کاٹی کی ٹریفک حادثات میں قیمتوں جانوں کے ضیاء پر تشویش

وزیر اعلی، وزیر ٹرانسپورٹ اور آئی جی سندھ حادثات کا نوٹس لیں، بھاری گاڑیوں کیلئے اوقات کار مقرر کئے جائیں، صدر جنید نقی

ہفتہ 8 فروری 2025 22:30

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 فروری2025ء) کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی) کے صدر جنید نقی نے کورنگی کراسنگ سمیت شہر میں ڈمپر اور بھاری گاڑیوں کے باعث رونما ہونے والے متعدد حادثات پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں بھاری ٹریفک کا بے قابو ہونا شہریوں کے لیے مسلسل ایک خطرہ بن چکا ہے، اور متعلقہ ادارے اس مسئلے کو سنجیدگی سے لینے میں ناکام رہے ہیں۔

گزشتہ روز کورنگی کراسنگ کے نذدیک ڈمپر کی ٹکر سے 3 قیمتی جانوں کا ضیاء ہوا جس پر صدر کاٹی نے کہا کہ ہم آئے روز دیکھ رہے ہیں کہ ڈمپر، ٹرک اور دیگر بھاری گاڑیاں بے قابو ہو کر معصوم شہریوں کی جان لے رہی ہیں۔ یہ واقعہ محض ایک حادثہ نہیں بلکہ متعلقہ اداروں کی مجرمانہ غفلت کا نتیجہ ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، وزیر ٹرانسپورٹ شرجیل انعام میمن اور آئی جی سندھ غلام نبی میمن سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر اس واقعے کا نوٹس لیں اور بھاری گاڑیوں کی بے قابو نقل و حرکت پر قابو پانے کے لیے سخت اقدامات کریں۔

جنید نقی نے کہا کہ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ کراچی میں بھاری ٹریفک کے لیے مخصوص اوقات اور مخصوص راستے مقرر کیے جائیں تاکہ ایسے حادثات کی روک تھام ہو سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے۔ ''اس سال اب تک 33 شہری بھاری گاڑیوں کی زد میں آ کر اپنی جان گنوا چکے ہیں، لیکن افسوس کی بات ہے کہ متعلقہ ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔

صدر کاٹی نے کراچی میں ٹریفک پولیس اور متعلقہ حکام سے کہا کہ غفلت کی وجہ سے آئے دن معصوم لوگ جان سے ہاتھ دھو رہے ہیں، اور اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو ایسے جان لیوا حادثات میں مزید اضافہ ہوگا۔ جنید نقی نے کہا کہ کورنگی صنعتی ایریا کراچی کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے، لیکن یہاں کی سڑکوں پر کوئی حفاظتی انتظامات نہیں کیے جا رہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے کئی بار مطالبہ کیا ہے کہ کراچی میں بھاری گاڑیوں کے لیے ایک جامع پالیسی بنائی جائے، لیکن ہر بار ہماری آواز کو نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔ صدر کاٹی نے اس بات پر زور دیا کہ اگر حکومت اور متعلقہ ادارے اس مسئلے پر فوری توجہ نہیں دیں گے تو صنعتکار برادری بھی احتجاج کا راستہ اختیار کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہر سطح پہ اس سنگین مسئلے پہ حکام بالا کی توجہ کے لئے اپنی آواز اٹھاتے رہیں گے، کیونکہ شہریوں کی زندگیاں قیمتی ہیں اور ہم مزید جانی و مالی نقصان برداشت نہیں کر یں گے۔