رضوان خود کو پاکستان کا سب سے بہتریں وکٹ کیپر بلے باز ثابت کرنے میں کامیاب

قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان نے وہ کارنامہ انجام دے دیا جو 73 سالوں سے کوئی پاکستانی وکٹ کیپر نہ کر سکا

muhammad ali محمد علی بدھ 12 فروری 2025 23:34

رضوان خود کو پاکستان کا سب سے بہتریں وکٹ کیپر بلے باز ثابت کرنے میں ..
کراچی (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 12 فروری 2025ء ) رضوان خود کو پاکستان کا سب سے بہتریں وکٹ کیپر بلے باز ثابت کرنے میں کامیاب، قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان نے وہ کارنامہ انجام دے دیا جو 73 سالوں سے کوئی پاکستانی وکٹ کیپر نہ کر سکا، 1952 سے لے کر آج تک محمد رضوان کے علاوہ پاکستان کا کوئی وکٹ کیپر بلے باز 300 سے زائد رنز کے ہدف کے کامیاب تعاقب میں 2 سینچریاں بنانے میں کامیاب نہیں ہوا۔

محمد رضوان نے اس سے قبل عالمی کپ 2023 میں اپنی شاندار سینچری کی بدولت پاکستان کو سری لنکا کی جانب سے دیے گئے 300 رنز سے زائد کا ہدف حاصل کرنے میں مدد کی تھی۔ جبکہ بدھ کے روز کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں جنوبی افریقہ کو شکست دینے کے بعد پاکستان کرکٹ ٹیم نے منفرد اعزاز اپنے نام کر لیا۔ جنوبی افریقہ کی جانب سے دیا گیا پہاڑ جیسا ہدف حاصل کرنے کے بعد پاکستانی ٹیم گزشتہ 5 سالوں کے دوران ایک روزہ میچز میں 350 رنز سے زائد کا ہدف حاصل کرنے والی دنیا کی واحد ٹیم بن گئی۔

(جاری ہے)

قومی کرکٹ ٹیم نے آسٹریلیا کے خلاف 2022 میں اور بدھ کے روز جنوبی افریقہ کے خلاف 350 رنز سے زائد کا ہدف حاصل کیا۔ گزشتہ 5 سالوں کے دوران دنیا کی کوئی دوسری ٹیم ایک روزہ میچز میں 2 مرتبہ 350 رنز سے زائد کا ہدف حاصل کرنے کا کارنامہ انجام نہ دے سکی۔ واضح رہے کہ بدھ کے روز کراچی کے میدان پر تاریخ رقم ہوئی، پاکستان نے اپنی تاریخ کا سب سے بڑا ہدف حاصل کر لیا۔

سہ ملکی سریز کے اہم میچ میں پاکستان نے جنوبی افریقا کو شکست دے کر فائنل کے لیے کوالیفائی کرلیا۔ نیشنل بینک اسٹیڈیم کراچی میں کھیلےگئے میچ میں جنوبی افریقا نے پہلےکھیلتے ہوئے پاکستان کو 353 رنز کا ہدف دیا جو قومی ٹیم نے محمد رضوان اور سلمان آغا کی شاندار سنچریوں کی بدولت 4 وکٹوں کے نقصان پر 49 اوور میں پورا کرلیا۔ یہ ون ڈے کرکٹ میں پاکستان کی جانب سے ہدف کا سب سے کامیاب ترین تعاقب ہے، اس سے قبل قومی ٹیم نے 2022ء میں آسٹریلیا کیخلاف 349 رنز کا ہدف حاصل کیا تھا۔

اس سے قبل جنوبی افریقا کی ٹیم نے مقررہ 50 اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 352 رنز اسکور کیے۔ پروٹیز کی جانب سے ہینرک کلاسن 87 رنز بنا کر نمایاں رہے۔ میتھیو بریٹز کے 83، کپتان ٹیمبا بووما 82، ٹونی ڈی زورزی 22 اور وائن مُلڈر 2 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ کائل ویرائن 44 اور کوربن بوش 15 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ پویلین لوٹے۔ پاکستان کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی نے 2 جبکہ خوشدل شاہ اور نسیم شاہ نے 1، 1 وکٹ حاصل کی۔

352 رنز کے ہدف کے جواب میں قومی ٹیم نے محتاط انداز میں اننگ کا آغاز کیا۔ پاکستان کے پہلے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی بابر اعظم تھے جو 57 کے مجموعی سکور پر 23 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔ ان کے بعد آنے والے سعود شکیل بھی 15 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔ فخر زمان 41 رنز پر آؤٹ ہوئے تو ٹیم کا مجموعی اسکور 91 تھا جس کے بعد محمد رضوان اور سلمان آغا نے شاندار پارٹنرشپ قائم کی اور دونوں نے سنچریاں بنا کر ٹیم کو فتح دلوادی۔

سلمان آغا 103 گیندوں پر 134 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جب کہ کپتان محمد رضوان 122 رنز بنا کر ناقابل شکست رہے۔ جنوبی افریقا کی جانب سے کوربن بوش نے ایک اور ویان ملڈر نے 2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان سہ ملکی سیریز کا فائنل 14 جنوری کو کراچی میں کھیلا جائے گا۔