مصطفیٰ قتل کیس؛ ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار‘ ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈ کی درخواستیں منظور

سندھ ہائیکورٹ نے ملزم ارمغان قریشی کو آج ہی انسداد دہشت گردی عدالت نمبر 2 کے جج کے سامنے پیش کرنے کا حکم دے دیا

Sajid Ali ساجد علی منگل 18 فروری 2025 12:26

مصطفیٰ قتل کیس؛ ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار‘ ملزم ارمغان کے جسمانی ..
کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 فروری 2025ء ) سندھ ہائیکورٹ نے مصطفیٰ عامر قتل کیس میں ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے ملزم ارمغان کے ریمانڈ سے متعلق چاروں درخواستیں منظور کرلیں۔ تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ نے مصطفیٰ عامر کے اغواء اور قتل کے کیس میں ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا دیا، اپنے فیصلے میں سندھ ہائیکورٹ نے انسداد دہشتگری عدالت کا 10 فروری کا فیصلہ معطل کر دیا اور مصطفیٰ عامر کیس میں ٹرائل کورٹ کا ملزم ارمغان کو جوڈیشل ریمانڈ پر بھیجنے کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے ریمانڈ کی چاروں درخواستیں منظور کرلیں، سندھ ہائی کورٹ نے ملزم ارمغان قریشی کو آج ہی انسداد دہشت گردی عدالت نمبر 2 کے جج کے سامنے پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ کیس کی سماعت کے لیے ملزم ارمغان قریشی کو بکتر بند گاڑی میں سخت سکیورٹی میں جیل سے عدالت لایا گیا ملزم کے والد بھی عدالت میں موجود تھے، دوران سماعت جسٹس ظفر احمد راجپوت نے ریمارکس دیئے کہ ’پورا آرڈر ٹائپ ہے مگر ہاتھ سے وائٹو لگا کر جے سی کیا گیا ہے پولیس ابھی تک لکھا ہوا ہے‘، اس پر افسران نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ’ہم نے ریکارڈ کورٹ سے لیا ہے‘۔

سماعت کے دوران سرکاری وکیل نے ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پڑھ کر سنائی اور بتایا کہ ’ملزم سے مغوی کا ایک موبائل فون ملا تھا، ریکارڈ کے مطابق ملزم کے خلاف پہلے بھی 5 مقدمات ہیں، ملزم پہلے بھی بوٹ بیسن کے بھتے کے ایک کیس میں مفرور تھا‘، اس موقع پر جج نے استفسار کیا کہ ’ٹرائل کورٹ نے کس وجہ سے جسمانی ریمانڈ سے انکار کیا؟ سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ ’کوئی وجہ نہیں ہے‘، اس کے ساتھ ہی عدالت نے پولیس ریمانڈ کی درخواستوں پر پہلے فیصلہ محفوظ کیا جو اب سنا دیا گیا۔