نے پاکستان اور صومالیہ کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو مزید فروغ دینے کے لیے مل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

سابق سینئر نائب صدر ظفر محمود چودھری نے کہا کہ پاکستان کے افریقی ممالک کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں۔ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری ہر سال افریقہ شو اور افریقہ ڈے مناتا ہے جو اس سال بھی منائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان افریقہ کو دفاعی ساز و سامان، ٹیکسٹائل، فارماسیوٹیکل اور دیگر مصنوعات برآمد کر رہا ہے۔ پاکستان کی صومالیہ کو برآمدات میں مزید اضافے کی وسیع گنجائش ہے۔ انہوں نے تجویز دی کہ صومالیہ پاکستان سے سیمنٹ کی درآمد میں اضافہ کرے۔ اس کے علاوہ، دونوں ممالک کے درمیان میڈیکل ایجوکیشن اور بزنس ٹورازم کے شعبوں میں بھی بے پناہ مواقع موجود ہیں