شانگلہ ،مزید 3کان کن مختلف حادثات کے دوران جان بحق

ہرنائی بم دھماکے میں شہید 10کان کنوں کی لاشیں سوات ،شانگلہ اور دیر اپرپہنچادی گئیں ْ

ہفتہ 15 فروری 2025 19:55

سوات (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 فروری2025ء)خیبر پختونخوا کے ضلع شانگلہ کے مزید 3کان کن مختلف حادثات کے دوران جان سے گئے جبکہ جمعہ کے روز ہرنائی بلوچستان میں بم دھماکے میں شہید ہونے والے 10 کان کنوں کی لاشیں سوات ،شانگلہ اور دیر اپرپہنچادی گئی ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق ہفتے کے روز ضلع ہنگو کے علاقے تورہ وڑئی کے کوئلے کی کان میں زہریلی گیس بھر نے سے شانگلہ کاکان کن عمر محمد ولد یونس سکنہ چونڈاکی اجمیر شہید ہوگیا جبکہ حاجی الیاس کول کمپنی درہ آدم خیل کے اخوروال مائنز میں کام کے دوران پہاڑ مہندم ہونے سے شانگلہ کے علاقے شاہ پور کے دو کان کن احسان اللہ ولد سرفراز اوراختر علی ولد خان محمدشہید ہوگئے ہیں ۔

ان کی میتوں کو نکال کر بعدازاں آبائی علاقوں میں روانہ کردی گئی ہیں ۔

(جاری ہے)

اس سیایک روز قبل بلوچستان کے علاقے ہرنائی میں کان کنوں کی گاڑی پر بم دھماکہ ہوا تھا ۔ جس کے نتیجے میں شانگلہ کے 6 ،سوات کا 1اور دیر اپر کے 3 کان کن شہید ہوگئے تھے جبکہ تین مزدور زخمی ہوئے تھے ۔ شہدا کی لاشیں آبائی علاقوں میں پہنچانے کے بعد سپردخاک کردی گئیں ۔دوسری جانب ہفتے کے روز شانگلہ کے ہیڈکوارٹرالپورئی میں ہزاروں افراد اور شہداکے لواحقین نیاحتجاجی مظاہرہ کیا ۔

مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کول مائننز ورکرز ویلفیئر ایسوسی ایشن (سموا)خیبر پختونخواکے صدر عابد یاراور دیگر مقررین نے انکشاف کیا کہ رواں سال کے دوران پاکستان کے مختلف کوئلے کی کانوں میں حادثات اور حالیہ بم دھماکے میں 30 سے زائد کان کن شہید ہوگئے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ آئے روز کانوں میں حادثات رونما ہورہے ہیں لیکن حکومت کی جانب سے اس قسم کے حادثات کی روک تھام اور کمپنی مالکان کے خلاف کسی قسم کی کارروائی نہیں کی جارہی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ اس وقت شانگلہ ،سوات اور دیرسمیت دیگر علاقوں کے ہزاروں بلکہ لاکھوں کان کن پاکستان کے دوردراز کی کانوں میں محنت مزدوری کررہے ہیں ۔اس لئے حکومت ان کے تحفظ کے لئے عملی اقدامات اٹھائے ۔مقررین نے مطالبہ کیا کہ ہرنائی بم دھماکے میں شہید ہونے والے کان کنوں کے لواحقین کے لئے فوری طور پر شہداپیکیج کا علان کیا جائے ۔